UrduPoint:
2025-11-04@04:15:39 GMT

متحدہ عرب امارات میں عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT

متحدہ عرب امارات میں عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان

ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 مئی 2025ء ) متحدہ عرب امارات نے سرکاری شعبے کے ملازمین کے لیے عید الاضحی کی تعطیلات کا اعلان کردیا۔ خلیجی میڈیا کے مطباق متحدہ عرب امارات میں سرکاری ملازمین کو اس سال عید الاضحیٰ کے لیے چار دن کا ویک اینڈ ملے گا، فیڈرل اتھارٹی آف ہیومن ریسورس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بدھ کو اتھارٹی نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر 9 ذی الحج سے 12 ذی الحج تک چھٹیاں ہوں گی، اس کا مطلب ہے کہ پبلک سیکٹر کے ملازمین جمعرات 5 جون سے اتوار 8 جون تک چھٹیوں پر رہیں گے، پبلک سیکٹر کے ملازمین کے لیے پیر 9 جون کو دوبارہ کام شروع ہو جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ گزشتہ شام متحدہ عرب امارات میں بھی ذی الحج کا چاند نظر آ گیا، متحدہ عرب امارات سمیت 7 اسلامی ممالک اور ایک غیر مسلم ملک میں ذی الحج کا چاند نظر آیا، سب سے پہلے انڈونیشیا میں ذی الحج کا چاند دکھا دیا، عمان خلیجی ممالک میں پہلا ملک ہے جہاں ذی الحج 1446 ہجری کا چاند نظر آیا، جس کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا میں بھی ذی الحج کا چاند نظر آ گیا، یوں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر، کویت، بحرین، انڈونیشیا، آسٹریلیا اور عمان میں یکم ذی الحج 1446 ہجری آج یعنی 28 مئی کو ہے جب کہ عید الاضحٰی 6 جون کو منائی جائے گی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں گزشتہ روز پاکستان میں بھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ذی الحج کے چاند کی رویت سے متعلق اعلان کیا، چئیرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے بتایا کہ رویت ہلال کمیٹی کو ملک کے کسی علاقے سے ذی الحج کے چاند کی کوئی مصدقہ شہادت موصول نہ ہوئی لہذا ملک میں یکم ذی الحج 29 مئی بروز جمعرات جب کہ عید الاضحٰی 7 جون بروز ہفتہ کو ہوگی۔                              .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات ذی الحج کا چاند کا چاند نظر

پڑھیں:

غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-19
عمان/برلن( مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ‘غزہ پلان’ کے تحت جنگ بندی کے بعد علاقے میں عالمی استحکام فورس کی تعیناتی کی تجاویز پراردن اور جرمنی، نے واضح کیا ہے کہ اس فورس کی کامیابی اور قانونی حیثیت کے لیے اسے لازماً اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا چاہیے۔ عالمی میڈیا کے مطابق، امریکا کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت زیادہ تر عرب اور مسلمان ممالک پر مشتمل ایک اتحاد فلسطینی علاقے میں فورس تعینات کرنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی استحکام فورس غزہ میں منتخب فلسطینی پولیس کو تربیت دینے اور ان کی معاونت کرنے کی ذمہ دار ہوگی، جسے مصر اور اردن کی حمایت حاصل ہوگی۔ اس فورس کا مقصد سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانا اور حماس کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے روکنا بھی ہوگا۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ “ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر اس استحکام فورس کو مؤثر طریقے سے اپنا کام کرنا ہے تو اسے سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا ضروری ہے۔تاہم، اردن نے واضح کیا کہ وہ اپنے فوجی غزہ نہیں بھیجے گا۔ الصفدی کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے سے بہت قریب ہیں، اس لیے ہم غزہ میں فوج تعینات نہیں کر سکتے، تاہم انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اس بین الاقوامی فورس کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب، جرمنی کے ویزرخارجہ یوان واڈیفول نے بھی فورس کے لیے اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی حمایت کی اور کہا کہ اسے بین الاقوامی قانون کی واضح بنیاد پر قائم ہونا چاہیے۔جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ان ممالک کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے جو نہ صرف غزہ میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں بلکہ خود فلسطینیوں کے لیے بھی اہم ہے جبکہ جرمنی بھی چاہے گا کہ اس مشن کے لیے واضح مینڈیٹ موجود ہو۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ یہ منصوبہ ’اسرائیلی قبضے کی جگہ امریکی قیادت میں ایک نیا قبضہ قائم کرے گا، جو فلسطینی حقِ خودارادیت کے منافی ہے‘۔واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ نے اس خطے میں بین الاقوامی امن فورسز کئی دہائیوں سے تعینات کر رکھی ہیں، جن میں جنوبی لبنان میں فورس بھی شامل ہے، جو لبنانی فوج کے ساتھ مل کر حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان نومبر 2024 کی جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہی ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  •  امارات نے تنزانیا میں بدامنی کے باعث پروازیں منسوخ کر دیں
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم‘امارات، سنگاپورمیں50فیصد ہے‘رپورٹ
  • سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل،ہزاروں افراد محصور
  • امارات،سنگاپوراور ناروے اے آئی کے استعمال میں نمایاں، پاکستان بہت پیچھے
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
  • پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، امارات میں نمایاں کمی ریکارڈ
  • ہم چاند پر 6 بار جاچکے ہیں، ناسا کا کارڈیشین کو جواب