اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 11 جولائی 2025ء ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی محمد علی خان نے کہا ہے کہ پارٹی نے ابھی تک کنفرم نہیں کیا کہ بانی کے بیٹے پاکستان آرہے ہیں یا نہیں، بانی کے بیٹے اگر پاکستان آتے ہیں تو ان کا حق ہے ویلکم کرنا چاہیئے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ابھی کنفرم نہیں کیا کہ بانی کے بیٹے پاکستان آرہے ہیں یا نہیں، علیمہ خان نے یہ خبر دی تھی۔

بانی کے بیٹے اگر پاکستان آتے ہیں تو ان کا حق ہے ویلکم کرنا چاہیئے، کوئی بھی بیٹا یا بیٹی اپنے والد کی رہائی کیلئے جدوجہد کرسکتا ہے۔میں حکومتی حلقوں میں بڑی بے چینی محسوس کررہا ہوں، حکومت کو اس کو مثبت انداز میں لینا چاہیئے۔ قاسم اور سلمان کا پاکستان آبائی ملک ہے، لیکن جب والدین دونوں کا گھرٹوٹا تو بچے لندن چلے گئے۔

(جاری ہے)

عمران خان کی ان کے بیٹوں سے بات نہیں ہورہی، عمران خان ہردوسری تیسری پیشی میں شکایت کرتے تھے کہ ان کی ملاقات نہیں ہورہی۔

بانی کے بیٹے اگر پاکستان آتے ہیں تو ان کا حق ہے، کسی نے نہیں کہا کہ وہ احتجاجی تحریک کو لیڈ کریں گے، علیمہ خان نے بھی یہی کہا کہ وہ تحریک میں اپنا حصہ ڈالیں گے ۔مجھے معلوم نہیں کہ قاسم اور سلمان کے پاس پاکستان کی سیٹزن شپ ہے یا نہیں۔ مزید برآں مرکزی رہنماء پی ٹی آئی راؤف حسن نے جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی تحریک ملک گیر تحریک ہے، ہماری تحریک آئندہ دو ہفتوں میں شروع ہوجائے گی، ہماری امیدیں عوام سے وابستہ ہیں، ہم نے جو پہلے احتجاج کئے امیدیں تھیں، اب بھی موجودہ حالات میں عوام سے امیدیں وابستہ ہیں۔

ہمیں احساس نہیں تھا کہ ملک پر براجمان حکمران ریاست کو اس حد تک گرا دیں گے،اس وقت ملک میں آئین قانون جمہوریت کچھ نہیں ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کی حیثیت بھی ختم ہوچکی ہے، ہم اداروں پر انحصار نہیں کرسکتے، ہم نہیں سمجھتے کہ عدلیہ سے ہمیں انصاف مل جائے گا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی کے بیٹے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہوگیا ہے، وزیرِ قانون آزاد کشمیر
  • آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
  • شاہ محمود قریشی کی پارٹی کے سابق رہنمائوں سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی 
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم، تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ نہ ہوسکا
  • تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط