Daily Mumtaz:
2025-09-18@13:50:02 GMT

فیضان خواجہ نے شوبز انڈسٹری چھوڑنے کی وجہ بتادی

اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT

فیضان خواجہ نے شوبز انڈسٹری چھوڑنے کی وجہ بتادی

نامور اداکار فیضان خواجہ نے بھی سینئر فنکار محمد احمد کے حالیہ بیان کی حمایت کرتے ہوئے پروڈکشن ہاؤسز کی طرف سے تاخیر سے ادائیگیوں کے مسئلے پر کھل کر بات کی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ یہی وجہ تھی کہ میں نے شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہا، کیونکہ مجھے بار بار اپنی محنت کا معاوضہ مانگنا پڑتا تھا۔

فیضان خواجہ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں ایک جذباتی پیغام شیئر کیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ سوچیں، کووِڈ کے دوران میڈیا انڈسٹری نے پچھلی ادائیگیاں کلیئر نہیں کیں، ادائیگیاں دو دو سال تک رُکی رہتی ہیں، میں اپنی نہیں، اُن سب کی بات کر رہا ہوں جو ان چیکس پر انحصار کرتے ہیں۔

انہوں نے حمیرا اصغر جیسی جدوجہد کرنے والی اداکاراؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اداکار کرایہ اور بل ادا نہیں کر پاتے کیونکہ انہیں وقت پر ادائیگیاں نہیں ملتیں اور کچھ کیسز میں تو بالکل بھی نہیں ملتیں کیونکہ دو سال بعد وہ چیک غیر مؤثر ہو جاتے ہیں۔

اداکار نے مزید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نظام سے بچنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ خاموش رہیں، کام کرتے رہیں اور بھیک مانگتے رہیں۔

فیضان خواجہ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ وہ اس رویے کی وجہ سے ٹی وی چھوڑ چکے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ بہت سے اداکار اس لیے انڈسٹری چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ وہ بےعزتی برداشت نہیں کر سکتے، میں بھی انہی میں سے ایک ہوں۔

فیضان خواجہ کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر زبردست پذیرائی ملی ہے، مداحوں نے ان کی جرات مندی کو سراہا، جبکہ کئی فنکاروں نے اس مسئلے پر متحد ہو کر آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فیضان خواجہ نے انہوں نے

پڑھیں:

کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی

لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت  ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر  کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔  والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔  انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ  بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی  رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ  آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی  غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ  اگر انہوں نے پی ٹی  اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔  کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • یوزویندر سے طلاق کے بعد انڈسٹری کی ’سلمان خان‘ بننا چاہتی ہوں، دھناشری
  • سلمان خان اداکار سونو سود سے کیوں جلتے تھے؟فلم دبنگ کے ہدایتکار کا حیران کن انکشاف
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹرٹیجک دفاعی معاہدہ بہترین سفارتکاری کا نتیجہ اور تاریخی کامیابی ہے۔ خواجہ رمیض حسن
  • ’اپنی سیلری سے خوش ہوں‘، ایمازون کے بانی جیف بیزوس سالانہ کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟
  • اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف
  • مئی 2025: وہ زخم جو اب بھی بھارت کو پریشان کرتے ہیں
  • شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • جنگ میں 6 جہاز گرنے کے بعد بھارت کھیل کے میدان میں اپنی خفت مٹا رہا ہے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی