اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی پاور کے اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ سابقہ فاٹا میں 2008سے گھریلو صارفین کی بلنگ نہیں ہو رہی،سی ای او پیسکو نے کہاکہ اگر بجلی فراہم کریں تو 20سے 30ارب روپے سالانہ کا نقصان ہوتا ہے، سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہاکہ بجلی تو دستیاب ہے مگر پیسے ملیں گے تو دیں گے،ابھی سابقہ فاٹا کو صرف بنیادی ضروریات کیلئے کچھ گھنٹے بجلی دی جاتی ہے،فاٹا کے گھریلو صارفین کے واجبات وفاقی حکومت ادا کرتی ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق چیئرمین محمد ادریس کی زیرصدارت قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس ہوا، اجلاس میں بجلی ٹیرف اور ڈسکوز کی کارکردگی پر غورکیا گیا،رانا محمد حیات نے کہاکہ کیا آئندہ مالی سال بجلی ٹیرف میں مزید کمی ہوگی،چیئرمین نیپرا نے کہاکہ فی الحال بجلی کا ریٹ اتنا ہی رہنے کا امکان ہے،رانا محمد حیات نے کہا کہ صنعتی شعبے کو 30 فیصد ریلیف دیا گیا ہے،زرعی شعبے کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہاکہ صنعتی شعبے کو  ریلیف کراس سبسڈی ختم کرنے کے باعث حاصل ہوا، بجلی شعبے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جارہی ہے،راجا قمر الاسلام نے کہاکہ اجلاس پاور کمیٹی کا ہے مگر مجھے پیٹرولیم ڈویژن کے منٹس ملے ہیں،جنید اکبر نے کہاکہ میں نے چارہ ماہ قبل آفر کی تھی کہ میں کنڈااتروانے کیلئے خود جاؤں گا، ہم تعاون کرتے ہیں مگر ان سے لائن لاسز کم نہیں ہو رہے ،ان سے لائن لاسز کم نہیں ہوتے اور صارف کو آٹھ آٹھ گھنٹے بجلی نہیں ملتی، کام یہ نہیں کرتے اور گالیاں ہم کھاتے ہیں،سی ای او پیسکو نے کہاکہ ان کے علاقے میں ان کے تعاون سے آئندہ ماہ سے بہتری آئی ہے،ہم ریلیف مالی سال کی بنیاد پر دیتے ہیں،

وزیراعلیٰ مریم نواز کی پنجاب میں روٹی کی قیمت کم کرنے کی ہدایت

وفاقی وزیر بجلی اویس لغاری نے کہاکہ ریلیف ماہانہ بنیاد پر دیا جائے،متعلقہ ایس ڈی او کی ڈیوٹی لگائیں اور ریلیف ماہانہ بنیادوں پر فراہم کریں،سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ سابقہ فاٹا میں 2008سے گھریلو صارفین کی بلنگ نہیں ہو رہی،سی ای او پیسکو نے کہاکہ اگر بجلی فراہم کریں تو 20سے 30ارب روپے سالانہ کا نقصان ہوتا ہے،سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہاکہ بجلی تو دستیاب ہے مگر پیسے ملیں گے تو دیں گے،ابھی سابقہ فاٹا کو صرف بنیادی ضروریات کیلئے کچھ گھنٹے بجلی دی جاتی ہے،فاٹا کے گھریلو صارفین کے واجبات وفاقی حکومت ادا کرتی ہے۔

غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر سندھ ہائیکورٹ برہم، کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: گھریلو صارفین سابقہ فاٹا نے کہاکہ نہیں ہو کہاکہ ا

پڑھیں:

شراب ‘غیر قانونی اسلحہ کیس ، گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)جوڈیشل مجسٹریٹ مبشرحسن چشتی کی عدالت میں زیر سماعت مبینہ شراب اور غیر قانونی اسلحہ کیس میں بیان ریکارڈ نہ ہونے پر وزیر اعلی خیبرپختون خواہ کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔گذشتہ روز تھانہ بہارہ کہو میں درج مقدمہ کی سماعت کے دوران علی امین گنڈاپور عدالت پیش نہ ہوئے اور ان کیوکیل راجہ ظہورالحسن نے 3 بجے 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ علی امین گنڈا پور کو 3 بجے بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروائیں گے،اگر ہم بیان ریکارڈ نہیں کرواتے تو عدالت بتا دے کونسے قانون کے تحت 342 کا حق ختم ہوگا؟،یہ اکبر بادشاہ کی عدالت نہیں ہم جو درخواست دیتے ہیں آپ ریجکٹ کر دیتے ہیں،اکبر بادشاہ خوش ہوتا تھا تو اشرفیاں دیتا تھا غصے پر گردن اتار دیتا تھا،جج مبشر حسن چشتی نے کہا کہ آپ نے شاید میرا آڈر نہیں پڑھا اس میں سب کچھ لکھا تھا، جس پر وکیل نے کہاکہ ہم 3 بجے بیان ریکارڈ کروا دیں گے اس عدالت میں یا دوسرے کورٹ روم میں، جج مبشر حسن چشتی نے کہاکہ ہم نے کہیں اور کیوں جانا ہماری اپنی ایل سی ڈی چلتی ہے،عدالتی حکم پر کورٹ روم میں موجود ایل سی ڈی چلا دی گئی،عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پرانٹرنیٹ کنکشن کے مسائل کے باعث علی امین گنڈاپور کا 342 بیان قلمبند نہ ہوسکا، عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے،۔

متعلقہ مضامین

  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • آڈٹ رپورٹ ابتدائی مرحلے میں ہے، مکمل جانچ باقی ہے، پاور ڈویژن کا مؤقف
  • مستقبل میں پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری ختم ‘ بے نظرانکم سپورٹ پروگرام پر تعین کیلا جائیگا ِ سکر ٹر یک پاور 
  • شراب ‘غیر قانونی اسلحہ کیس ، گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • ماہانہ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بُری خبر آگئی
  • مرد اور خاتون کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، بلوچستان اسمبلی میں قراداد منظور
  • بجلی کمپنیاں اربوں روپے کی اوور بلنگ میں ملوث نکلیں
  • سیکرٹری پاور ڈویژن کی بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے کی خبروں کی تصدیق 
  • اوور بلنگ کے نام پر بجلی صارفین سے 244 ارب روپے وصول کیے گئے ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
  •  بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اووربلنگ کے ذریعے 244 ارب بٹورنے کا انکشاف