مودی کی ناکام پالیسیاں؛ بھارت میں کروڑوں لوگ آج بھی خوراک سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے بھارت میں آج بھی کروڑوں لوگ خوراک جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہیں۔
بھارت میں غذائی بحران دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے اور مودی سرکار کی مسلسل ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں دنیا کی چوتھی بڑی معیشت ہونے کا دعوے دار ملک کروڑوں لوگوں کو آج بھی بھوکا رکھے ہوئے ہے جہاں انہیں خوراک بھی میسر نہیں۔
بھارت میں خوراک کے بحران کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ورلڈ ہنگر انڈیکس کی رینکنگ میں بھارت 105 ویں نمبر پر ہے، اس رینکنگ نے مودی کے اپنے ملک کو معاشی طاقت قرار دینے کے دعوے کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔
بھارت کے امیر ایک فیصد طبقے کو نکالا جائے تو عوام کی حالت افریقا کے پسماندہ ترین ممالک سے بھی بدتر ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کی مجموعی دولت کا 40 فیصد صرف ایک فیصد امیر طبقے کے پاس ہے۔ مڈل اور لوئر مڈل کلاس عوام کے پاس محض 3 فیصد دولت ہے جب کہ تقریباً 70 کروڑ بھارتی شہریوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی معاشی ترقی صرف اشاریوں میں دکھائی جاتی ہے جب کہ دیہی بھارت فاقہ کشی کا شکار، ہے۔ اسی طرح بھارت کی 90 فیصد لیبر فورس مقرر کردہ سے کم اجرت لیتی ہے۔
مودی سرکار کی ناقص پالیسیوں کے باعث 27 فیصد سے زائد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارت میں
پڑھیں:
روس پاکستان اسٹریٹیجک شراکت داری میں پیش رفت، بھارت سفارتی سطح پر ناکام
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 30 مئی ۔2025 )روس اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹیجک شراکت داری میں پیش رفت جاری ہے،جو کہ بھارت کی سفارتی سطح پر بڑی ناکامی ہے پاکستان کی مضبوط معاشی ساکھ سے متاثر روس نے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیا ہے، اور اس بدلتی ہوئی صورت حال کے نتیجے میں خطے میں بھارت کا اثرورسوخ شدید خطرے میں پڑ چکا ہے. دہائیوں سے بھارت کے اسٹریٹیجک اتحادی روس کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا معاہدہ بھارت کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور روس کے مابین ایک ارب ڈالر کی دو طرفہ تجارت ہوگی اسی طرح پاکستان کا روس سے سستے تیل کی درآمد کا سلسلہ بھی کامیابی سے جاری ہے.(جاری ہے)
دی ڈپلومیٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وسطی ایشیا سے روابط میں پاکستان کے اہم کردار کا روس معترف ہے اور اس کے پیش نظر پاکستان اور روس کے مابین بارٹر ٹریڈ کا نیا نظام بھی زیر غور ہے روس سے رعایتی نرخوں پر تیل اور گیس کی درآمد پاکستان کے لیے اہم پیشرفت قرار دی جا رہی ہے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کے 700 ایکڑ پر جدید روسی ٹیکنالوجی سے نیا پلانٹ تعمیر کیا جا رہا ہے روسی ٹیکنالوجی سے تیار کردہ پلانٹ سے خام تیل کی نقل و حرکت کے اخراجات کم ہوں گے اور پاک روس معاہدے کے تحت پاکستان اسٹیل کی درآمدات میں 30 فیصد کمی اور 2.6 ارب ڈالر کی بچت متوقع ہے. بھارت پراپیگنڈا کے ذریعے پاک روس شراکت داری کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش کرتا رہا ہے جب کہ سرمایہ کاری کے شعبے میں روس اور چین کا پاکستان پر اعتماد پاکستان کی کامیاب سفارتی پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے.