جس طرح کی کرکٹ کھیلی کریڈٹ پاکستان کو دیتا ہوں: مشتاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ جس طرح کی کرکٹ کھیلی اس کا کریڈٹ پاکستان کو دیتے ہیں۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ کے بعد مشتاق احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آغا سلمان نے بہت اچھا کھیلا۔سلمان کو کریڈٹ دیتا ہو جس طرح کی اس نے بیٹنگ کی۔ شاداب خان نے لمبے عرصے کے بعد شاندار پرفارمنس دی۔
انہوں نے کہا کہ میچ شروع ہوتے ہی پچ میں بولرز کو مدد مل رہی تھی۔ اگر دو تین چھکے کے بعد آپ وکٹ لے لیتے ہیں تو مورال بلند ہوتا ہے۔ جب آپ 200 رنز کا تعاقب کر رہے ہوتے ہیں پھر بہت مشکل ہوتا ہے کے 13 یا 14 کا رن ریٹ لے کر چلنا۔ہم سیریز میں کم بیک کریں گے۔
مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کے ورلڈکپ کے لیے کیسا کمبی نیشن بنانا چاہیئے۔اگلے میچز میں نجم الحسن شانٹو کو چانس ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ پچھلے ایک سال سے بنگلادیش ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔انہوں نے یہ دیکھا ہے کے بنگلادیش کے لوگ پاکستان سے بہت محبت کرتے ہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کہی بھی کھیل رہی ہو بنگلادیش کے لوگ بہت سپورٹ کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مشتاق احمد
پڑھیں:
فاروق اعوان اور رومہ مشتاق مٹو کے ہاتھوں سروائیکل کینسرسے بچاؤ کی ویکسینیشن کمپین کا افتتاح
کراچی:وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی ہدایات پر سروائیکل کینسر (HPV) سے بچاؤ کی 12 روزہ ویکسینیشن کمپین کا باقاعدہ آغاز کراچی کے ضلع کورنگی میں کر دیا گیا، ناصرہ اسکول میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں اس مہم کا افتتاح ایم پی اے فاروق اعوان اور ایم پی اے رومہ مشتاق مٹو (پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور) نے کیا۔
اس موقع پر ایم پی اے فاروق اعوان نے کہا کہ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی قیادت میں سندھ حکومت خواتین اور بچیوں کی صحت کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم معاشرے میں شعور اجاگر کرنے اور بچیوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
رومہ مشتاق مٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سروائیکل کینسر ایک سنگین مرض ہے جس سے ہر سال ہزاروں خواتین متاثر ہوتی ہیں اور اس کا واحد مؤثر حل بروقت ویکسینیشن ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنی 9 سے 14 سال کی بچیوں کو لازمی ویکسین لگوائیں تاکہ انہیں ایک محفوظ مستقبل دیا جا سکے۔
تقریب کے اختتام پر شرکاء نے عزم کیا کہ وہ اس مہم کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے اور آگاہی پھیلانے میں اپنا کردار ادا کریں گے تاکہ معاشرے کی خواتین اور بچیاں ایک صحت مند اور محفوظ مستقبل کی طرف بڑھ سکیں۔