نئی نمبر پلیٹ نہ ہونے پر چالان کاٹنا بھی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
درخواست سماجی کارکن فیضان حسین نے مؤقف اپنایا کہ مہنگائی کے اس دور میں بھاری چالان ادا کرنا شہریوں کیلئے شدید مشکلات کا سبب بن رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ موٹرسائیکل کی نئی نمبر پلیٹ نہ ہونے پر پولیس کی جانب سے چالان کاٹنا بھی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ عدالت عالیہ میں درخواست سماجی کارکن فیضان حسین نے دائر کی، جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی ٹریفک نے پولیس کو نئی نمبر پلیٹس لگانے کے حوالے سے سختی سے عملدرآمد کرنے کا حکم دیا تھا۔ درخواست گزار کے مطابق ٹریفک پولیس نے نئی نمبر پلیٹس لگانے کیلئے آگاہی مہم اور سختی سے عملدرآمد کرانے کے بجائے بھاری چالان کاٹنا شروع کر دیئے ہیں، جبکہ مہنگائی کے اس دور میں بھاری چالان ادا کرنا شہریوں کیلئے شدید مشکلات کا سبب بن رہا ہے، لہٰذا پولیس کو موٹرسائیکلوں کے چالان کاٹنے سے روکا جائے۔ واضح رہے کہ درخواست گزار نے موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹس تبدیلی کو بھی عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ایم پی اے اعجازشفیع کا کہنا ہے کہ کل ہائیکورٹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 چیلنج کررہےہیں، درخواست کے متن میں موقف اختیار کیا گیا کہ غیرجماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں،غیر جماعتی ماڈل سیاسی جماعتوں کا کردار کمزور کرتا ہے۔
اُنہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کا کنٹرول، اختیارات کو متاثر کرے گا، مالیاتی اختیارات مرکزیت کی طرف منتقل کرنا، بلدیاتی خود مختاری کو متاثر کرے گا۔رہنما تحریک انصاف کا متن میں کہنا تھا کہ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار غیر آئینی ہے،یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی شق بحال ہونی چاہیے،ایکٹ کی متعدد شقیں آرٹیکلز17، 32 اور140 اے آئین پاکستان سے متصادم ہیں،بلدیاتی نظام کے لیے پانچ سالہ مدت اور شیڈول لازم واضح کیا جائے۔
اعجاز شفیع نے درخواست مزید کہا کہ قانونی ماہرین کی جانب سے تیارکردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دیے گئے ہیں،ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندی کا مطالبہ کیا ہے، متنازع شقوں پر عمل درآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کا مطالبہ کریں گے۔