Daily Ausaf:
2025-09-17@23:21:33 GMT

یوٹیوب کی بیرل سے جھوٹ کے گولے

اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT

تعلیم و تربیت کسی بھی معاشرے کی روح اور اساس ہوتی ہے۔ یہی عمل فرد کی سوچ، کردار، طرزِ عمل اور مجموعی قومی مزاج کو تشکیل دیتا ہے۔ اگر علم درست ہو تو تربیت مثبت ہو گی اور اگر علم گمراہ کن ہو تو تربیت بھی ایسی نسل کو جنم دیتی ہے جو سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ سمجھنے لگتی ہے۔ہمارےاسلاف کے دور میں اگرکوئی فرد غلط حرکت کرتا تو لوگ اکثر یہ سوال کرتے کہ اس کا استاد کون ہے؟ اور دوسرا جملہ یہ ہوتا کہ شایداس کی تربیت میں کمی رہ گئی ہے۔ یہ طرزِ فکر اس حقیقت کا آئینہ دار ہے کہ کسی بھی فرد، قوم یا ریاست کی ترقی یا زوال میں تعلیم و تربیت بنیادی ستون ہوتے ہیں۔آج کے دور میں، جب تربیت کمزور اور علم مصنوعی ہو چکا ہے، سوشل میڈیا نے وہ خلا پر کیا ہے جو کتابوں، اساتذہ اور خاندانی تربیت نے چھوڑا،، مگر افسوس یہ خلا سچائی سے نہیں بلکہ جھوٹ، بہتان، عریانیت اور زہر سے بھر گیا ہے ۔ سوشل میڈیا طلسمی بادل کی مانند فضا عالم پر چھایا ہوا ہے، ہر لمحہ گرج چمک کے ساتھ زہر برساتا ہے ۔ اس بارش میں جھوٹ، فریب، مصنوعیت اور اخلاق سوز مواد تیر رہا ہے، جو نہ صرف اخلاقی آلودگی پھیلا رہا ہے بلکہ معاشرے کی فکری جڑیں بھی کھوکھلی کر رہا ہے۔ نوجوان ذہنوں پر جھوٹ اور گمراہی کی یہ موسلا دھار بارش ان کے کردار، فکر اور قومی وابستگی کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ یہ زہرصرف اخلاقیات ہی کونہیں بلکہ ریاستی وحدت، قومی نظریے اور معاشرتی ہم آہنگی کو بھی برباد کر رہا ہے۔
سوشل میڈیا کے طوفانی اور بےہنگم بہاو کو اگر ضابطوں کے بند میں نہ باندھا گیا تو یہ آنے والی نسل کی سوچ اور مزاج کو برباد کر دے گا۔ جتنا نقصان سوشل میڈیائی خرافات نے ہمارے معاشرتی ڈھانچے، تہذیب،اتحاد اوراخلاقیات کوپہنچایا ہے،اتناشاید ہیروئن یا کلاشنکوف کلچر نے بھی نہیں پہنچایا۔یہ فتنہ انگیز مواد قومی وحدت میں دراڑیں ڈال رہا ہے۔ سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی جا رہی ہے۔ حب الوطنی کمزور ہو چکی ہے، اور دشمن کی نظریں ہماری اس کمزوری کو نوچنے کے لیے تیار بیٹھی ہیں۔مئی کے پہلے ہفتے دشمن نے ہماری کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک رعونت سے بھرپور حملہ کیا۔ لیکن الحمدللہ، ہماری بہادر مسلح افواج اور بیدار قوم نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ یہ لمحہ فخر کا تھا، لیکن کچھ عناصر نےاسی لمحے کو ملک دشمن بیانیے کے فروغ کے لیے استعمال کیا۔یوٹیوب کو مورچہ بنایا گیا اور وہاں سےجھوٹ، پروپیگنڈے، گالم گلوچ اور بہتان کے گولے برسانے کا افسوسناک کام کیا ۔ وہ عناصر جو بظاہر ایک سیاسی طبقےکی حمایت کررہے تھے، درحقیقت ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا تھے، اور اس کے عوض ڈالرکما رہے تھے۔اب ریاست نے بالآخر ایسے ستائیس یوٹیوب چینلز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، جو جھوٹ، افواہوں، اور ریاستی اداروں کی تضحیک پر مبنی مواد نشر کر رہے تھے۔ یہ وہ ناپاک ذہن تھے جو سچائی کو دفن کر کے جھوٹ کا علم بلند کیے ہوئے تھے۔ ان کے الفاظ تیر کی طرح تھے، جنہوں نے قوم کے شعور کو زخمی کیا، ریاستی وقار کو روند ڈالا، اور عوامی اعتماد کو متزلزل کیا۔ان کے لبوں پر سیاسی نعرے تھے لیکن دل غلامی کے سوداگر۔ ان کے مورچوں سے نکلنے والی ہر ویڈیو، ہر تجزیہ، ہر خبر دراصل دشمن کے لیے مواد تھی۔ یہ زہریلے پروپیگنڈا باز یوٹیوب پر بیٹھ کر نئی نسل کے ذہنوں کو مسموم کر رہے تھے، قومی وحدت کو زہر آلود کر رہے تھے، اور حب الوطنی کو مجروح کر رہے تھے۔یہ وطن فروش لوگ دشمن کی شکست کے باوجود مسلسل اپنی زبان سے فتح کا زہر گھولتے رہے۔ عوام کے دل زخمی تھے، فوج کے جوانوں کے ماتھے پر پسینہ اور شہدا کے ورثا کی آنکھوں میں آنسو اور یہ عناصر دشمن کے حق میں بیانیے تشکیل دے رہے تھے۔اب وقت آن پہنچا ہے کہ ایسے آستین کے سانپوں کا اگر سر نہیں کچلا جا سکتا تو کم از کم ان کے زہریلے دانت ضرور نکال دئیے جائیں۔
ریاست کو چاہیے کہ ان افراد کے خلاف نہ صرف قانونی کارروائی کرے بلکہ جرم ثابت ہونے پر انہیں ایسی مثال بنائے کہ آئندہ کوئی شخص مادر پدر آزادی کے نام پر سچ کا گلا نہ گھونٹے، اور دشمن کے حق میں وطن فروش بیانئے نہ پھیلائے ۔ یوٹیوب اگر علم، آگاہی اور تربیت کا مورچہ بنے تو یہ قوم کے لیے نعمت ہے۔ لیکن اگر وہ جھوٹ، فتنہ اور پروپیگنڈے کا اڈہ بن جائے تو ریاست کو لازم ہے کہ وہ اپنی آئینی طاقت استعمال کرے۔ ہمیں ایک ایسا سوشل میڈیا درکار ہے جو نئی نسل کے ذہنوں کو روشن کرے، نہ کہ زہریلا کرے۔یہ وقت ہے کہ ہم بطور قوم اپنابیانیہ طےکریں، اپنی حدود واضح کریں، اور فتنہ پروروں کے خلاف اجتماعی شعور بیدار کریں۔ یہ سچ ہے کہ الفاظ تیر سے زیادہ گہرے زخم چھوڑتے ہیں، اور سوشل میڈیا کے ان خودساختہ شہسواروں نے قوم کے شعور پرایسے زخم لگائے ہیں جن کے نشان وقت بھی شاید مٹا نہ سکے۔اب خاموشی جرم ہے اور سچ بولنا قومی فریضہ۔ ہمیں چننا ہو گا کہ ہم اس جنگِ بیانیہ میں وطن کے ساتھ کھڑے ہیں یا اس کے خلاف، کیونکہ جو الفاظ آج دشمن کے مفاد میں بولے جا رہے ہیں، وہ کل ہماری آنے والی نسلوں کے ضمیر کا بوجھ بنیں گے۔ریاست کو چاہیے کہ وہ انصاف کے تقاضوں کے ساتھ ساتھ قومی غیرت کو بھی مقدم رکھے، کیونکہ اگر ایک زہریلا مورچہ بند نہ کیا گیا تو سچائی کے قلعے کبھی مضبوط نہیں ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کر رہے تھے کے خلاف دشمن کے رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار

کراچی (نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کے لیے جامع منصوبہ تیار کر لیا۔

وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچرمنصوبہ2028 تک جاری رہے گا جس کے تحت زرعی پیداواربڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 180 فیلڈ اسکول قائم کرکے ساڑھے 4 ہزار کسانوں کو تربیت دی جائے گی، اس حوالے سے سکھر، میرپورخاص اور بدین میں بھی فیلڈ اسکول قائم کیے ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • مخالف اور دشمن عناصر پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے: صدر مملکت
  • ایچ پی وی ویکسین کے خلاف پراپیگنڈا سراسر جھوٹ ہے: مصطفی کمال  
  • تربت، نجی سیکیورٹی کمپنی کی کیش وین لوٹ لی گئی، لیویز حکام
  • 65 ء کی جنگ کا پندرہواں روز‘ سیالکوٹ سیکٹر میں دشمن کا حملہ ناکام، بھارتی فوج کو بھاری نقصان 
  • کیا آپ کو معلوم ہے پاکستان کی پہلی تربیت یافتہ خاتون گھڑی ساز کون ہیں؟
  • ملک میں تیل و گیس کی پیداوار میں ہفتہ وار کمی