بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے برطرف ملازمین کی مشروط بحالی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ملازمین کو مشروط طور پر بحال کردیا۔
نجی چینل کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ملازمین کی بحالی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی جس سلسلے میں سرکاری وکیل اور دیگر حکام پیش ہوئے۔
سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملازمین کوبیگمات اور عزیز و اقارب کو فنڈز سے نوازنےکےالزام میں برطرف کیاگیا۔
ملازمین کے وکیل نے کہا کہ بی آئی ایس پی ملازمین نے اختیارات سے تجاوز کرکےکسی کو فائدہ نہیں پہنچایا، جن ملازمین نے بیگمات کو فنڈز دیے ان کی تنخواہیں امداد کی شرط کی حد سے کم ہیں، قانون میں ممانعت نہیں کہ اپنےمستحق رشتے داروں کوبی آئی ایس پی کارڈ نہیں دیاجاسکتا۔
سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ ملازمین کی بحالی کے بعد ان کے خلاف قواعد کے مطابق انکوائری ہوگی جو تین ماہ میں مکمل ہوگی، اس دوران تنخواہ بحال نہیں ہوگی اور اگر انکوائری تین ماہ میں مکمل نہیں ہوئی تو تنخواہ کی ادائیگی شروع ہوجائے گی۔
اداکارہ ریحام رفیق کو ٹک ٹاک ویڈیو پر تنقید کا سامنا
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہزاروں ملازمین کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا
مصنوعی ذہانت (اے آئی) ملازمین کی نوکریوں کے پیچھے پڑ گئی، ایک معروف ٹیکنالوجی کمپنی سے ہزاروں ملازمین کو نکال دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبول عالمی ٹیکنالوجی کمپنی آئی بی ایم نے مصنوعی ذہانت کے باعث 8 ہزار ملازمین کو فارغ کر دیا جس سے سب سے زیادہ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ متاثر ہوا۔
یہ اقدام کمپنی کی جانب سے مصنوعی ذہانت (AI) پر انحصار بڑھانے اور خودکار نظام اپنانے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اے آئی نے ابتدائی طور پر ایچ آر کے 200 عہدوں کی جگہ لے لی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اے آئی کے نظام کو اس طرح سے پروگرام کیا گیا ہے کہ وہ معلومات کی ترتیب، ملازمین کی رہنمائی اور دیگر انتظامی امور خودکار طریقے سے انجام دے سکیں۔
رپورٹ کے مطابق آئی بی ایم کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اروند کرشنا نے کہا ہے کہ اے آئی اور آٹومیشن کی مدد سے کمپنی کے اندرونی نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ اس سے حاصل ہونے والی بچت کو دیگر اہم شعبوں جیسے کہ سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ، مارکیٹنگ اور سیلز میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
’اوپن اے آئی‘ کے اے آئی ماڈل نے انسانوں سے بغاوت کردی، حکم ماننے سے انکار
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اندرونی نظام میں اے آئی اور آٹومیشن کے ذریعے قابلِ ذکر پیش رفت کی ہے۔
کمپنی کی چیف ہیومن ریسورس آفیسر نکل لاموریو کے مطابق اے آئی کے استعمال کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ تمام ملازمتیں ختم ہو جائیں گی۔
آئی بی ایم کے علاوہ دنیا کی کئی دیگر بڑی کمپنیاں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں۔