پاکستان، ہندوستان کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں کریگا ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
پاکستان، ہندوستان کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں کریگا ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر WhatsAppFacebookTwitter 0 29 May, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ کشمیر کا کوئی بھی سوداممکن نہیں ، ہم کبھی بھی کشمیر کو نہیں بھول سکتے، ہندوستان جان لے کہ پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا ، پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے اور24 کروڑ پاکستانیوں کے اس بنیادی حق پر آنچ نہیں آنے دینگے،پاکستان، ہندوستان کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں کریگا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری)،چیف آف آرمی سٹاف نے مختلف جامعات کے وائس چانسلرز، پرنسیپلز اور سینئر اساتذہ کرام سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کرام پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ ہیں، میں آج جو کچھ بھی ہوں ، اپنے والدین اور اساتذہ کرام کی وجہ سے ہوں،پاکستان کی اگلی نسلوں کی کردار سازی اساتذہ کرام کی ذمہ داری ہے ،آپ(اساتذہ)نے پاکستان کی کہانی اپنی اگلی نسلوں کو بتانی ہے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ معرکہ حق میں اللہ تعالی نے ہر طرح سے پاکستان کی مدد کی،معرکہ حق اس بات کا ثبوت ہے کہ جب پوری قوم ایک آہنی دیوار بن جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے گرا نہیں سکتی، کشمیر کا کوئی بھی سوداممکن نہیں ، ہم کبھی بھی کشمیر کو نہیں بھول سکتے، ہندوستان جان لے کہ پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا ، پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے اور24 کروڑ پاکستانیوں کے اس بنیادی حق پر آنچ نہیں آنے دیں گے،پاکستان، ہندوستان کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں کرے گا ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کئی دہائیوں سے کشمیر کے مسئلے کو دبانے کی کوشش کی مگر وہ ناکام ہو چکا ہے، اب یہ ممکن نہیں رہا ،دہشت گردی ہندوستان کا اندرونی مسئلہ ہے جس کی بنیادی وجہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر بڑھتا ہوا ظلم اور تعصب پسندی ہے، جبکہ کشمیر ایک عالمی سطح کا مسئلہ ہے ،بلوچستان میں دہشت گرد فتنہ الہندوستان ہیں، ان کا بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں ، ہم نے پاکستان کو ایسی مضبوط ریاست بنانا ہے جس میں تمام ادارے قانون کے مطابق ، آئین کے تحت، بغیر کسی سیاسی دباو، مالی اور ذاتی فائدے کے ، عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کام کریں،جو کوئی بھی ریاست کو کمزور بنانے کا بیانیہ بنانے کی کوشش کرے اس کی نفی کریں۔
شرکا نے سوال جواب سیشن میں اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ جو محفوظ دھرتی ہے ، اس کے پیچھے وردی ہے ، ہمیں پاکستان اور اپنی مسلح افواج پر فخر ہے اور ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبررات 11بجے تک اسلام آباد اور راولپنڈی میں آندھی و موسلادھار بارش اور ژالہ باری کا امکان ،این ڈی ایم اے نے ایڈوائزری جاری کر دی رات 11بجے تک اسلام آباد اور راولپنڈی میں آندھی و موسلادھار بارش اور ژالہ باری کا امکان ،این ڈی ایم اے نے ایڈوائزری جاری... چیئرمین محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سی ڈی اے بورڈ کا دسواں اجلاس، مختلف فیسوں اور چارجرز میں نظر ثانی کرکے نمایاں کمی... چیف ایگزیکٹو آئیسکوکل فیس بک لائیو اور ٹیلی فون پر آئیسکو ریجن کے صارفین کی شکایات سنیں گے،ترجمان آئیسکو لا اینڈ جسٹس کمیشن نے غیر سرکاری اراکین کو بھی اجلاسوں میں شامل کرلیا اسلام آباد ہائیکورٹ ،190ملین پاونڈ کیس میں عمران خان، بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر بنگلا دیش میں ایک بار پھر احتجاجی مظاہرے شروع ، فوری الیکشن کا مطالبہ
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ہندوستان کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اساتذہ کرام پاکستان کی کشمیر کو
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کو لاجواب کر دیا، من گھڑت بھارتی دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واضح کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔
جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نےجواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوؤں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔
Right of Reply by First Secretary Sarfaraz Ahmed Gohar
In Response to Remarks of the Indian Delegate
During the General Debate on Presentation of the Report of Human Rights Council
(31 October 2025)
*****
Mr. President,
I am using this right of reply to respond to the India’s… pic.twitter.com/XPO0ZJ6w6q
— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) October 31, 2025
انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔
سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی یہ متنازع حیثیت اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری دونوں تسلیم کرتے ہیں، اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ دکھایا گیا ہے۔
سرفراز گوہر نے کہا کہ بھارت پر اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔
انہوں نے کہا کہ بارہا، اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنرز، خصوصی نمائندے، سول سوسائٹی تنظیمیں، اور آزاد میڈیا نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری نے کہا کہ آج کے انتہا پسند اور ناقابلِ برداشت بھارت میں، سیکولرازم کو ہندوتوا نظریے کے بت کے سامنے قربان کر دیا گیا ہے، وہ ہندو بنیاد پرست عناصر جو حکومت میں عہدوں، سرپرستی اور تحفظ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس کے مرکزی کردار ہیں، انتہا پسند ہندو تنظیموں نے کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جینو سائیڈ واچ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔
انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریاں پوری کرے، اور بھارتی نمائندے کو مشورہ دیں کہ وہ توجہ ہٹانے کے حربے ترک کرے۔