مال بردار ٹرین 15 جون سے روس تک جائے گی، وزیر ریلوے
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ راولپنڈی سے لاہور تک نیا ٹریک بھی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ویمن اینڈ چلڈرن اسپتال 10 ارب روپے سے بنائیں گے جبکہ نالہ لئی کا منصوبہ بھی بنایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اعلان کیا ہے کہ 15 جون سے مال بردار ٹرین روس تک جائے گی۔ راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ راولپنڈی سے لاہور تک نیا ٹریک بھی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ویمن اینڈ چلڈرن اسپتال 10 ارب روپے سے بنائیں گے جبکہ نالہ لئی کا منصوبہ بھی بنایا جائے گا۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ جب ہندوستان نے دھماکے کیے تو جواب میں نواز شریف نے چھ دھماکے کیے اور آج ہم نیوکلیر پاور ہیں، ہماری سوچ نواز شریف کے نام سے شروع ہوتی ہے اور نواز شریف کے نام پر ختم ہوتی ہے۔
قبل ازیں، وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے چکلالہ اسٹیشن کا اچانک دورہ کیا جہاں انہوں نے اسٹیشن کی صفائی اور انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ صفائی کے حوالے سے راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (RWMC) کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ وزیر ریلوے نے اسٹیشن ماسٹر کو ہدایت کی کہ تزئین و آرائش مزید بہتر بنائیں، اسٹیشن پر ریلوے کی نمایاں چیزوں کے لیے وال آف فیم قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہارٹیکلچر اتھارٹی کے تعاون سے پھل دار پودے لگائے جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھی بنایا جائے گا وزیر ریلوے نے انہوں نے
پڑھیں:
بارشوں اور سیلاب سے نقصان ،متاثرہ خاندانوں کی فوری اور مکمل مدد کی جائے: وزیر اعظم
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے کہ متاثرہ خاندانوں کی فوری اور مکمل مدد کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے اس قدرتی آفت کو قومی امتحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم صرف اتحاد اور مشترکہ کوششوں سے اس چیلنج سے نکل سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں باپ اور بیٹی کے سیلابی پانی میں بہہ جانے کے سانحے پر وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کیا اور انسانی جانوں کے تحفظ کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
وزیر اعظم کی جانب سے سیلاب متاثرہ تمام علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشنز تیز کرنے، اور ہر قسم کی تاخیر یا کوتاہی کے خاتمے کی ہدایت دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو صوبوں اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتے ہوئے فوری امدادی سامان، خوراک اور مشینری متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جائے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہو، اور ریسکیو ٹیمیں مسلسل الرٹ رہیں۔
متاثرہ سڑکوں، پلوں اور شاہراہوں کی فوری بحالی کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور ایف ڈبلیو او کو بحالی کا کام فوری مکمل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ مون سون بارشوں سے خیبرپختونخوا، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور آزاد کشمیر میں درجنوں ہلاکتیں ہو چکی ہیں، سینکڑوں زخمی اور املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں، پاک فوج کے دستے امدادی مشن میں سرگرم ہیں، جبکہ کئی علاقوں میں محصور افراد کو ہیلی کاپٹروں سے نکالا گیا ہے۔
وزیراعظم نے آئندہ بارشوں کے پیش نظر تمام اداروں کو تیار رہنے، شیلٹرز قائم کرنے اور بروقت انخلاء یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ ریاست کے تمام وسائل عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے وقف ہیں، حکومت آزمائش کی اس گھڑی میں اپنی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت کا اظہارِ افسوس
مزید :