اہلیہ سے تھپڑ۔۔۔۔؟ فرانسیسی صدر کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی اہلیہ بریگٹ میکرون کے درمیان جھگڑے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں، جنہوں نے سیاسی حلقوں اور میڈیا میں کافی ہلچل مچا دی ہے۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں رواں ہفتے جنوب مشرقی ایشیا کے دورے پر طیارے سے نکل رہے تھے۔
وائرل تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بریگٹ میکرون اپنے شوہر پر حملہ آور ہو رہی ہیں، جس پر مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ آیا یہ جھگڑا معمولی بات پر تھا یا اس کے پیچھے کوئی سنجیدہ مسئلہ ہے۔فرانسیسی اخبار ”لے پریژن“ نے اس معاملے پر رپورٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محض ایک جھگڑا تھا جس میں تھپڑ بھی مارا گیا، لیکن دونوں نے اس کی نوعیت کو سنجیدہ مسئلہ قرار دینے سے انکار کیا ہے۔
صدر میکرون نے اس حوالے سے کہا ہے کہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں، میری اہلیہ نے مذاق کیا تھا اور جھگڑے کو محض ایک معمولی واقعہ قرار دیا۔یاد رہے کہ ایمانوئل میکرون نے 2007 میں اپنی ٹیچر بریگٹ سے شادی کی تھی، اور دونوں کے تعلقات میں ہمیشہ عوامی دلچسپی رہی ہے۔ اب اس واقعے نے ایک بار پھر ان کی ذاتی زندگی کو خبروں کی زینت بنا دیا ہے۔
فرانسیسی صدر کو خاتونِ اول سے مبینہ تھپڑ پڑنے کی ویڈیو وائرل
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے
عدالت نے نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی
آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب،سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا
کراچی میں بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد سے بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی ساتھ ہی جوڈیشل مجسٹریٹ نے آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب کرلی۔سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ بھی مارے۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو اہل علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا، ملزم 2016 سے بچوں اور بچیوں سے زیادتی کر کے ویڈیوز بناتا تھا، ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔اس سے قبل ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے بتایا تھا کہ پولیس نے ملزم شبیر کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد کیا، جس میں اس کے کمرے میں 8 سے 12 سال کی عمر کی نابالغ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی، جنسی زیادتی کی ویڈیوز موجود ہیں۔ دوران تفتیش ملزم نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ سیکڑوں نابالغ لڑکیوں کو چند سو روپے دے کر بہلاتا تھا، اس نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کمسن بچیوں کو اپنے کمرے میں لاتا تھا جہاں وہ اکیلا رہتا تھا اور قیوم آباد کے سی-ایریا میں اپنے کمرے میں تقریباً 100 نابالغ لڑکیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا اور ان سب کی فلم بندی کی تھی۔