Daily Ausaf:
2025-11-03@10:55:39 GMT

جھوٹے بھارت کے منہ پر سچ کا طمانچہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT

دنیا کی آنکھوں سے اب پردے ہٹ چکے ہیں۔ اب کوئی ابہام نہیں رہا، کوئی دھوکہ باقی نہیں رہا، کوئی غلط فہمی باقی نہیں رہی۔ بھارت کی اصل حقیقت، اس کا مکروہ چہرہ، اس کی سازشوں کی گونج اب عالمی ایوانوں میں سنائی دے رہی ہے۔ بھارت جو اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہنے کا دعویدار ہے، وہ آج دنیا بھر میں رسوائی اور بے نقابی کا سامنا کر رہا ہے۔ اب یہ کوئی راز نہیں رہا کہ بھارت صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ خطے کے امن کا بھی دشمن ہے۔ اس کی بوکھلاہٹ، اس کی گھبراہٹ، اس کی زبان و بیان میں چھپی ہوئی لرزش صاف ظاہر کر رہی ہے کہ وہ اندر سے خوفزدہ ہے، ہراساں ہے، اور پاکستان کے حوصلے اس کے دل میں کانٹے کی طرح چبھ رہے ہیں۔ پاکستان، جس کے بارے میں دشمن ہمیشہ منفی پروپیگنڈا کرتا رہا، آج اپنی ثابت قدمی، جرت اور قربانیوں کی بدولت سرخرو ہو رہا ہے۔ پاکستان کی افواج، اس کی عوام، اس کے نوجوان اور اس کے لیڈر سب ایک پیج پر ہیں۔ دشمن کو شاید یہ گمان تھا کہ وہ دھمکیوں، جھوٹے بیانیے اور جعلی کارروائیوں سے ہمیں جھکا دے گا، مگر بھارت کو کیا معلوم کہ یہ قوم لا الہ الا اللہ کے پرچم تلے جینے اور مرنے والی قوم ہے۔ ہم نے ہمیشہ امن کی بات کی، لیکن اگر دشمن نے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو ہم اس کا جواب دینے کے لیے نہ صرف تیار ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ مضبوط، منظم اور مستحکم ہیں۔بھارت نے ہمیشہ اپنی چالاکیوں سے سچ کو دبانے کی کوشش کی۔ جھوٹے میڈیا بیانیے، جعلی سرجیکل اسٹرائیکس، جعلی انکائونٹرز اور اقلیتوں پر مظالم، یہ سب اب دنیا کی نظروں سے اوجھل نہیں رہے۔ کینیڈا، امریکہ، یورپ، آسٹریلیا ہر جگہ بھارت کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ثبوت سامنے آ چکے ہیں۔ سکھ رہنمائوں کے قتل، کشمیریوں پر ظلم اور پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی جیسے اقدامات اب عالمی سطح پر بھارت کی شناخت بن چکے ہیں۔ ایسے میں بھارت کی بوکھلاہٹ قابل فہم ہے۔ کیونکہ جو ملک اپنے ہی شہریوں کے خلاف سازشیں کرتا ہے، جو اپنے ہمسایوں کے امن کو تباہ کرتا ہے، وہ آخرکار تنہا رہ جاتا ہے۔پاکستان آج صرف ایک ملک نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے، ایک مضبوط ایمان، ایک اٹل عزم کا نام ہے۔ دشمن چاہے جتنی مرضی سازشیں کر لے، چاہے جتنی جھوٹی کہانیاں تراش لے، پاکستان کے عوام کا جذبہ ناقابلِ شکست ہے۔ ہم نے قربانیاں دی ہیں، اپنے لخت جگر کھوئے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی ہے اور کامیاب ہوئے ہیں۔ ہمارا دشمن ہمارے اندر کی قوت کو نہیں جانتا۔ اسے نہیں معلوم کہ جب ایک پاکستانی کے دل میں وطن کا درد جاگتا ہے تو وہ دشمن کے ہر وار کو اپنی سینے پر جھیل لیتا ہے، مگر پیچھے نہیں ہٹتا۔
بھارت کو تکلیف ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر اپنی ساکھ بحال کر رہا ہے۔ بھارت کو پریشانی ہے کہ پاکستان کی فوجی طاقت، اس کی سفارتی حکمتِ عملی اور اس کی عوام کا عزم دنیا میں پذیرائی پارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت کبھی اقلیتوں کو استعمال کرتا ہے، کبھی افغانستان میں دہشت گردوں کو فنڈ نگ کرتا ہے، کبھی بلوچستان میں گڑبڑ کراتا ہے اور کبھی لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کرتا ہے۔ لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان اب 90 کی دہائی والا پاکستان نہیں رہا۔ یہ نیا پاکستان ہے، جو اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتا ہے اور جو ہر میدان میں دشمن کو جواب دینا جانتا ہے۔بھارت نے اگر اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے، اگر وہ اب بھی اپنی پرانی روش پر قائم رہا تو وہ دن دور نہیں جب دنیا اسے تنہا کر دے گی۔ پاکستان کے حوصلے، اس کی جرات اور جذبہ شہادت بھارت کے ہر حربے کا جواب ہیں۔ ہمارے سپاہی، ہماری قوم، ہماری مائیں، بہنیں، بزرگ اور نوجوان سب تیار ہیں۔ دشمن کا اب صرف شکست ہی مقدر بنے گی۔بھارت کی ریاستی دہشت گردی اب مزید چھپ نہیں سکتی۔ کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اوراقلیتوں کے حقوق کی پامالی سب کچھ دنیا کے سامنے ہے۔ مودی حکومت کا اصل چہرہ اب دنیا نے دیکھ لیا ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف جس منظم منصوبے پر کام کیاوہ اب ناکام ہو چکا ہے۔ دشمن کا بیانیہ اب ٹوٹ رہا ہے، اور پاکستان کا موقف دنیا تسلیم کر رہی ہے۔آج پاکستانی نوجوان سوشل میڈیا سے لے کر سفارتی میدان تک دشمن کو بے نقاب کر رہے ہیں۔ ہم نے علم سے، ہمت سے اور دلیل سے دشمن کو شکست دی ہے۔ اب اگر کوئی’’سرجیکل اسٹرائیک‘‘ کا ڈرامہ رچایا گیا تو اس کا جواب پہلے سے زیادہ سخت ہوگا۔ ہماری افواج مکمل طور پر تیار ہیں۔ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں۔ ہماری عوام متحد ہیں۔ دشمن کو اگر یہ امید ہے کہ وہ کوئی چالاکی دکھا کر ہمیں تقسیم کر دے گاتو وہ بہت بڑی غلط فہمی کا شکار ہے۔ہماری شناخت ہمارے نظریے سے ہے، ہمارے ایمان سے ہے، ہمارے اتحاد سے ہے۔ دشمن جتنی بھی چالیں چل لے، ہم ہر چال کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں۔ کیونکہ ہم حق پر ہیں، اور حق کبھی ہارتا نہیں۔
پاکستان کے نوجوانوں نے سوشل میڈیا کے محاذ پر بھارت کو بارہا بے نقاب کیا ہے۔ فیک نیوز، جعلی تصاویر، جھوٹے بیانا ت یہ سب کچھ اب سیکنڈوں میں بے نقاب ہو جاتا ہے۔ بھارتی میڈیا کی سنسنی خیزی اب صرف بھارت میں کام کرتی ہے، باہر کی دنیا اسے مذاق سمجھتی ہے۔ یہی بھارت کی سب سے بڑی شکست ہے کہ جس بیانیے پر وہ دنیا کو گمراہ کرتا تھا، اب وہ بیانیہ خود اس کی شکست کا سبب بن رہا ہے۔ پاکستانی نوجوان دلیل سے، تحقیق سے اور حقائق سے دنیا کو سچ دکھا رہے ہیں۔ بھارت کا جھوٹ اب زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔یہ وقت ہے کہ پاکستان مزید متحد ہو۔ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھنا ہوگا۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن قومی مفادات پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے۔ دشمن ہمیں اندر سے کمزور کرنا چاہتا ہے، ہمیں آپس میں لڑوانا چاہتا ہے، لیکن ہم اگر ایک قوم بن کر کھڑے ہو جائیں تو دشمن کے سارے منصوبے خاک میں مل سکتے ہیں۔ ہماری قیادت کو، ہماری عوام کو اور ہمارے اداروں کو ایک ہی پیج پر آنا ہوگا۔ کیونکہ دشمن کی شکست اسی میں ہے۔یہ وقت ہے کہ ہم ہر پاکستانی کو یہ پیغام دیں کہ وہ چوکس رہے، متحد رہے اور دشمن کے پروپیگنڈا کا جواب حقیقت سے دے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے شہیدوں کو سلام پیش کریں اور ان کے مشن کو آگے بڑھائیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم دشمن کو بتا دیں کہ پاکستان نہ کبھی جھکا ہے، نہ جھکے گا۔ بھارت کے پاس اب صرف بے عزتی رہ گئی ہے۔ وہ جتنا شور مچائے گا، اتنی ہی دنیا اس کی سچائی سے آگاہ ہوتی جائے گی۔ اور پاکستان اللہ کے حکم سے دنیا کے نقشے پر فخر سے، سر اٹھا کر، اپنے اصولوں پر قائم رہے گا۔انشا اللہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: یہ وقت ہے کہ اور پاکستان کہ پاکستان پاکستان کے بھارت کو تیار ہیں بھارت کی نہیں رہا کا جواب کرتا ہے دشمن کو ہے اور رہا ہے

پڑھیں:

ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "میری، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔"

ایک اور سکھ رہنما قتل۔۔۔’’را‘‘ کے مجرمانہ نیٹ ورکس کا ایک اور وار بے نقاب ۔۔۔’’سکھ فار جسٹس تنظیم ‘‘ نے اہم اعلان کر دیا

محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • افغان ترجمان کے دعوے جھوٹے، وزارت اطلاعات: ایک اور بھارتی سازش بے نقاب: پاکستانی مچھیرے کو انڈین خفیہ اداروں نے دباؤ میں لا کر سکیورٹی فورسز کی وردیاں، سمز، کرنسی لانے کو کہا، وفاقی وزرا
  • افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی
  • پاکستان کا اصولی موقف دنیا اور افغانستان نے تسلیم کیا، طلال چودھری
  • ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان
  • جنوبی پنجاب کے عہدیدار اور ٹکٹ ہولڈرز کی ٹی ایل پی سے علیحدگی
  • پی پی کشمیر کاز کی علمبردار،کبھی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،بلاول بھٹو