پشاور، آئی ایس او کے زیراہتمام 53ویں یوم تاسیس کی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
علامہ عابد حسین شاکری، علامہ نذیر حسین مطہری اور سابق ڈویژنل نائب صدر تنصیر عباس نے آئی ایس او کی تعلیم و تربیت، خدمت ملت اور جوانوں کی فکری تربیت کے میدان میں خدمات کو سراہتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان خیبر پختونخوا ریجن ضلع پشاور کے زیرِ اہتمام آئی ایس او کے 53ویں یوم تاسیس کے موقع پر پروگرام کا انقعاد کیا گیا۔ جس میں علامہ عابد حسین شاکری، علامہ نذیر حسین مطہری اور سابق ڈویژنل نائب صدر تنصیر عباس نے آئی ایس او کی تعلیم و تربیت، خدمت ملت اور جوانوں کی فکری تربیت کے میدان میں خدمات کو سراہتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ آخر میں ریجنل صدر محمد حسن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تمام علماء، سینئرز اور یونٹس اراکین کا شکریہ ادا کیا، اختتام پر کیک بھی کاٹا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایس او
پڑھیں:
فرنچ اوپن کے بادشاہ کو خراجِ تحسین، رافیل نڈال آبدیدہ
ٹینس کی تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار ہونے والے رافیل نڈال کو فرنچ اوپن میں یادگار تقریب کے دوران خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جہاں ہزاروں شائقین نے کھڑے ہو کر اپنے محبوب چیمپئن کو الوداع کہا۔
14 بار فرنچ اوپن جیتنے والے نڈال نے 20 سالہ شاندار کیریئر میں کورٹ فِلیپ شیتریر (Court Philippe-Chatrier) کو فتح کی علامت بنا دیا تھا، جب نڈال 38 برس کی عمر میں آخری بار کورٹ پر نمودار ہوئے، تو فضا Merci Rafa (شکریہ رافا) کے نعروں سے گونج اُٹھی۔
رافیل نڈال نے اپنی تقریر کا آغاز فرانسیسی زبان میں کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت مشکل ہے میں نہیں جانتا کہاں سے شروع کروں، یہاں گزشتہ 20 برس کھیلنے، جیتنے، ہارنے اور سب سے بڑھ کر ہر بار اس کورٹ پر جذباتی ہونے کے لمحات ہیں۔
نڈال نے انگریزی اور ہسپانوی میں بھی خطاب کیا اور اپنے کیریئر کی ناقابلِ فراموش یادیں مداحوں سے شیئر کیں۔
انہوں نے اپنی بھیگی آنکھوں سے کہا یہ کورٹ بلاشبہ میرے کیریئر کا سب سے اہم مقام رہا ہے۔
نڈال نے فرنچ اوپن میں 112 میچ جیتے اور صرف 4 ہارے، 14 فائنلز میں وہ ناقابلِ شکست رہے یہ ایک ایسا کارنامہ جو شاید کبھی نہ دہرایا جا سکے۔
تقریب کو مزید تاریخی بنانے کے لیے نڈال کے تین بڑے حریف راجر فیڈرر، نوواک جوکووچ اور اینڈی مرے بھی کورٹ میں آئے اور گلے ملے۔
نڈال نے کہا کہ ہم نے دنیا کو دکھایا کہ سخت مقابلہ کرتے ہوئے بھی اچھے ساتھی اور باعزت حریف بنا جا سکتا ہے، آپ سب نے مجھے کورٹ میں بہت مشکل وقت دیا، لیکن اسی نے مجھے آگے بڑھنے پر مجبور کیا اور میں نے اس سے لطف اٹھایا۔
نڈال کو ان کے قدموں کا ایک نقش پیش کیا گیا، جو اب کورٹ فِلیپ شیتریر کا مستقل حصہ ہوگا، تقریب کے آخر میں نڈال اپنے 2 سالہ بیٹے کے ساتھ کورٹ میں آئے اور مداحوں کو آخری بار ہاتھ ہلا کر الوداع کہا۔
انہوں نے کہا کہ میں اب آپ کے سامنے کھیلنے کے قابل نہیں رہا، لیکن میرا دل اور میری یادیں ہمیشہ اس جادوئی مقام سے وابستہ رہیں گی۔
Post Views: 6