Daily Ausaf:
2025-05-27@21:20:27 GMT

جھوٹے بھارت کے منہ پر سچ کا طمانچہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT

دنیا کی آنکھوں سے اب پردے ہٹ چکے ہیں۔ اب کوئی ابہام نہیں رہا، کوئی دھوکہ باقی نہیں رہا، کوئی غلط فہمی باقی نہیں رہی۔ بھارت کی اصل حقیقت، اس کا مکروہ چہرہ، اس کی سازشوں کی گونج اب عالمی ایوانوں میں سنائی دے رہی ہے۔ بھارت جو اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہنے کا دعویدار ہے، وہ آج دنیا بھر میں رسوائی اور بے نقابی کا سامنا کر رہا ہے۔ اب یہ کوئی راز نہیں رہا کہ بھارت صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ خطے کے امن کا بھی دشمن ہے۔ اس کی بوکھلاہٹ، اس کی گھبراہٹ، اس کی زبان و بیان میں چھپی ہوئی لرزش صاف ظاہر کر رہی ہے کہ وہ اندر سے خوفزدہ ہے، ہراساں ہے، اور پاکستان کے حوصلے اس کے دل میں کانٹے کی طرح چبھ رہے ہیں۔ پاکستان، جس کے بارے میں دشمن ہمیشہ منفی پروپیگنڈا کرتا رہا، آج اپنی ثابت قدمی، جرت اور قربانیوں کی بدولت سرخرو ہو رہا ہے۔ پاکستان کی افواج، اس کی عوام، اس کے نوجوان اور اس کے لیڈر سب ایک پیج پر ہیں۔ دشمن کو شاید یہ گمان تھا کہ وہ دھمکیوں، جھوٹے بیانیے اور جعلی کارروائیوں سے ہمیں جھکا دے گا، مگر بھارت کو کیا معلوم کہ یہ قوم لا الہ الا اللہ کے پرچم تلے جینے اور مرنے والی قوم ہے۔ ہم نے ہمیشہ امن کی بات کی، لیکن اگر دشمن نے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو ہم اس کا جواب دینے کے لیے نہ صرف تیار ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ مضبوط، منظم اور مستحکم ہیں۔بھارت نے ہمیشہ اپنی چالاکیوں سے سچ کو دبانے کی کوشش کی۔ جھوٹے میڈیا بیانیے، جعلی سرجیکل اسٹرائیکس، جعلی انکائونٹرز اور اقلیتوں پر مظالم، یہ سب اب دنیا کی نظروں سے اوجھل نہیں رہے۔ کینیڈا، امریکہ، یورپ، آسٹریلیا ہر جگہ بھارت کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ثبوت سامنے آ چکے ہیں۔ سکھ رہنمائوں کے قتل، کشمیریوں پر ظلم اور پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی جیسے اقدامات اب عالمی سطح پر بھارت کی شناخت بن چکے ہیں۔ ایسے میں بھارت کی بوکھلاہٹ قابل فہم ہے۔ کیونکہ جو ملک اپنے ہی شہریوں کے خلاف سازشیں کرتا ہے، جو اپنے ہمسایوں کے امن کو تباہ کرتا ہے، وہ آخرکار تنہا رہ جاتا ہے۔پاکستان آج صرف ایک ملک نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے، ایک مضبوط ایمان، ایک اٹل عزم کا نام ہے۔ دشمن چاہے جتنی مرضی سازشیں کر لے، چاہے جتنی جھوٹی کہانیاں تراش لے، پاکستان کے عوام کا جذبہ ناقابلِ شکست ہے۔ ہم نے قربانیاں دی ہیں، اپنے لخت جگر کھوئے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی ہے اور کامیاب ہوئے ہیں۔ ہمارا دشمن ہمارے اندر کی قوت کو نہیں جانتا۔ اسے نہیں معلوم کہ جب ایک پاکستانی کے دل میں وطن کا درد جاگتا ہے تو وہ دشمن کے ہر وار کو اپنی سینے پر جھیل لیتا ہے، مگر پیچھے نہیں ہٹتا۔
بھارت کو تکلیف ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر اپنی ساکھ بحال کر رہا ہے۔ بھارت کو پریشانی ہے کہ پاکستان کی فوجی طاقت، اس کی سفارتی حکمتِ عملی اور اس کی عوام کا عزم دنیا میں پذیرائی پارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت کبھی اقلیتوں کو استعمال کرتا ہے، کبھی افغانستان میں دہشت گردوں کو فنڈ نگ کرتا ہے، کبھی بلوچستان میں گڑبڑ کراتا ہے اور کبھی لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کرتا ہے۔ لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان اب 90 کی دہائی والا پاکستان نہیں رہا۔ یہ نیا پاکستان ہے، جو اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتا ہے اور جو ہر میدان میں دشمن کو جواب دینا جانتا ہے۔بھارت نے اگر اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے، اگر وہ اب بھی اپنی پرانی روش پر قائم رہا تو وہ دن دور نہیں جب دنیا اسے تنہا کر دے گی۔ پاکستان کے حوصلے، اس کی جرات اور جذبہ شہادت بھارت کے ہر حربے کا جواب ہیں۔ ہمارے سپاہی، ہماری قوم، ہماری مائیں، بہنیں، بزرگ اور نوجوان سب تیار ہیں۔ دشمن کا اب صرف شکست ہی مقدر بنے گی۔بھارت کی ریاستی دہشت گردی اب مزید چھپ نہیں سکتی۔ کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اوراقلیتوں کے حقوق کی پامالی سب کچھ دنیا کے سامنے ہے۔ مودی حکومت کا اصل چہرہ اب دنیا نے دیکھ لیا ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف جس منظم منصوبے پر کام کیاوہ اب ناکام ہو چکا ہے۔ دشمن کا بیانیہ اب ٹوٹ رہا ہے، اور پاکستان کا موقف دنیا تسلیم کر رہی ہے۔آج پاکستانی نوجوان سوشل میڈیا سے لے کر سفارتی میدان تک دشمن کو بے نقاب کر رہے ہیں۔ ہم نے علم سے، ہمت سے اور دلیل سے دشمن کو شکست دی ہے۔ اب اگر کوئی’’سرجیکل اسٹرائیک‘‘ کا ڈرامہ رچایا گیا تو اس کا جواب پہلے سے زیادہ سخت ہوگا۔ ہماری افواج مکمل طور پر تیار ہیں۔ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں۔ ہماری عوام متحد ہیں۔ دشمن کو اگر یہ امید ہے کہ وہ کوئی چالاکی دکھا کر ہمیں تقسیم کر دے گاتو وہ بہت بڑی غلط فہمی کا شکار ہے۔ہماری شناخت ہمارے نظریے سے ہے، ہمارے ایمان سے ہے، ہمارے اتحاد سے ہے۔ دشمن جتنی بھی چالیں چل لے، ہم ہر چال کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں۔ کیونکہ ہم حق پر ہیں، اور حق کبھی ہارتا نہیں۔
پاکستان کے نوجوانوں نے سوشل میڈیا کے محاذ پر بھارت کو بارہا بے نقاب کیا ہے۔ فیک نیوز، جعلی تصاویر، جھوٹے بیانا ت یہ سب کچھ اب سیکنڈوں میں بے نقاب ہو جاتا ہے۔ بھارتی میڈیا کی سنسنی خیزی اب صرف بھارت میں کام کرتی ہے، باہر کی دنیا اسے مذاق سمجھتی ہے۔ یہی بھارت کی سب سے بڑی شکست ہے کہ جس بیانیے پر وہ دنیا کو گمراہ کرتا تھا، اب وہ بیانیہ خود اس کی شکست کا سبب بن رہا ہے۔ پاکستانی نوجوان دلیل سے، تحقیق سے اور حقائق سے دنیا کو سچ دکھا رہے ہیں۔ بھارت کا جھوٹ اب زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔یہ وقت ہے کہ پاکستان مزید متحد ہو۔ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھنا ہوگا۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن قومی مفادات پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے۔ دشمن ہمیں اندر سے کمزور کرنا چاہتا ہے، ہمیں آپس میں لڑوانا چاہتا ہے، لیکن ہم اگر ایک قوم بن کر کھڑے ہو جائیں تو دشمن کے سارے منصوبے خاک میں مل سکتے ہیں۔ ہماری قیادت کو، ہماری عوام کو اور ہمارے اداروں کو ایک ہی پیج پر آنا ہوگا۔ کیونکہ دشمن کی شکست اسی میں ہے۔یہ وقت ہے کہ ہم ہر پاکستانی کو یہ پیغام دیں کہ وہ چوکس رہے، متحد رہے اور دشمن کے پروپیگنڈا کا جواب حقیقت سے دے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے شہیدوں کو سلام پیش کریں اور ان کے مشن کو آگے بڑھائیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم دشمن کو بتا دیں کہ پاکستان نہ کبھی جھکا ہے، نہ جھکے گا۔ بھارت کے پاس اب صرف بے عزتی رہ گئی ہے۔ وہ جتنا شور مچائے گا، اتنی ہی دنیا اس کی سچائی سے آگاہ ہوتی جائے گی۔ اور پاکستان اللہ کے حکم سے دنیا کے نقشے پر فخر سے، سر اٹھا کر، اپنے اصولوں پر قائم رہے گا۔انشا اللہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: یہ وقت ہے کہ اور پاکستان کہ پاکستان پاکستان کے بھارت کو تیار ہیں بھارت کی نہیں رہا کا جواب کرتا ہے دشمن کو ہے اور رہا ہے

پڑھیں:

سانحہ خضدار چراغ علم کو بجھانے کی دلخراش واردات

21 مئی 2025ء کو بلوچستان کے مرکزی شہر خضدار میں ہونے والا دہشت گرد حملہ نہ صرف ایک دلخراش انسانی سانحہ تھا بلکہ یہ پاکستان کی ریاستی رٹ، قومی غیرت، اور علاقائی استحکام کے خلاف ایک چیلنج بھی بن کر سامنے آیا۔ آرمی پبلک اسکول کی بس پر ہونے والا یہ حملہ اس وقت پیش آیا جب درجنوں معصوم طلبہ اپنے خوابوں کے سفینے میں سوار ہو کر علم کے سفر پر روانہ تھے۔ اچانک ایک خودکش حملہ آور بارود سے بھری گاڑی لے کر ان کے سامنے آیا اور بس سے ٹکرا گیا۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ بس کے پرخچے اڑ گئے، معصوم بچوں کی لاشیں دور جا گریں، خون سے زمین سرخ ہو گئی، اور کتابیں، بستے اور یونیفارم ٹکڑوں میں بکھر گئے۔ اس حملے میں چار طلبہ، ڈرائیور اور کلینر موقع پر شہید ہو گئے جبکہ درجنوں بچے زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ محض جانی نقصان نہیں، بلکہ دشمن کی بوکھلاہٹ اور بزدلانہ ذہنیت کا غماز ہے، جو روایتی جنگوں میں بارہا شکست کھانے کے بعد اب معصوموں کے خون سے اپنی تسکین چاہتا ہے۔
خضدار، بلوچستان کا ایک ایسا ضلع ہے جو نہ صرف جغرافیائی بلکہ تزویراتی، عسکری اور تعلیمی لحاظ سے پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ ضلع سی پیک کے روٹ پر واقع ہے، اور گوادر سے منسلک زمینی رابطوں کا اہم سنگم ہے۔ بلوچستان کا یہ علاقہ ان قیمتی معدنیات سے مالا مال ہے جو عالمی طاقتوں کی نظروں کا مرکز ہیں تانبہ، سونا، کوئلہ، کرومائٹ اور دیگر قیمتی دھاتیں جن کے ذخائر یہاں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی قوتیں اور ان کے مقامی آلہ کار اس خطے کو مستقل بدامنی کی گرفت میں رکھ کر نہ صرف پاکستان کی معیشت کو زک پہنچانا چاہتے ہیں بلکہ علاقائی توازن کو بھی بگاڑنے کے درپے ہیں۔ یہی قوتیں خضدار جیسے علاقوں میں تعلیم، ترقی اور ریاستی ساکھ کے خلاف نفسیاتی جنگ لڑ رہی ہیں، اور آرمی پبلک اسکول جیسے ادارے ان کی آنکھوں میں کانٹے کی مانند چبھتے ہیں کیونکہ یہی ادارے نئی نسل کو شعور، حب الوطنی اور استقامت کی راہ دکھا رہے ہیں۔
دہشت گردی کا یہ واقعہ کسی وقتی جنون یا علاقائی ناراضگی کا نتیجہ نہیں، بلکہ یہ دشمن کی ایک منظم اور گہری منصوبہ بندی کا شاخسانہ ہے۔ بھارت، خاص طور پر مودی سرکار، پاکستان کی عسکری صلاحیتوں اور سفارتی کامیابیوں سے پریشان ہو کر اب پراکسی وار کی راہ پر گامزن ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ بی ایل اے، ٹی ٹی پی، بی ایل ایف اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو مالی، عسکری اور تکنیکی مدد فراہم کر رہا ہے۔ خفیہ اداروں کی رپورٹس اور زمینی شواہد یہ ظاہر کرتے ہیں کہ خضدار حملے کی پشت پر بھی یہی نیٹ ورک کارفرما تھا، جس میں نہ صرف بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ بلکہ اسرائیلی ایجنسی ’’موساد‘‘ اور کچھ مغربی عناصر بھی شامل ہیں۔ ان کا مقصد صرف جانی نقصان نہیں، بلکہ خوف و ہراس پھیلا کر ریاست کی گرفت کو کمزور کرنا اور بلوچستان میں سرمایہ کاری کو روکنا ہے۔
یہ حملہ نظریاتی جنگ کا بھی حصہ ہے۔ دشمن جانتا ہے کہ پاکستانی قوم اگر اپنی فوج اور ریاستی اداروں پر اعتماد کھو دے تو ملک اندر سے کھوکھلا ہو جائے گا۔ معصوم بچوں پر حملہ کر کے قوم کے دل پر چوٹ لگائی گئی ہے تاکہ جذباتی طور پر مایوسی پیدا کی جائے، والدین کو خوفزدہ کیا جائے اور نئی نسل کو علم کی روشنی سے محروم کیا جائے۔ تاہم دشمن یہ بھول جاتا ہے کہ یہ قوم سانحہ اے پی ایس پشاور کے بعد متحد ہوئی، اپنے زخموں کو طاقت میں بدلا، اور دہشت گردی کے خلاف ایک ناقابلِ شکست بیانیہ تشکیل دیا۔ خضدار کا سانحہ ایک بار پھر قوم کو جھنجھوڑ رہا ہے، لیکن یہ جھنجھوڑنا شکست کا پیش خیمہ نہیں بلکہ جاگنے، اٹھ کھڑے ہونے اور فیصلہ کن اقدام کا اعلان ہے۔
ریاست پاکستان اب اس پالیسی پر نہیں رہ سکتی کہ ہر سانحے کے بعد صرف مذمت کے بیانات دیے جائیں۔ یہ وقت عملی اقدامات کا ہے۔ سب سے پہلے بلوچستان میں خفیہ نیٹ ورک کو مزید فعال کرنا ہوگا تاکہ دہشت گردی کی کسی بھی کوشش کو پیشگی ناکام بنایا جا سکے۔ دوسرے، ان گروہوں کے خلاف بلا امتیاز اور بلا خوف ہدفی آپریشنز کیے جائیں چاہے وہ بلوچستان کے پہاڑوں میں ہوں یا سرحد پار افغانستان یا ایران کے علاقوں میں چھپے ہوں۔ تیسرے، بین الاقوامی سطح پر بھارت اور اس کے اتحادیوں کے کردار کو بے نقاب کیا جائے، اقوام متحدہ، او آئی سی اور دیگر عالمی فورمز پر ان کے جرائم کے شواہد رکھے جائیں تاکہ سفارتی دبا بھی پیدا ہو۔ چوتھے، تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کو ازسرنو منظم اور مضبوط کیا جائے، خاص طور پر ان اداروں کو جو فوجی پس منظر رکھتے ہیں، تاکہ دشمن کی چالوں کو ناکام بنایا جا سکے۔
میڈیا کا کردار بھی اس مرحلے پر کلیدی ہے۔ ایک ایسا قومی بیانیہ تشکیل دینا ہوگا جو قوم کو نہ صرف متحد رکھے بلکہ نئی نسل کو دشمن کے پراپیگنڈے سے محفوظ رکھے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کو یہ بتانا ہوگا کہ وہ دشمن کی گولیاں نہیں بلکہ اس کے نظریات کا ہدف ہیں، اور ان کا سب سے بڑا دفاع علم، شعور اور حب الوطنی ہے۔ اگر ہم اپنی نئی نسل کو مضبوط کریں گے، تو دشمن کی ہر چال ناکام ہوگی۔خضدار میں بہنے والا خون ہمیں جھکنے نہیں، اٹھ کھڑے ہونے کا پیغام دیتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے قومی وقار، ریاستی اداروں اور معصوم شہیدوں کے خون کا حساب لیں ۔

متعلقہ مضامین

  • مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں
  • پاکستان کے خلاف سیریز جیتنے کی کوشش کریں گے: ہیڈ کوچ بنگلادیش
  • پاکستان میں معاشی استحکام آ چکا، دنیا ہماری ترقی کی رفتار پر حیران ہے: وزیر خزانہ
  • یومِ تکبیر:پاکستان کا ایٹمی قوت بننا قومی سلامتی کی ضمانت اور اسلامی دنیا کیلیے اُمید کا نشان
  • سانحہ خضدار چراغ علم کو بجھانے کی دلخراش واردات
  • مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں 
  • پی ایس ایل کے فائنل میں آج پاک بحریہ کو خراج تحسین پیش کیا جائےگا
  • آپس میں لڑنا بند کریں ہمارے دشمن بہت ہیں، مراد علی شاہ
  •  پولی گرافک ٹیسٹ ان لوگوں کا ہونا چاہیے جو جھوٹے کیسز بناتے ہیں، شاہد خاقان