ماسکو، ایرانی و عراقی سیکرٹریز قومی سلامتی کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
ایرانی سیکرٹری سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل نے روسی دارالحکومت میں موجود عراقی مشیر قومی سلامتی کیساتھ ملاقات میں شام کی تازہ ترین صورتحال اور کرد ملیشیا پی کے کے (PKK) کی تحلیل سمیت مشترکہ دلچسپی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی سیکرٹری سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل علی اکبر احمدیان، جو 13ویں سالانہ بین الاقوامی سلامتی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے ماسکو میں موجود ہیں، نے عراقی مشیر قومی سلامتی قاسم الاعرجی کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ قاسم الاعرجی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس ملاقات میں اسٹریٹجک اور مشترکہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں خاص طور پر دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی معاہدے، ان پر عملدرآمد کے مراحل، خطے کی سکیورٹی صورتحال، ترکی کی کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کی تحلیل اور دونوں ممالک پر پڑنے والے اس کے اثرات سمیت مشترکہ سکیورٹی معاہدوں کی پیروی بھی شامل تھی۔ اس بیان کے مطابق، ایرانی سیکرٹری سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے شامی عوام کی سلامتی، استحکام، آزادی اور مکمل اتحاد کی اہمیت پر زور دیا جبکہ عراقی مشیر قومی سلامتی نے اس بھی بات پر تاکید کی کہ اس کے خیالات بھی، شام کے استحکام و اتحاد کی حمایت میں جاری ایرانی موقف کے عین مطابق ہیں!
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قومی سلامتی
پڑھیں:
اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کر درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 25 جولائی کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔ یہ اسحاق ڈار اور روبیو کے درمیان پہلی سرکاری ملاقات ہوگی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیملی بروس کے مطابق ملاقات کی تیاری مکمل ہے اور وہ خود دونوں جانب کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ شریک ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے ایجنڈے کی تفصیلات تاحال جاری نہیں کی گئیں، تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کم کرانے میں ادا کیے گئے کردار پر شکریہ ادا کریں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے کچھ ہفتے قبل صدر ٹرمپ کو جنوبی ایشیا میں قیامِ امن کے لیے ان کی ’غیر معمولی خدمات‘ کے اعتراف میں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا تھا۔ یہ درخواست خود اسحاق ڈار کے دستخط سے ناروے کی نوبیل کمیٹی کو بھیجی گئی تھی۔
صدر ٹرمپ نے ماضی میں مسئلہ کشمیر کو ایک دیرینہ اور حل طلب تنازع قرار دیتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی تھی، جسے پاکستان نے فوری طور پر سراہا، جبکہ بھارت نے یہ تجویز مسترد کر دی اور مذاکرات سے مسلسل گریزاں رہا۔
یہ ملاقات ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب بھارت کی سرحدی جارحیت میں کمی نہیں آئی اور نئی دہلی نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے، اور پانی کی تقسیم سے متعلق غیرجانبدار مذاکرات سے انکار کر رہا ہے۔
میڈیا کے مطابق اس ملاقات میں کشمیر کے مسئلے، سرحدی کشیدگی اور دیگر 2 طرفہ امور کے ساتھ ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں