مذاکرات نہ بھی ہوں اور مزید پابندیاں عائد کی جائیں، تب بھی ایران زندہ رہے گا، مسعود پزشکیان
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت کے حوالے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں کہ اگر وہ ہم سے بات چیت نہ کریں یا پابندیاں لگائیں تو ہم بھوک سے مر جائیں گے۔ صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ ہم جینے کا راستہ ڈھونڈ لیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر امریکا کے ساتھ کوئی مذاکرات نہ بھی ہوں اور مزید پابندیاں عائد کی جائیں، تب بھی ایران زندہ رہے گا۔ تہران سے ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت کے حوالے سے انھوں نے کہا ایسا نہیں کہ اگر وہ ہم سے بات چیت نہ کریں یا پابندیاں لگائیں تو ہم بھوک سے مر جائیں گے۔ صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ ہم جینے کا راستہ ڈھونڈ لیں گے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، ایران سے بہت اچھی بات چیت رہی۔ اپنے ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن لوگوں کو ہلاک کر رہے ہیں، جس سے وہ ناخوش ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ مسعود پزشکیان ایران کے بات چیت
پڑھیں:
امریکا نے اقوام متحدہ کی فلسطین نمائندہ فرانچیسکا البانیز پر پابندیاں عائد کر دیں
واشنگٹن/جنیوا: امریکا نے اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی نمائندہ فرانچیسکا البانیز پر اسرائیل اور امریکی حکام کے خلاف تنقید پر پابندیاں لگا دی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ فرانچیسکا البانیز پر "امریکی و اسرائیلی حکام، کمپنیوں اور ایگزیکٹوز کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں کارروائی کی شرمناک کوشش" کرنے پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
فرانچیسکا البانیز، جو ایک اطالوی وکیل اور ماہر قانون ہیں، نے فلسطین میں اسرائیلی کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ (genocide) قرار دیا تھا اور اقوام متحدہ میں اسلحہ کی پابندی اور اسرائیل سے تجارتی و مالی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
فرانچیسکا البانیز نے ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) پر ردعمل دیتے ہوئے کہا: "میں ہمیشہ کی طرح انصاف کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہوں۔" انہوں نے الجزیرہ کو دیے گئے پیغام میں امریکی اقدام کو ’مافیا طرز کی دھونس‘ قرار دیا۔
Today I am imposing sanctions on UN Human Rights Council Special Rapporteur Francesca Albanese for her illegitimate and shameful efforts to prompt @IntlCrimCourt action against U.S. and Israeli officials, companies, and executives.
Albanese’s campaign of political and economic…
رواں ماہ کے آغاز میں شائع ہونے والی ان کی رپورٹ میں 60 سے زائد کمپنیوں کو اسرائیلی کارروائیوں میں شراکت دار قرار دیا گیا تھا، جن میں اسلحہ ساز، ٹیکنالوجی اور مالیاتی ادارے شامل ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل اور متعدد عالمی انسانی حقوق اداروں نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں کو سزا نہیں بلکہ تحفظ دیا جانا چاہیے۔
Just to be sure, on this day more than ever: I stand firmly and convincingly on the side of justice, as I have always done. I come from a country with a tradition of illustrious legal scholars, talented lawyers and corageous judges who have defended justice at great cost and… https://t.co/Oytoeg5QMo
— Francesca Albanese, UN Special Rapporteur oPt (@FranceskAlbs) July 9, 2025ایمنسٹی کی سیکریٹری جنرل ایگنیس کالامارڈ نے کہا: "ایسے تمام حکومتوں کو جو قانون کی بالادستی اور بین الاقوامی انصاف پر یقین رکھتی ہیں، چاہیے کہ وہ ان پابندیوں کے اثرات کو روکے اور فرانچیسکا البانیز جیسے نمائندوں کی آزادی کا دفاع کریں۔"