—فائل فوٹو

کراچی کے بعد سندھ کے دیگر بڑے شہروں میں بھی الیکٹرک بس سروس شروع کرنے کے لیے حکومت سندھ نے کوششیں تیز کردیں۔

 

ایشیائی ترقیاتی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن سے کراچی میں ملاقات کی جس میں صوبے کے تیزی سے ترقی پذیر ٹرانسپورٹ سیکٹر میں ممکنہ سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ سندھ اسد ضامن اور منیجنگ ڈائریکٹر سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کمال دایو نے بھی شرکت کی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد کی جانب سے سندھ کے پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام میں بہتری کے لیے سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔

کراچی میں پاکستان کی پہلی الیکٹرک بس سروس کا آغاز آج سے ہوگا

سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا ہے کہ پیپلز الیکٹرک بس سروس کے آپریشنز کا آغاز آج سے کیا جائے گا۔

 شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے سندھ کے ٹرانسپورٹ سیکٹر میں دلچسپی کو خوش آئند سمجھتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت پبلک ٹرانسپورٹ میں انقلابی تبدیلی کے لیے پُرعزم ہے اور پائیدار ٹرانسپورٹ ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی پاکستان کی پہلی الیکٹرک بس سروس کراچی میں شروع کر چکے ہیں، جسے عوام کی طرف سے بھرپور پذیرائی ملی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہری ٹرانسپورٹ کا مستقبل صاف توانائی اور ٹیکنالوجی پر مبنی حل میں ہے، سندھ کے عوام کو جدید، سستی اور ماحول دوست سفری سہولیات دے رہے ہیں۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی معاونت سے ہم اپنے منصوبوں کی رفتار میں تیزی لا سکتے ہیں۔

سینیئر وزیر کا کہنا تھا کہ الیکٹرک وہیکل سیکٹر میں تیزی سے کام کرنا چاہتے ہیں اور کراچی کے بعد دیگر بڑے شہروں میں بھی الیکٹرک بس سروس کا دائرہ کار بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایشیائی ترقیاتی بینک شرجیل انعام میمن الیکٹرک بس سروس سندھ کے کا کہنا

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے نومولود کو فروخت کر دیا گیا
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
  • سندھ حکومت کراچی کی عوام سے زیادتیاں بند کرے، بلال سلیم قادری
  • آئی فون 17 اب پاکستان میں بھی قسطوں میں ملنا شروع، قیمت کیا ہوگی؟
  •  پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذ کیلئے صوبہ بھر میں مہم شروع
  • انفرا اسٹرکچر تباہ، سندھ حکومت بھاری ای چالان میں لگی ہے، منعم ظفر
  • پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذ کیلئے صوبہ بھر میں مہم شروع