غزہ میں بچوں کا قتل عام، اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب اشکبار
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
نیویارک: غزہ میں بچوں کا قتل عام پر اقوام متحدہ میں فلسطینی مستقل مندوب اشک بار ہوگئے۔
ریاض منصور سلامتی کونسل میں بریفنگ کے دوران تڑپ اٹھے، بے بسی کی تصویر بن گئے، کہتے ہیں بچوں کا قتل عام ناقابل بیان ہے، فلسطینی غزہ میں دنیا کے سامنے اپنے بچے کھو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقبل مندوب کا مزید کہنا تھا کہ عام انسان غزہ میں بربریت کو برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ درجنوں بچے بھوک سے مر رہے ہیں، مائیں ان کے بے جان جسموں کو گود میں اٹھاتی ہیں، ان کے بال سہلاتی ہیں، ان سے بات کرتی ہیں، ان سے معذرت کرتی ہیں، بھلا کوئی انسان یہ دکھ کیسے برداشت سکتا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ میرے بھی نواسے، پوتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے خاندانوں کے لیے کیا معنی رکھتے ہیں، آگ اور بھوک فلسطینی بچوں کو نگل رہی ہے، دنیا کا خاموشی کے ساتھ فلسطینیوں کو یوں تڑپتا دیکھنا یہ کسی مہذب انسان کے لیے ناقابل برداشت ہے۔
ریاض منصور کی یہ جذباتی تقریر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہے، جس نے کئی عالمی رہنماؤں کو فلسطین کی صورتحال پر سنجیدگی سے غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل فلسطین میں روزانہ بمباری کرکے سیکڑوں بچوں، خواتین اور شہریوں کو شہید کررہا ہے جبکہ عالمی طاقتیں اب تک اسرائیل کے بدترین مظالم رکوانے میں ناکام رہی ہیں اور پس و پیش سے کام لے رہی ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کی پیش کی گئی قرارداد منظور
اسحاق ڈار —فائل فوٹوکثیرالجہتی تنازعات کے حل سے متعلق نیو یارک میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں مباحثہ ہوا ہے جس کی صدارت نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے کی۔
اس موقع پر نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب تنازعات کے پُرامن حل کے طریقہ کار کو مؤثر بنانے سے متعلق قرارداد پیش کی جو منظور کر لی گئی۔
نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس سے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ملاقات کی۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس موقع پر کہا کہ قرار داد کے حوالے سے پاکستان کا کردار قابلِ ستائش ہے، عالمی تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اور یوکرین کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیے، غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں افسوس ناک ہیں۔
انتونیو گوتریس نے تنازعات کے حل کے لیے مکالمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے متاثرین بھوک اور افلاس کا شکار ہیں، سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر زیادہ تر تنازعات پیچیدہ نوعیت کے ہیں۔