یوم تکبیر، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
یوم تکبیر، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے عزم کا اعادہ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)یوم تکبیر کے موقع پر جاری کردہ اعلامیے میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے 28 مئی 1998 کو حاصل کی گئی جوہری صلاحیت کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے اس دن کو نہ صرف دفاعی خودمختاری کی علامت قرار دیا بلکہ قومی ترقی، صحت، توانائی اور زراعت میں جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے حوالے سے پاکستان کی نمایاں پیش رفت کو بھی اجاگر کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان اٹامک انرجی کمیشن، ملک کا معتبر جوہری ادارہ ہونے کے ناطے، فلاح عامہ کے لیے نیوکلیئر سائنس سے مستفید ہونے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کی ایک مثال ملک بھر میں قائم کینسر کے 20 ہسپتالوں کا نیٹ ورک ہے، جو تشخیص و علاج کی جدید سہولیات فراہم کررہا ہے۔ لینئر ایکسلریٹر اور پیٹ سکینرز جیسی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ یہ مراکز 80 فیصد سے زائد کینسر کے مریضوں کو علاج فراہم کر رہے ہیں۔ خاص طور پر اسلام آباد کا نوری کینسر ہسپتال، جدید ترین روبوٹک ریڈیو سرجری کی سائبر نائف ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعرکہ حق، پاکستان نے ایک ہزار بھارتی فوجی مارے،وزیر ریلوے حنیف عباسی کا دعوی معرکہ حق، پاکستان نے ایک ہزار بھارتی فوجی مارے،وزیر ریلوے حنیف عباسی کا دعوی بھارت 24 کروڑ عوام کا پانی روکنا چاہتا ہے جو کبھی نہیں ہوگا، وزیراعظم پاک، بھارت جنگ بندی باعث اطمینان، خطے کے امن کو تباہ کرنے والوں کے خلاف کھڑے ہوں گے،ترک صدر سہ فریقی اجلاس: صدر آذربائیجان کا پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 29 تا 30 مئی ہانگ کانگ کا دورہ کریں گے امیر کے حکم کیخلاف پاکستان میں لڑنا جائز نہیں، افغان طالبان کا فتنۃ الخوارج کو انتباہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اٹامک انرجی کمیشن
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔