مسافروں سے ناجائز کرایہ وصولی کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
شرجیل میمن—فائل فوٹو
عید الاضحیٰ پر زائد کرایہ وصولی کے خلاف محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے مہم کا آغاز کردیا۔
سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر مسافروں سے ناجائز کرایہ وصولی کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔
وزیرٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زائد کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف فوری کارروائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ عوام کی مجبوری سے فائدہ اٹھائے۔
کراچی حکومت سندھ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کی زمینیں.
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بعض ٹرانسپورٹرز کرایوں میں من مانا اضافہ کر دیتے ہیں جو عام شہریوں پر بوجھ اور ناقابل قبول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ اداروں کو سختی سے ہدایت دی ہے کہ زائد کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ زائد کرایہ وصول کرنے والوں کے خلاف جرمانے، لائسنس معطلی اور روٹ پرمٹ کی منسوخی جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: زائد کرایہ کے خلاف
پڑھیں:
بینظیر ہاری کارڈشتکاروں کیلیے نیا دور ثابت ہوگا‘شرجیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-20
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بینظیر ہاری کارڈ حکومت سندھ کی جانب سے سے صوبے کے کاشتکاروں کے لیے نیا دور ثابت ہوگا، سندھ کے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بینظیر ہاری کارڈ ایک شفاف، منظم اور جدید نظام ہے ، بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں اور کسانوں کو یوریا اور ڈی اے پی کھاد فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات یا فصلوں کو نقصان کی صورت میں بینظیر ہاری کارڈ کے تحت کسانوں اور کاشتکاروں کو مالی مدد دی جارہی ہے، بینظیر ہاری کارڈ اسکیم سے چھوٹے کاشتکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومتی امداد بینظیر ہاری کارڈ سے شفاف طریقے سے کسانوں اور کاشتکاروں تک پہنچ رہی ہے، سندھ حکومت کی یہ کوشش صرف کسانوں کی خوشحالی تک محدود نہیں، اس کا فائدہ پورے ملک کو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے اس طرح کے اقدام سے صوبے میں گندم کی پیداوار بڑھے گی تو پاکستان کو باہر سے گندم منگوانی نہیں پڑے گی، قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور معیشت مستحکم ہوگی، آنے والے سالوں میں سندھ کے کسان جدید ٹیکنالوجی اور حکومتی تعاون کی بدولت زیادہ پیداوار حاصل کریں گے، جس سے صوبہ ہی نہیں، پورا پاکستان فائدہ اٹھائے گا۔