اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایک حالیہ امریکی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ گرم و مرطوب علاقوں کے جنگلات میں کچھ درخت نہ صرف آسمانی بجلی سے بچ جاتے ہیں بلکہ اس کے گرنے سے بے پناہ مستفید بھی ہوتے ہیں۔

سائنسی تحقیق خاص طور پر اس وقت زیادہ دلچسپ معلوم ہوتی ہے جب یہ ایسے نتائج پیدا کرتی ہو جو ہمارے وجدان سے متصادم ہوں۔ ایسا ہی معاملہ ایک امریکی کثیر الضابطہ ٹیم کے اس کام کا ہے جو حال ہی میں نیو فائیٹولوجسٹ میں بجلی کے گرنے سے متعلق شائع ہوا ہے۔

آسمانی بجلی میں ایک تباہ کن طاقت ہوتی ہے جو جانداروں کو مار سکتی ہے اور اشیا یا عمارتوں کو جلا کر بھسم کر سکتی ہے لیکن اب کچھ درختوں کو یہ فائدہ پہنچاتی دکھائی دیتی ہے۔

اس تحقیق کے مطابق ٹرپیکل جنگلات کے کچھ بڑے درخت بجلی کی زد میں آنے سے اس حد تک فائدہ اٹھاتے ہیں کہ وہ اپنی اونچائی اور اپنے سائبان کے پھیلاؤ کے ذریعے بجلی کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرتے ہیں۔

یہ ریسرچ اس جنگل میں جمع کیے گئے ڈیٹا کی بنیاد پر کی گئی جس کا انتظام سمتھسونین ٹراپیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کیا۔

آسمانی بجلی سے باخبر رہنے کے نظام نے 93 مختلف درختوں پر 94 مرتبہ بجلی گرنے کی نشاندہی کی۔ فیلڈ مشاہدات اور ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے محققین نے ان درختوں میں سے ہر ایک کی 2 سے 6 سال تک نگرانی کی تاکہ بقا اور تنے کی حالت، بیلوں کی نوآبادیات اور پڑوسی درختوں کی اموات کا اندازہ لگایا جا سکے۔

کچھ ٹروپیکل درخت جیسے کہ ٹونکا بین نہ صرف بجلی گرنے سے بچتے ہیں بلکہ ان سے فائدہ بھی اٹھا سکتے ہیں۔ آسمانی بجلی مسابقتی درختوں اور طفیلی بیلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے یا مار سکتی ہے، جو وسائل کے لیے ان کے کمپیٹیشن کو کم کردیتی ہے اس طرح ایسے  بین کے درخت کو مسابقتی فائدہ دیتی ہے۔

یہ شاک تھراپی بچ جانے والے درختوں کے لیے بیج کی پیداوار میں نمایاں اضافے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

واضح رہے کہ بجلی گرنے سے ہر سال لاکھوں درخت ختم ہو جاتے ہیں لیکن یہ پتا چلتا ہے کہ کچھ بڑے ٹروپیکل درخت نہ صرف خود کو بجلی گرنے سے محفوظ رکھ سکتے ہیں بلکہ اس کے اردگر گرنے کے اثرات سے بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق بجلی کی بے پناہ طاقت ان درختوں کو طفیلی بیلوں سے پاک کرتی ہے۔ یہ ایسے درختوں کے آس پاس کے درختوں کو ختم کرکے ان کے لیے کمپیٹیشن بھی کم کردیتی ہے۔
مزید پڑھیں: علیمہ خان نے وکٹ کے دونوں جانب کھیلنے والوں کوبری خبرسنادی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا سمانی بجلی بجلی گرنے سکتی ہے کے لیے

پڑھیں:

ویمنز ورلڈ کپ: 76 رنز پر 7 وکٹیں گرنے بعد بھی آسٹریلیا نے پاکستان کو ہرادیا

ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 107 رنز کے بھاری مارجن سے سے شکست دے کر ایک اور شاندار کامیابی اپنے نام کر لی، یہ قومی ٹیم کی میگا ایونٹ میں مسلسل تیسری ہار ہے۔
کولمبو میں کھیلے گئے ویمنز ورلڈ کپ کے نویں میں پاکستان ویمنز ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تاہم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 221 رنز بنائے تاہم 222 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم 36.3 اوورز میں 114 رنز بناکر ڈھیر ہوگئی۔
پاکستانی کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، ان کا یہ فیصلہ درست ثابت ہوا کیوں کہ اننگز کے آغاز میں آسٹریلوی بیٹنگ لائن پاکستانی بولرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔
پاکستانی بولرز کی شاندار بولنگ کی بدولت آسٹریلوی ٹیم صرف 76 رنز پر 7 وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی، جہاں نَشرا سندھو نے تباہ کن اسپیل کے ذریعے مخالف بلے بازوں کو مشکلات میں ڈال دیا تھا۔
اس موقع پر لگ رہا تھا کہ آسٹریلوی ٹیم 100 رنز بھی بمشکل کر پائے گی مگر اس موقع پر بیتھ مونی اور ایلینا کنگ نے پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
اس کے بعد بیتھ مونی اور آلانا کنگ نے ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور آٹھویں وکٹ پر 109 رنز کی شراکت داری قائم کی۔
بیتھ مونی نے مشکل وقت میں ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اور شاندار سینچری اسکور کی، انہوں نے 95 کے رن ریٹ سے 114 گیندوں پر 109 رنز بنائے۔
دسویں نمبر پر کھیلنے کے لیے آنے والی ایلینا کنگ نےبھی شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے تین چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 49 گیندوں پر 51 رنز کی ناٹ آؤٹ کھیلی۔
دیگر بیٹرز میں کتپان ایلیسا ہیلی 20، کم گارتھ 11، فیبی لِچ فیلڈ 10، ایلیس پیری 5، ٹاہلیا مک گرا 5، اینابیل سندرلینڈ اور ایشلی گارڈنر ایک، ایک جب کہ جورجیا ویرہم صفر پر آؤٹ ہوئیں۔
اس طرح آسٹریلوی مقررہ ٹیم 50 اوورز 9 وکٹوں کے نقصان پر 221 رنز بنا سکی اور پاکستان کو جیت کے لیے 222 رنز کا ہدف دیا۔

پاکستان کی جانب سے ناشرا سندھو نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ رامین شمیم اور فاطمہ ثنا نے 2، 2 جب کہ سعدیہ اقبال اور ڈیانا بیگ نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔
222 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ پھر ناکام رہی، کوئی بھی پاکستانی بیٹر قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکی اور پاکستان کی وکٹیں یکے بعد دیگر گرتی چلی گئیں، سدرہ امین نے سب سے زیادہ 35 رنز بنائے۔
پاکستانی اوپننگ بیٹرز صدف شمس اور منیبہ بالترتیب 5 اور 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں، ان کے بعد اسٹار بیٹر سدرہ امین نے آسٹریلوی باؤلرز کی مزاحمت کی، مگر دوسرے اینڈ سے کوئی ان کا ساتھ نہ دے سکا۔
نتالیا پرویز ایک، ایمن فاطمہ صفر پر آؤٹ ہوئیں جب کہ کپتان فاطمہ ثنا بھی محض 11 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئیں۔ ڈیان بیگ نے 7 اور نشرح سندھو نے 11 رنز بنائے۔
اس طرح پوری ٹیم 37 ویں اوور میں 114 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور آسٹریلیا نے یہ میچ باآسانی 107 رنز کے بڑے مارجن سے اپنے نام کرلیا۔ یہ پاکستان کی ورلڈ کپ میں مسلسل تیسری شکست ہے۔
آسٹریلیا کی جانب سے کم گریتھ نے 3 ، میگن شٹ نے 2 اور جب کہ ایلینا کنگ، انابیل سیدرلینڈ، ایشلی گارڈنر اور جارجیا ریہم کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
آسٹریلیا نے اس کامیابی کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پراپنی پوزیشن مزید مستحکم کر لی جب کہ پاکستان کے لیے اگلے میچز “کرو یا مرو” کی صورت حال اختیار کرگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان کو بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایونٹ میں قومی ویمنز ٹیم اپنا چوتھا میچ 15 اکتوبر کو انگلینڈ سے کھیلے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اے آئی ٹول ’جیمنائی‘ سے ویمنز ورلڈکپ میں بھی فائدہ اٹھایا جانے لگا
  • نیپرا نے کے الیکٹرک پر کروڑوں روپے جرمانہ کیوں عائد کیا؟
  • خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے تقریباً 35 ارکان اپوزیشن امیدوار کو دے سکتے ہیں،کامران مرتضیٰ
  • نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب: اپوزیشن کس طرح نمبر گیم سے بازی پلٹ سکتی ہے؟
  • ’’ججز کو تو ووٹ دیتے نہیں‘‘ جسٹس محسن کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات مثبت سمت میں، مصری صدر کی ٹرمپ کو قاہرہ آنے کی دعوت
  • ویمنز ورلڈ کپ: 76 رنز پر 7 وکٹیں گرنے بعد بھی آسٹریلیا نے پاکستان کو ہرادیا
  • روزانہ سیڑھیاں چڑھنا کیوں ضروری؟ نیا حیران کن فائدہ سامنے آگیا
  • وٹامن ڈی کی کمی خاموش قاتل قرار! ابتدائی علامات اور حل کیا ہے؟
  • دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلا