جولانی کی شام میں لانچنگ کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز: تنظیم کی سرکاری ویب سائٹ میں آیا ہے کہ یہ "مذاکرات اور مکالمے میں دنیا کے معروف ماہرین کے ایک گروپ پر مشتمل ہے، جو ثالثی کے میدان میں خلا کو پُر کرنے کیلئے ایک چھوٹی اور لچکدار ٹیم کیساتھ کام کر رہی ہے۔ اسکا یہ بھی دعویٰ ہے کہ یہ "خفیہ گفت و شنید کی بنیاد پر مسائل کا حل فراہم کرتی ہے۔ اس میں سینیئر سفارتکاروں کے تجربے پر استفادہ کیا جاتا اور دنیا بھر میں متضاد فریقین کے درمیان ایک مواصلاتی پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا جاتا ہے۔ وقت گزرنے کیساتھ ساتھ اس تنظیم کے دیگر کارہائے نمایاں بھی سامنے آئیں گے، لیکن فی الوقت اس تنظیم نے اپنے اصلی کام یعنی سامراجی اہداف کی تکمیل کیلئے جولانی کو تربیت دیکر شام پر مسلط کر دیا ہے اور اسرائیل کے تحفظ کا سامان فراہم کرکے صیہونی لابی کو خوش کر دیا ہے۔ ترتیب و تنظیم: علی واحدی
گذشتہ دنوں عربی انڈیپنڈنٹ نامی اخبار نے "احمد الشرع المعروف ابو محمد الجولانی" کے سیاسی تربیتی مشن کی ذمہ دار برطانوی تنظیم کی شناخت کے بارے میں نئی تفصیلات شائع کیں۔ یہ انکشاف تحریر الشام کے سربراہ اور شام کے خود ساختہ رہنماء ابو محمد الجولانی کی حقیقت کو واضح کر رہا ہے۔ جس تنظیم نے اس کو تیار کیا اور اس کی تربیت کی، اس کا نام سامنے آگیا ہے۔ یہ تنظیم وہی ادارہ ہے، جس کا شام میں امریکہ کے سابق سفیر رابرٹ اسٹیفن فورڈ نے بالواسطہ طور پر ایک ویڈیو بیان میں ذکر کیا تھا، لیکن نام نہیں لیا تھا، اس ویڈیو کو "بالٹی مور کونسل آن فارن ریلیشنز" نے یوٹیوب پر شائع کیا تھا۔
جولانی کو جنگ اور دہشت گردی کے میدانوں سے سیاست کی دنیا میں منتقل کرنے کے لیے ایک خفیہ آپریشن کی تفصیلات پر مشتمل اس ویڈیو نے دنیا بھر کے سیاسی اور میڈیا کے حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے اور اس نے بڑے پیمانے پر ردعمل کو ہوا دی ہے۔ ان معلومات کی روشنی میں محمد جولانی کے امیج اور تصویر کو دوبارہ بنانے کے لیے مغربی طاقتوں کی پیچیدہ اور منصوبہ بند کوششوں کا پتہ چلتا ہے اور شام کے سیاسی مستقبل میں ان کے کردار کی مکمل عکاسی ہوتی ہے۔ ایک ایسا منصوبہ جو سکیورٹی، سفارتی اور میڈیا اداروں کے نیٹ ورک کے تعاون سے نافذ کیا جا رہا ہے اور اس کے اہم قانونی اور سیاسی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
فورڈ نے اس ویڈیو میں وضاحت کی کہ ایک برطانوی غیر سرکاری تنظیم جو تنازعات کے حل کے شعبے میں کام کرتی ہے، اس نے انہیں 2023ء میں، یعنی دمشق کے سقوط سے تقریباً ایک سال اور آٹھ ماہ قبل جولانی کی لانچنگ ” کے عمل میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد اس دہشت گرد گروپ اور اس سے منسلک تنظیموں کو برسوں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بعد سیاسی میدان میں آنے کے لیے تیار کرنا تھا۔ تنظیم کا نام اب سامنے آگیا ہے۔ اس کا نام "انٹرمیڈیٹ" ہے۔ ایک سول سوسائٹی کی تنظیم جو برطانیہ میں موجود ہے اور اسے برطانیہ کے قومی سلامتی کے مشیر اور سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کے قریبی ساتھی جوناتھن پاول چلاتے ہیں۔
جب پاول تنظیم کے سی ای او تھے تو اس وقت انہوں نے رابرٹ فورڈ کو جولانی کی لانچنگ کے منصوبے میں حصہ لینے کو کہا تھا۔ وہ جولانی کی صدارت کے ابتدائی دنوں میں جولانی سے ملاقات کرنے والے پہلے مغربی حکام میں سے ایک تھے اور انہوں نے تحریر الشام کے رہنماء سے خاص طور پر صیہونی حکومت کی سلامتی کو خطرہ نہ ہونے کے حوالے سے اہم وعدے حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ مغربی ایشیائی امور کے تجزیہ کاروں اور ماہرین کا خیال ہے کہ پاول غالباً وہ اہم شخص ہیں، جو جولانی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے مغرب اور عرب دنیا کی کوششوں کی رہنمائی کرتے رہے ہیں، خاص طور پر ٹرمپ کی صدارت کے دوران، جب امریکی خارجہ پالیسی مزید تنہائی کا شکار ہوگئی تھی۔
اگرچہ نئے شامی حکام نے فورڈ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے، تاہم عبرانی زبان کی نیوز ویب سائٹ "i24" نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ برطانوی اور امریکی خفیہ ایجنسیاں طویل عرصے سے جولانی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انہیں شام کے مستقبل کے لیے ایک اہم کھلاڑی کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق گولانی کے لیے وسیع پیمانے پر مالی مدد بھی کی گئی ہے، امریکی فوج کی ایک رپورٹ میں ادلب میں 100 ملین ڈالر مختص کیے جانے کا ذکر ہے، تاکہ دمشق کے سقوط سے قبل اس کے زیر کنٹرول علاقوں کو معاشی طور پر مستحکم کیا جا سکے۔ جوناتھن پاول کے بارے میں، ان کی کتاب کا ذکر کرنا ضروری ہے، جس کا نام "دہشت گردوں سے بات چیت: مسلح تنازعات کو کیسے ختم کیا جائے،" ہے، جو کہ برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ کے درمیان امن مذاکرات کے بعد لکھی گئی تھی اور جو شام اور اسی طرح کے دیگر بحرانوں کے بارے میں برطانوی حکومت کے نقطہ نظر کی اچھی طرح عکاسی کرتی ہے۔
اس کتاب میں، پاول دہشت گرد گروہوں کی تعریف "اہم سیاسی حمایت کے ساتھ غیر ریاستی مسلح گروہ" کے طور پر کرتا ہے اور دہشت گردی کو ایک "حربہ" سمجھتا ہے، جسے ریاستیں، گروہ اور یہاں تک کہ افراد دونوں استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ تعریف لندن کو جولانی جیسی شخصیات کے ساتھ مشغول ہونے کا ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے، خاص طور پر انٹرمیڈیٹ جیسی تنظیموں کے ذریعے، جو سول سوسائٹی کے کارکن ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے، عملی طور پر خفیہ سفارت کاری اور انٹیلی جنس کے آلات و ہتھیار کے طور پر کام کرتی ہے۔ پاول نے 2011ء میں اس وقت انٹرمیڈیٹ کی بنیاد رکھی، جب بلیئر کی وزارت عظمیٰ کی مدت ختم ہوئی۔
تنظیم کے بانیوں میں سے ایک مارٹن گریفتھس تھے، جو ایک برطانوی سفارت کار اور یمن کے لیے اقوام متحدہ کے سابق ایلچی تھے، جنہوں نے 2024ء کے وسط تک تنظیم کے ہنگامی امدادی رابطہ کار کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ایک اہم نکتہ جو تنظیم کی ذہانت کی نوعیت کے بارے میں شکوک و شبہات کو بڑھاتا ہے، وہ یہ ہے کہ اس تنظیم کے کام کی تعریف میں کہا گیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ کی توجہ "دنیا کے سب سے پیچیدہ اور خطرناک تنازعات کو حل کرنا ہے، جس میں دوسری تنظیمیں داخل ہونے سے قاصر ہیں۔ تنظیم کی سرکاری ویب سائٹ میں آیا ہے کہ یہ "مذاکرات اور مکالمے میں دنیا کے معروف ماہرین کے ایک گروپ پر مشتمل ہے، جو ثالثی کے میدان میں خلا کو پُر کرنے کے لیے ایک چھوٹی اور لچکدار ٹیم کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
اس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ یہ "خفیہ گفت و شنید کی بنیاد پر مسائل کا حل فراہم کرتی ہے۔ اس میں سینیئر سفارت کاروں کے تجربے پر استفادہ کیا جاتا اور دنیا بھر میں متضاد فریقین کے درمیان ایک مواصلاتی پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا جاتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس تنظیم کے دیگر کارہائے نمایاں بھی سامنے آئیں گے، لیکن فی الوقت اس تنظیم نے اپنے اصلی کام یعنی سامراجی اہداف کی تکمیل کے لیے جولانی کو تربیت دے کر شام پر مسلط کر دیا ہے اور اسرائیل کے تحفظ کا سامان فراہم کرکے صیہونی لابی کو خوش کر دیا ہے۔ برطانیہ کی اس تنظیم کی کارکردگی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ برطانیہ بوڑھا استعمار اور چالاک لومڑی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے بارے میں جولانی کی کے طور پر کر دیا ہے ہے اور اس کیا جاتا تنظیم کی تنظیم کے ہے کہ یہ کے ساتھ کرتی ہے کے لیے کا نام شام کے کام کر
پڑھیں:
پاک بحریہ کیلئے مقامی طور پر تیار کردہ پی این ایس ساہیوال گن بوٹ کی لانچنگ
آئی ایس پی آر کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ گن بوٹ میں طویل فاصلے تک مار کرنے والی سیمی آٹومیٹک گنز نصب کی جائیں گی۔ یہ جدید ترین گن بوٹ مختلف بحری سکیورٹی آپریشنز سرانجام دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک بحریہ کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ پی این ایس ساہیوال گن بوٹ کی لانچنگ تقریب کا کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس (KS&EW) میں انعقاد ہوا۔ اس موقع پر وائس چیف آف دی نیول سٹاف، وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ مہمانِ خصوصی نے پاک بحریہ کے پلیٹ فارم ڈیزائن وِنگ (PDW) اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس (KS&EW) کی مشترکہ کاوشوں کو سراہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ گن بوٹ میں طویل فاصلے تک مار کرنے والی سیمی آٹومیٹک گنز نصب کی جائیں گی۔ یہ جدید ترین گن بوٹ مختلف بحری سکیورٹی آپریشنز سرانجام دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، پاک بحریہ مستقبل میں اس طرز کی مزید گن بوٹس بنانے پر غور کر رہی ہے۔ لانچنگ تقریب میں پاک بحریہ کے اعلیٰ حکام، وزارتِ دفاعی پیداوار، کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس اور شپ بلڈنگ انڈسٹری کے نمائندگان نے شرکت کی۔