13 سالہ پی ٹی آئی حکومت ناکام، کرپشن کی انتہا ہوچکی، میاں افتخار حسین
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبرپختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف گزشتہ 13 سال سے خیبرپختونخوا میں حکومت کر رہی ہے مگر اس نے اب تک کوئی قابل ذکر اور ڈھنگ کا کام نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما مولانا خانزیب قاتلانہ حملے میں جاں بحق
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیراعلیٰ مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ پیش کردہ بجٹ ناکامی کی بدترین مثال ہے جس میں عوامی فلاح و بہبود کا کوئی منصوبہ شامل نہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ صوبے میں 550 ارب روپے کی کرپشن ہوچکی ہے مگر کوئی احتساب نہیں ہو رہا۔
میاں افتخار نے این ایف سی ایوارڈ پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ صوبے کو اس کا آئینی حق کیوں نہیں دیا جا رہا؟ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اس حوالے سے کوئی سنجیدہ اقدام اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کی اندرونی خلفشار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی اپنے داخلی اختلافات کے باعث ڈیلیور نہیں کر پا رہی۔
مزید پڑھیے: عوامی نیشنل پارٹی کو بڑا دھچکا، ثمر ہارون بلور کی مسلم لیگ ن میں شمولیت، وزیراعظم سے ملاقات
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشتگردی کے خلاف اقدامات میں بھی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے جس کی وجہ سے عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے، عوامی مسائل جوں کے توں ہیں اور کوئی ریلیف نظر نہیں آ رہا۔ مکمل انٹریو دیکھیے ابوبکر کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
عوامی نیشنل پارٹی کے پی حکومت کی کارکردگی میاں افتخار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عوامی نیشنل پارٹی کے پی حکومت کی کارکردگی میاں افتخار عوامی نیشنل پارٹی میاں افتخار انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
ٹڈاپ میگا کرپشن کیس،چئیرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی 9 مقدمات سے بری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی اینٹی کرپشن عدالت نے ٹڈاپ میگا کرپشن کیس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی 9 مقدمات میں بریت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ جمعرات کو وفاقی اینٹی کورپشن عدالت میں ٹڈاپ میگا کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے موقع پر یوسف رضا گیلانی اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل نے مؤقف اپنایا کہ تمام مقدمات میں ایک ہی الزام ہے لیکن کسی گواہ نے ان کے خلاف بیان نہیں دیا۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم
کے خلاف کال ریکارڈ موجود ہے تاہم عدالتی استفسار پر انہوں نے بتایا کہ کال ریکارڈ تاحال عدالت میں پیش نہیں کیے گئے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ کال ریکارڈ مقدمات کے شروع میں پیش کیے جانے چاہئیں تھے، ایف آئی اے نے شواہد کی فارنسک بھی نہیں کروائی، اس موقع پر شواہد ناقابل قبول ہیں۔ عدالت نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی 9 مقدمات میں بریت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ استغاثہ کے مطابق ایف آئی اے نے ٹڈاپ کیس میں 26 مقدمات درج کیے تھے، جن میں یوسف رضا گیلانی پہلے ہی 3 مقدمات میں بری ہو چکے تھے۔ کیس میں ملزمان پر بوگس کمپنیاں بنا کر 7 ارب روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔ دوسری جانب بریت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ 12 برس سے چلنے والے کیسز میں اب انصاف ملا، انصاف میں تاخیر دراصل انصاف سے انکار کے مترادف ہے۔ انہوں نے صدر زرداری کی صحت اور عہدے سے ہٹائے جانے کو افواہیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت میں شمولیت کا فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے کرنا ہے۔ چینی کے بحران سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں چیئرمین سینیٹ نے واضح کیا کہ وہ حکومت کا حصہ یا حکومت کے ترجمان نہیں ہیں۔