شرجیل میمن مورو میں وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا گھر اور ٹرک جلانے کے حقائق سامنے لے آئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن مورو میں ہنگامہ آرائی اور احتجاج کے دوران وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا گھر اور ٹرک جلانے کے حقائق سامنے لے آئے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران شرجیل میمن نے مظاہرین کے پولیس اہلکاروں پر تشدد اور آگ لگانے کی ویڈیوز چلا دیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 20 مئی کو احتجاج میں نقاب پوش مظاہرین اور غیر مقامی افراد بھی شامل تھے جو کسی اور زبان میں بات کر رہے تھے، مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور فائرنگ بھی کی، نقاب پوش مظاہرین نے کیمیکل کے ذریعے لنجار ہاؤس کو آگ لگائی، کیمیکل ایسا تھا کہ دیواروں کو بھی آگ لگ گئی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ کالعدم جئے سندھ متحدہ محاذ کے شفیع برفت نے مورو میں 20 مئی کو احتجاج کی کال دی، پولیس نے پوری کوشش کی یہ احتجاج پُرامن رہے، اس احتجاج میں نقاب پوش مظاہرین بھی شامل تھے، فائرنگ سے مرنے والے دو افراد کو مظاہرین کی گولیاں لگی تھیں، جھوٹا بیانیہ بنایا گیا کہ پولیس میت ورثاء کے حوالے نہیں کر رہی۔
وزیراطلاعات سندھ نے مزید کہا کہ مظاہرین کی ہلاکت کے بعد حکومت کیخلاف میتیں نہ دینے کا بیانیہ بنایا گیا، مظاہرین نے خود کہا کہ مطالبات کی منظوری تک میتیں وصول نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
پشاور، وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کے دوران پی پی ورکرز اور پولیس میں تصادم
پیپلز پارٹی کے کارکنان کے پی اسمبلی کے سامنے جمع ہوگئے اور خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف احتجاج شروع کردیا ساتھ پی پی نے صوبے بھر کے کارکنوں کو پشاور پہنچنے کی ہدایت کردی۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی جانب سے صوبہ بچاؤ ریلی کے دوران وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش پر پولیس نے شیلنگ کردی، مظاہرین نے پتھراؤ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے کیمپ کو آگ لگادی اور ریڈ زون کا گیٹ توڑ دیا۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے مردان سے صوبہ بچاؤ ریلی نکالی گئی، متعدد گاڑیوں پر مشتمل ریلی ریلوے گراؤنڈ نوشہرہ روڈ سے پشاور روانہ ہوئی جس کی قیادت ڈویژنل صدر عمر فاروق خان ہوتی نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے مختلف بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر کرپشن کے خلاف نعرے درج تھے۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان کے پی اسمبلی کے سامنے جمع ہوگئے اور خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف احتجاج شروع کردیا ساتھ پی پی نے صوبے بھر کے کارکنوں کو پشاور پہنچنے کی ہدایت کردی۔
پی پی پی ورکرز نے ریڈ زون میں داخلے کی کوشش کی جس پر ریڈ زون کے دروازے بند کردئیے گئے جواب میں مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی چوک کو بلاک کردیا جس پر خیبر روڈ ٹریفک کے لیے دونوں اطراف سے بند ہوگیا۔ احتجاج میں پی پی پی صوبائی صدر ہمایون خان، احمد کریم کنڈی، محمد علی شاہ باچا اور دیگر بھی پہنچ گئے۔ مظاہرین نے ریڈ زون میں داخلے کی کوشش کی جس پر پولیس نے انہیں روکنے کے لیے شیلنگ شروع کردی۔ مظاہرین نے ریڈ زون کا حصار توڑ کر وزیر اعلی ہاؤس جانے کی کوشش کی اس دوران مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ مظاہرین نے پی ٹی آئی کے ایک کیمپ کو بھی اسمبلی چوک میں آگ لگادی اس دوران پی ٹی آئی کے کارکنان کیمپ چھوڑ کر چلے گئے، بعدازاں پی پی ورکرز نے ریڈ زون کا گیٹ توڑ دیا۔
پی پی رہنما احمد کریم کنڈی نے کہا کہ وسائل پر اختیار، پختونوں کو شناخت پیپلز پارٹی نے دی، یہ صوبہ پیپلز پارٹی بچائے گی یہاں کرپشن کی داستانیں رقم ہورہی ہیں، کرپٹ حکومت عوام کے پیسوں سے جیبیں بھر رہی ہے، جلد وزیر اعلی ہاؤس کی طرف مارچ ہوگا۔