حکومتِ سندھ نے سرکاری اسکولوں میں بچوں کو اجرک اور سندھی ٹوپی بطور تحفہ دینے کی روایت ختم کرتے ہوئے اس پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ صوبائی سطح پر اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں غیر تدریسی سرگرمیوں کو محدود کرنے اور طلبہ کو رسمی تقریبات میں علامتی طور پر استعمال کیے جانے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری تقریبات میں کسی بھی قسم کے تحائف دینے کی روایت کو ختم کیا جا رہا ہے، جس میں اجرک اور ٹوپی جیسے روایتی تحائف بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سرکاری تقریبات میں مہمانوں کے استقبال کے لیے اسکول کے بچوں کو قطاروں میں کھڑا کرنے پر بھی مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں اب گاڑیوں پر صرف اجرک والی نمبر پلیٹس لگیں گی، احکامات جاری

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو پروٹوکول یا استقبالی سرگرمیوں میں استعمال کرنا غیر مناسب عمل ہے، جس سے نہ صرف تعلیمی تسلسل متاثر ہوتا ہے بلکہ بچوں کے وقار کو بھی ٹھیس پہنچتی ہے۔ حکومت سندھ نے واضح کیا ہے کہ ان احکامات کی خلاف ورزی پر متعلقہ ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب کئی حلقوں کی جانب سے اسکول کے بچوں کو ریاستی و ثقافتی تقریبات میں بطور نمائشی ذریعہ استعمال کرنے پر تنقید کی جا رہی تھی۔ صوبائی حکومت کا مؤقف ہے کہ تعلیمی ادارے صرف تعلیم اور تربیت کے لیے مختص ہونے چاہئیں، نہ کہ نمائشی پروٹوکول کا حصہ بننے کے لیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اجرک اور سندھی ٹوپی بطور تحفہ حکومت سندھ سرکاری اسکول.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بطور تحفہ حکومت سندھ سرکاری اسکول تقریبات میں اجرک اور بچوں کو کے لیے

پڑھیں:

پشاور: بچوں کے سامنے ماں باپ اور دادی کو پھانسی دینے اور ذبح کرنے کا واقعہ، تہرے قتل کے پیچھے کون؟

پشاور میں میاں بیوی اور ماں کو انتہائی بے دردی سے قتل کرنے کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس کے مطابق تینوں مقتولین کو پہلے پھانسی دی گئی، پھر ذبح کیا گیا اور کلہاڑی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

پشاور پولیس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ ہفتے علاقے اول کلے، تھانہ فقیر آباد کی حدود میں پیش آیا۔ کئی دن گزرنے کے باوجود بھی پولیس تاحال ملزمان تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پشاور: 8 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لاش ہمسائے کے صندوق سے برآمد

ایس پی فقیر آباد ارشد خان نے وی نیوز کو بتایا کہ تہرے قتل کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ اُن کے مطابق، ‘یہ ایک انتہائی افسوسناک اور خوفناک واقعہ ہے جو رات کے آخری پہر میں پیش آیا۔’

ایس پی نے بتایا کہ کیس میں پیش رفت ہوئی ہے اور کسی بھی وقت گرفتاری ممکن ہے۔

‘پھانسی دی، ذبح کیا اور کلہاڑی سے وار کیا گیا’

تحقیقات سے وابستہ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ 3 مختلف ٹیمیں اس واقعے کی تفتیش کر رہی ہیں۔ اُن کے مطابق، ابتدائی رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ مقتولین کو انتہائی بے دردی سے مارا گیا۔ مقتول عبد الرحمن محنت مزدور تھے، اُن کے ساتھ گھر میں والدہ، بیوی، اور دو کم سن بچے بھی رہتے تھے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ 4 سالہ بیٹے نے بیان دیا ہے کہ کچھ لوگ آئے، پہلے ابو کو مارا، پھر امی اور دادی کو، اور ہمیں کہا کہ تمہیں کچھ نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: مردان، خواجہ سرا کو چھری کے وار سے قتل کردیا گیا

لاشوں کے معائنے سے پتا چلا کہ تینوں کو پہلے پھانسی دے کر مارا گیا، پھر تیز دھار آلے سے ذبح کیا گیا اور کلہاڑی سے وار کیے گئے۔ پولیس کے مطابق، ملزمان نے ماں کی لاش بوری میں بند کر کے قریب واقع نہر میں پھینک دی، جبکہ میاں بیوی کی لاشیں گھر کے اندر ہی پائی گئیں۔ شبہ ہے کہ ملزمان لاشوں کے ٹکڑے کرنے والے تھے لیکن روشنی ہونے کے باعث فرار ہو گئے۔

پولیس نے بتایا کہ مقتول عبد الرحمن کا بھائی جو چارسدہ میں رہائش پذیر ہے، کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ مدعی نے بتایا کہ ان کے بھائی کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی اور وہ محنت مزدوری سے گزر بسر کرتے تھے۔ اُس نے مزید کہا کہ ‘ہمارے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے، دو معصوم بچے بچ گئے ہیں جن کی ذمہ داری اب ہم پر ہے۔ ہم صرف انصاف چاہتے ہیں۔’

تہرے قتل کے پیچھے کون؟

پولیس کے مطابق، تحقیقات میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے اور جلد گرفتاریاں متوقع ہیں۔ ایک تفتیشی افسر نے بتایا کہ شواہد سے لگتا ہے کہ اس واردات میں خاندان کا کوئی فرد ملوث ہو سکتا ہے۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ معاملہ گھریلو تنازع یا ‘مستورات کے جھگڑے’ کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی نوعیت سے لگتا ہے کہ یہ بدلے یا شدید غصے کا شاخسانہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بچے پشاور پشاور پولیس تحقیقات جرم قتل ماں باپ

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے غیر ملکی کمپنیوں کے منافع کی ترسیل پر عائد پابندیوں میں نرمی کردی
  • اسپیشل افراد کو بااختیار بنانا ہوگا ، بینائی سے محروم افراد کیلئے اسکینرزاسٹک تیار کرا رہے ہیں،طحہٰ احمدفاروقی
  • پی ایس بی نے ویٹ لفٹنگ حکام ، کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • پشاور: بچوں کے سامنے ماں باپ اور دادی کو پھانسی دینے اور ذبح کرنے کا واقعہ، تہرے قتل کے پیچھے کون؟
  • پنجاب میں اسموگ، اسکولوں کے صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے کھلنے پرپابندی عائد
  • پنجاب میں اسموگ کی شدت میں اضافہ، اسکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • سندھ میں نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع
  • سندھ میں نئی اجرک نمبر پلیٹ کے لئے 2 ماہ کی توسیع
  • سندھ حکومت نے نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی