لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ علیمہ خان کا بیان ایک بہن کی اپنے بھائی کیلیے فریاد سمجھیں، اتنے عرصے سے بھائی اندر ہو تو بہنیں ظاہر ہے پریشان تو ہوا کرتی ہیں، علیمہ خان کو سب سے کم موقع ملتا ہے ملاقات کا باقی بہنوں کو اجازت مل جاتی ہے، شاید یہ بیان اسی لیے بھی دیا ہو انھوں نے کہ ملاقات کا راستہ کھل جائے تاکہ وہ ان سے بات کر سکیں.

 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ بات تو ٹھیک ہے کہ گورنمنٹ کو تو سوٹ نہیں کرتا عمران خان سے اور پی ٹی آئی سے بات کرنا، حکومت چل رہی ہے انھیں کیا فکر ہے لیکن میرے خیال میں ڈنڈا بہت چل گیا ہے اب تو زبان چلانے کا وقت ہے. 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ یہ جو بات کر رہے ہیں کہ ایفیکٹیوتحریک چلانے کی اس سے مطلب کیا ہے، ایک متاثر کن تحریک، ایک اثر انگیز تحریک کا مطلب ہم یہ کیوں لیتے ہیں کہ اس قوم کے لوگ سڑک پر نکلیں اور سڑک پر نکل پر پورے ملک کو آگے لگا دیں وہی نتیجہ خیز تحریک بن سکتی ہے، اس کا مطب ہم نے یہ کیوں لے لیا ہے؟، ہم نے مزاحمت کو ہی تحریک کیوں سمجھ لیا ہے. 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ جہاں تک بیانیے کی بات ہے پارٹی کو تو تتر بتر کر دیا گیا تھا، الیکشن سے پہلے ہی جس طرح کا کریک ڈاؤں شروع ہوا تھا پی ٹی آئی کے اوپر وہ تو آپ نے ان کی ٹاپ ٹیئر لیڈرشپ کو جیلوں میں ڈال دیا، جہاں تک بات یہ ہے کہ یہ کوئی واضح، کوئی ایفیکٹیو تحریک چلا پائیں گے تو میرا نہیں خیال کہ یہ کوئی ایفیکٹیو تحریک چلا پائیں گے. 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بات یہ ہے کہ محترمہ علیمہ خان صاحبہ بالکل ہمیشرہ ہیں اور وہ بڑی تڑپ بھی رکھتی ہیں لیکن مجھے پتہ ہے کہ انھوں نے وہ جو مذاکرات کی بات کی عمران خان نے اوکے کی تھی اسٹیبلشمنٹ ، گورنمنٹ کے نمائندے اور پی ٹی آئی اس کو سبوتاڑ بھی انھوں نے کیا، علی امین، بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف سارے پریشان ہو گئے کہ اچھی بھلی سیٹنگ ہوئی تھی بات شروع ہوئی تھی خان صاحب نے ٹرن لے لیا.

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پارٹی میں بیانیے نہیں مل رہے، گوہر صاحب کچھ کہہ رہے ہیں، گنڈاپور کچھ کہہ رہے ہیں اور علیمہ خان کچھ کہہ رہی ہیں، جو کارکن ہیں وہ اب تک سیدھے نہیں ہو سکے، دوسری سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ملک میں ایسے حالات نہیں ہیں کہ آپ پھر ملک میں سیاسی افراتفری پھیلائیں، ایسی افراتفری جس کی وجہ سے ملک کو نقصان ہو۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی تجزیہ کار علیمہ خان نے کہا کہ انھوں نے

پڑھیں:

کراچی: کھلے مین ہول میں گر کر 6 سالہ بچہ جاں بحق

کراچی میں انتظامیہ کی غفلت کے باعث کھلے مین ہول میں گر کر 6 سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا، بچہ اپنے بھائی کے ساتھ چپس فروخت کر کے گھر واپس جا رہا تھا۔

جمشید کوارٹر میں کھلا ہوا مین ہول، جس میں روزی کما کر گھر لوٹنے والا 6 سال کا علی ایسے گرا اور ایسے ڈوبا کہ پھر اس کی لاش ہی باہر آئی۔

اس کے ساتھ چلنے والا چھوٹا بھائی عبید خوف کے عالم میں دیکھتا ہی رہ گیا۔

واقعے کے بعد علاقے کے رکنِ سندھ اسمبلی عامر صدیقی نے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

معصوم بچے کی ہلاکت پر رشتے دار اور علاقہ مکین بھی مشتعل دکھائی دیے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگر ماضی میں غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کوئی کارروائی ہو جاتی تو شاید ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوتے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان طویل عرصے سے چین اور ترکی کے ساتھ تعاون کر رہا: شیری رحمان
  • ملک میں ہم نے کسی محسن کو عزت کے قابل نہیں چھوڑا
  • ملک میں پیسے والا آدمی ڈائریکٹ ٹیکس دینے کو تیار نہیں
  • کراچی: کھلے مین ہول میں گر کر 6 سالہ بچہ جاں بحق
  • پاک بھارت فضائی جنگ میں ایک ملک کو شکست ہوئی، وہ پاکستان نہیں، چینی تجزیہ کار
  • ہمیں دھمکی دی جاتی ہے کہ آپ کا ایکسیڈنٹ ہو جائے گا، علیمہ خان
  • پی ٹی آئی اس پوزیشن میں نہیں کہ تحریک چلا سکے، رانا ثنا اللہ
  • چین کی بھارت کو بڑی دھمکی، مودی سرکار پریشان
  • سندھ میں پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کی ٹیوشن فیس میں 200 فیصد اضافہ، والدین پریشان