بلوچستان؛ ریگستانی علاقے میں راستہ بھٹکنے والے 2 افراد کی لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان کے ریگستانی علاقے میں راستہ بھٹکنے والے 2 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔
لیویز ذرائع کے مطابق نوشکی کے علاقے ڈاک سے 2 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد ریگستانی علاقے میں راستہ بھٹک گئے تھے اور ان کا تعلق کوئٹہ کی ہزارہ کمیونٹی سے بتایا جاتا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نوشکی کے مطابق لاشوں کی شناخت سخی ولد غلام علی،سلطان ولد غلام علی ساکن ہزراہ ٹاوٴن بروری روڑ کوئٹہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ لاشوں کو ضروری قانونی کارروائی کے بعد کوئٹہ منتقل کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں پیر کے روز کم از کم 52 ہلاکتیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مئی 2025ء) غزہ پٹی میں آج پیر 26 مئی کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں سے 36 افراد ایک اسکول میں قائم پناہ گاہ پر حملے میں مارے گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس اسکول سے سرگرم عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ میں ’مظالم‘: ملائیشیا کے وزیر خارجہ کی طرف سے ’دوہرے معیارات‘ کی مذمت
غزہ کے بچوں کے سامنے ہر طرف سے فقط موت، یونیسیف
اس اسرائیلی حملے میں درجنوں دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔
اسرائیل نے مئی کے اوائل میں محاصرے میں آئے ہوئے اس فلسطینی علاقے میں اپنی فوجی کارروائیوں میں یہ کہتے ہوئے مزید تیزی لائی تھی کہ وہ حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم کرنے اور سات اکتوبر 2023ء کو غزہ میں لائے گئے باقی یرغمالیوں کو واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔(جاری ہے)
طبی عملے کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے مضافاتی علاقے دراج میں واقع اسکول پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے مطابق کچھ لاشیں بری طرح جھلس گئی تھیں تاہم روئٹرز فوری طور پر ان تصاویر کی تصدیق نہیں کرسکا۔
غزہ کے شمالی علاقے جبالیہ میں ایک گھر پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 16 افراد مارے گئے جن میں پانچ خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق فلسطینی عسکریت پسندوں نے غزہ سے تین میزائل داغے، جن میں سے دو علاقے کے اندر گر گئے اور تیسرے کو روک لیا گیا۔
حماس کے کنٹرول سنٹر کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوجاسرائیلی فوج کے مطابق اس نے اتوار کی رات غزہ میں حماس کے کنٹرول سنٹر پر حملہ کیا، جو ''اسرائیلی شہریوں اور آئی ڈی ایف فوجیوں کے خلاف دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔‘‘
غزہ میں قحط کے خطرات کے سبب بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ، کے بعد اسرائیل نے غزہ میں خوراک کی فراہمی پر لگی پابندی میں نرمی تو کر دی تھی تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ کو کنٹرول کرے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کے میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اپنی زمینی افواج یا انخلا کے احکامات اور بمباری کے ذریعے علاقے کے تقریباﹰ 77 فیصد حصہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
غزہ میں ہلاکتیں 54 ہزار کے قریبغزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی ملٹری آپریشن میں 54 ہزار کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔غزہ جنگ کا آغاز حماس کی زیر قیادت عسکریت پسندوں کی طرف سے سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل کے اندر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا تھا، جس میں تقریباﹰ 1200 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 251 کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے جایا گیا تھا۔
ادارت: شکور رحیم، رابعہ بگٹی