ماسکو، ایرانی و عراقی سیکرٹریز قومی سلامتی کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
ایرانی سیکرٹری سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل نے روسی دارالحکومت میں موجود عراقی مشیر قومی سلامتی کیساتھ ملاقات میں شام کی تازہ ترین صورتحال اور کرد ملیشیا پی کے کے (PKK) کی تحلیل سمیت مشترکہ دلچسپی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی سیکرٹری سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل علی اکبر احمدیان، جو 13ویں سالانہ بین الاقوامی سلامتی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے ماسکو میں موجود ہیں، نے عراقی مشیر قومی سلامتی قاسم الاعرجی کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ قاسم الاعرجی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس ملاقات میں اسٹریٹجک اور مشترکہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں خاص طور پر دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی معاہدے، ان پر عملدرآمد کے مراحل، خطے کی سکیورٹی صورتحال، ترکی کی کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کی تحلیل اور دونوں ممالک پر پڑنے والے اس کے اثرات سمیت مشترکہ سکیورٹی معاہدوں کی پیروی بھی شامل تھی۔ اس بیان کے مطابق، ایرانی سیکرٹری سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے شامی عوام کی سلامتی، استحکام، آزادی اور مکمل اتحاد کی اہمیت پر زور دیا جبکہ عراقی مشیر قومی سلامتی نے اس بھی بات پر تاکید کی کہ اس کے خیالات بھی، شام کے استحکام و اتحاد کی حمایت میں جاری ایرانی موقف کے عین مطابق ہیں!
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قومی سلامتی
پڑھیں:
عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق اور یونان نے دسمبر سے بغداد اور ایتھنز کے درمیان براہِ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اعلان عراقی وزیرِ خارجہ فواد حسین اور عراق کے دورے پرآئے ان کے یونانی ہم منصب جارج جیرپیٹریٹس کی ملاقات کے دوران کیا گیا، جس میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ یونانی وزیرِ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی ایئرلائنز دسمبر میں پروازیں شروع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں۔ عراقی وزیرِ خارجہ نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان سماجی روابط کو مضبوط اور اقتصادی و سیاحتی تبادلوں کو فروغ دے گا۔ وزرائے خارجہ نے تجارت، تعلیم اور طبی شعبے میں تعاون بارے بھی گفتگو کی، یونانی کمپنیوں نے طبی سازوسامان اور ادویات کی فراہمی میں دلچسپی ظاہر کی۔علاقائی معاملات پر بات کرتے ہوئے دونوں وزرا نے غزہ کی صورتِ حال کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔عراقی وزیر خارجہ نے غزہ میں موجودہ جنگ بندی کے معاہدے کے لئے اپنے ملک کی حمایت کا اعادہ کیا۔یاد رہے کہ یونان نے 1991 ء میں عراق کے کویت پر حملے کے بعد بغداد کے لیے پروازیں معطل کر دی تھیں۔ 2010 کی دہائی میں فضائی سروسز دوبارہ شروع کرنے کے منصوبے بنائے گئے تھے لیکن بعد ازاں مختلف وجوہات کی بنا پر انہیں روک دیا گیا۔