پاکستان میں کار کمپنیاں 200 میں سے صرف 18 بین الاقوامی حفاظتی معیارات پر پوری اترتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 2024: وہ مشہور گاڑیاں جن کی جگہ الیکٹرک کاریں لیں گی؟

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو بتایا گیا کہ پاکستان میں گاڑیاں بنانے والے/اسمبلرز 200 میں سے صرف 18 کی تعمیل کر رہے ہیں جبکہ باقی 182 معیارات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

اس حقیقت کے باوجود کہ پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتیں عالمی معیارات سے کافی زیادہ ہیں جبکہ اگر حفاظتی معیارات پر عملدرآمد دیکھا جائے تو وہ صرف 9 فیصد ہے۔

کمیٹی کے ارکان نے ملک میں غیر محفوظ گاڑیوں کی پیداوار پر سنگین خطرے کا اظہار کیا اور عالمی حفاظتی پروٹوکول پر پورا اترنے میں ناکام کار ساز اداروں کے خلاف فوری اور سخت عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔

کمیٹی کے ارکان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ غیر معیاری حفاظت اور معیار کی وجہ سے پاکستان کی گاڑیاں بھارت اور چین کے مقابلے میں ایکسپورٹ کے قابل نہیں ہیں جو آٹو موبائل سیکٹر میں بڑے برآمد کنندگان بن چکے ہیں۔

مزید پڑھیے: آئندہ بجٹ میں لگژری ٹیکس: ہائبرڈ گاڑیوں والے فائدے میں رہیں گے

سیکریٹری صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا کہ 2 ایئر بیگز کی شمولیت گاڑیوں میں معیاری ہے۔ تاہم کمیٹی کے چیئرمین نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں کام کرنے والے 3 نامور غیر ملکی صنعت کار بھی مقامی ضوابط کی تعمیل نہیں کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: بجٹ کے بعد گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی کم، آٹو پارٹس بھی سستے ہونے کا امکان

کمیٹی کے ایک رکن نے ان کمپنیوں کو مزید نرمی دینے کے مخالفت کی جو پاکستان میں کئی دہائیوں سے بغیر حفاظتی معیارات کے مطابق کام کر رہی ہیں اور اس کے مطابق سزا دی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان میں گاڑیاں کتنی محفوظ قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز ہارڈ اسٹیٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار ہارڈ اسٹیٹ پاکستان میں کمیٹی کے

پڑھیں:

اسٹارلنک کی سروس میں خلل، امریکا میں ہزاروں صارفین متاثر

ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک میں سروس متاثر ہوئی ہے۔ اسٹارلنک کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے پیغام میں کہا گیا کہ اسٹارلنک فی الحال سروس میں خلل کا سامنا کر رہا ہے۔ ہماری ٹیم تحقیقات کر رہی ہے۔

آؤٹج ٹریکنگ ویب سائٹ ’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘ کے مطابق، امریکہ میں 43 ہزار سے زیادہ صارفین متاثر ہوئے ہیں۔ صارفین نے انٹرنیٹ سروس میں رکاوٹ اور غیر متوقع ڈس کنیکشن کی شکایات درج کرائی ہیں۔کئی صارفین نے انٹرنیٹ کی بندش اور کنکشن میں مسئلہ کی شکایات کی ہیں۔

اسٹارلنک، ایلون مسک کی کمپنی ’اسپیس ایکس‘ کی جانب سے چلائی جاتی ہے۔ یہ سروس کم مدار والے سیٹلائٹس کے ذریعے انٹرنیٹ فراہم کرتی ہے۔ دور دراز علاقے، جنگ زدہ یا مشکل رسائی والے علاقوں میں لوگ اس کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

اسپیس ایکس نے ابھی تک اس سروس آؤٹج پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ اسٹارلنک دنیا بھر میں لاکھوں صارفین کو انٹرنیٹ فراہم کرتی ہے اور خاص طور پر ان علاقوں میں اہم سہولت ہے جہاں عام انٹرنیٹ دستیاب نہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
  • آئی سی سی ٹی20 انٹرنیشنل رینکنگ جاری، ٹاپ 10 میں کتنے پاکستانی کرکٹر شامل؟
  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں کردار ادا کرنیوالی بین الاقوامی کمپنیاں (2)
  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • اسٹارلنک کی سروس میں خلل، امریکا میں ہزاروں صارفین متاثر