مرکزی جلوس یوم عاشور، آئی ایس او کراچی کے تحت مولانا شہنشاہ نقوی کی زیر اقتداء نماز باجماعت کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
عزاداران سید الشہداءؑ سے خطاب کرتے ہوئے صدر آئی ایس او نے کہا کہ امریکا کی منافقت عالمی بدامنی کی جڑ ہے، جسے ہر حال میں ختم کرنا ہوگا اور یہ اسی وقت ممکن ہے، جب تمام عالم اسلام یزید وقت کے خلاف متحد ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کے زیر اہتمام مرکزی جلوسِ عاشورا میں نماز باجماعت کا اہتمام تبت سینٹر کراچی پر کیا گیا، جس کی امامت مولانا سید شہنشاہ حسین نقوی نے کی۔ اس موقع پر مصائبِ روزِ عاشورا پر خطاب کرتے ہوئے صدر آئی ایس او کا کہنا تھا کہ امام حسینؑ اور ان کے جانثاروں کی عظیم قربانی انسانیت کی رہنمائی کا چراغ ہے اور کربلا کا پیغام وقت کے یزیدوں کے خلاف قیام کا حوصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی شجاعت و قیادت امت مسلمہ کی بیداری اور وحدت کا محور ہے، مسئلہ فلسطین اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت امت کا شرعی و اخلاقی فریضہ ہے، جبکہ اسرائیلی مظالم پر اسلامی ممالک کی خاموشی کی قابل مذمت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کی منافقت عالمی بدامنی کی جڑ ہے، جسے ہر حال میں ختم کرنا ہوگا اور یہ اسی وقت ممکن ہے، جب تمام عالم اسلام یزید وقت کے خلاف متحد ہونگے۔ نماز دوران مرکزی جلوس کے بعد عزاداران سید الشہداء امام حسینؑ نے امریکا، اسرائیل اور بھارت کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے انکے پرچم نذر آتش کئے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
لاہور:ہائی کورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔