آئی ایم ایف کا پالیسی سازی اور عملدرآمد میں کرپشن اور غیر ضروری اثر و رسوخ کم کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 29 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)عالمی مالیاتی فنڈ نے پالیسیوں کی تشکیل اورعمل درآمد میں کرپشن اور غیرضروری اثرورسوخ کے خطرات کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاستی ملکیتی اداروں کے گورننس فریم ورک کے مکمل نفاذ پر زور دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ریاستی ملکیتی اداروں کے فریم ورک پر مکمل درآمد اور فریم ورک میں تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی شمولیت کامطالبہ کیا ہے۔آئی ایم ایف نے ان اقدامات کو اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور مالی خطرات کم کرنے کے لیے اہم قرار دیا ہے جبکہ احتساب اور شفافیت کو بڑھانے کے لیے گورننس فریم ورکس کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ حکومت پاکستان ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو جاری رکھے تاکہ پائیدار ترقی کے حصول کو ممکن بنایا جاسکے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویے پر بھارت سے جواب دہی کرے، وزیراعظم شہباز شریف کی تاجک صدر سے ملاقات میں گفتگو عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویے پر بھارت سے جواب دہی کرے، وزیراعظم شہباز شریف کی تاجک صدر سے ملاقات میں گفتگو تحریک تحفظ آئین پاکستان کو دوبارہ متحرک اور سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ وزارت خزانہ نے نئے بجٹ سے قبل ہی مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا اپنا میٹر اپنی ریڈنگ ،اووربلنگ کے خاتمے کیلئے حکومت کا نئی اسکیم شروع کرنے کا اعلان پاکستان پوسٹ میں اشتہار سے زائد بھرتیاں، پبلک اکاونٹس کمیٹی نے معاملہ نیب کو بھجوا دیا بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی 2کارروائیاں، فتنہ الہندوستان کے 5دہشتگرد ہلاک TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کرنے کا

پڑھیں:

پنجاب میں کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے نس بندی اور ویکسی نیشن کا فیصلہ

لاہور:

آوارہ کتوں کو ہلاک کرنے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے غیر قانونی قرار دینے کے بعد پنجاب حکومت نے "اینمل برتھ کنٹرول پالیسی 2021" کو باقاعدہ نافذ کردیا ہے۔

اس پالیسی کے تحت صوبے بھر میں کتوں کی آبادی کو قابو میں رکھنے کے لیے نس بندی، ویکسینیشن، رجسٹریشن اور بحالی جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔

لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت مقدمے "ایراج حسن ودیگر بنام حکومت پنجاب" میں 22 مئی 2025 کو سنائے گئے حتمی فیصلے میں عدالت نے پنجاب بھر میں آوارہ کتوں کو گولی مارنے، زہر دینے یا دیگر ظالمانہ طریقوں سے مارنے کے تمام اقدامات کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا ہے۔

ایڈووکیٹ ایراج حسن اورالتمش سعید ایڈووکیٹ کی دائر کردہ درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے واضح کیا کہ جانوروں، بالخصوص آوارہ کتوں کو قتل کرنا بنیادی انسانی ہمدردی، قانون اور عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ آوارہ کتوں کو ظالمانہ طریقے سے ہلاک کرنے کے زیادہ تر واقعات بڑی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں رپورٹ ہوتے رہے ہیں جبکہ بعض اضلاع میں کارپوریشن کا عملہ بھی کتوں کی ہلاکتوں میں ملوث پایا گیا۔

یہ بات بھی تشویش ناک ہے کہ آوارہ کتوں کی موجودگی سے متعلق کسی حکومتی ادارے کو آگاہ کرنے کے لئے کوئی ہیلپ لائن ہے اور نہ کوئی ادارہ متحرک نظر آتا ہے۔

پولیس اینیمل ریسکیو سنٹر بھی تقریبا غیرفعال ہے اور سوسائٹی برائے انسداد بے رحمی حیوانات کے پاس بھی وسائل اور عملے کی کمی ہے، التمش سعید ایڈووکیٹ نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے کتوں کو ظالمانہ طریقے سے ہلاک کرنے پرپابندی ایک بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے بتایا کیس کی سماعت کے دوران پولیس اینیمل ریسکیو سنٹر (پارک ) کے نمائندے کو بھی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔ تاہم پنجاب لائیوسٹاک اینڈڈیری ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ، پنجاب لوکل گورنمنٹ سمیت دیگر اداروں نے عدالت کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اینیمل برتھ کنٹرول پالیسی 2021 پر مکمل عملدرآمد ہوگا اور کتوں کو ظالمانہ طریقے سے ہلاک ہونے کے عمل کو روکا جائیگا۔

اینیمل برتھ کنٹرول پالیسی 2021 کے تحت آوارہ کتوں کو محفوظ طریقے سے پکڑ کر جانوروں کے شیلٹرز میں لے جایا جائے گا، جہاں ان کی ویکسینیشن اور نس بندی کی جائے گی۔ صحت مند ہونے کے بعد انہیں اسی علاقے میں واپس چھوڑا جائے گا۔ان کتوں کی ٹیگنگ بھی کی جائیگی۔ صرف وہی کتے جو ناقابل علاج ہوں یا شدید زخمی ہوں، انہیں ماہر ویٹرنری ڈاکٹر کی نگرانی میں مخصوص دوا (سوڈیم پینتھاتھول) کے ذریعے انسانی طریقے سے ہلاک کیا جائے گا۔

تمام تحصیلوں میں کتے رکھنے کے لیے شیلٹر ہومز قائم کیے جائیں گے۔ یہ شیلٹرز نجی فلاحی اداروں یا حکومت کے اشتراک سے چلائے جائیں گے۔ عوام میں جانوروں کے ساتھ ہمدردانہ رویہ اور ذمہ دارانہ پالتو جانور رکھنے کے بارے میں شعور اجاگر کیا جائے گا۔ضلعی، تحصیل اور صوبائی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جو عملدرآمد کو یقینی بنائیں گی۔

ماہرین کے مطابق عدالتی حکم سے کتوں کی ظالمانہ ہلاکتوں کا سلسلہ بند ہوجائیگا لیکن ٹی این وی آر پرعمل درآمد اورشیلٹر ہومز کے قیام پر فوری عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان ڈاکٹر حیدر علی خان نے بتایا پالیسی کے تحت میونسپل کارپوریشن کا عملہ کتے پکڑ کر ہمارے سنٹرز میں لائے گا جہاں ان کتوں کی نس بندی کرکے دوبارہ ان کتوں کو عملے کے حوالے کردیا جائیگا۔

اس حوالے سے لائیو اسٹاک ڈیپارٹمنٹ نے تمام اضلاع اور تحصیلوں میں اپنے ویٹرنری اسپتالوں کو آگاہ کر رکھا ہے، اگرچہ پالیسی ایک جامع اور اصلاحی فریم ورک فراہم کرتی ہے، تاہم اس پر مکمل عمل درآمد کے لیے ضلعی حکومتوں، غیر سرکاری تنظیموں، ویٹرنری ماہرین اور مقامی کمیونٹیز کے درمیان مسلسل تعاون اور بجٹ کی دستیابی لازمی ہو گی۔ حکومت نے آئندہ مالی سال میں اس پالیسی کے لیے فنڈز مختص کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فرانس نے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیدیا
  • پنجاب میں کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے نس بندی اور ویکسی نیشن کا فیصلہ
  •  پورا صوبہ کرپشن کا گڑھ بن چکا، بانی پی ٹی آئی این آر او مانگ رہا ،کنڈی
  • ورلڈ بینک کا پاکستان کو 40 ارب ڈالرز کی فراہمی کا اعلان، عملدرآمد فریم ورک پر کام شروع
  • آئی ایم ایف کا پالیسی سازی اور عملدرآمد میں کرپشن اورغیرضروری اثر و رسوخ کم کرنے کا مطالبہ
  • آئی ایم ایف کا زرعی آلات پر 18 فیصد جی ایس ٹی کا مطالبہ
  • غزہ: اسرائیل سے لوگوں کو بھوکا رکھنے کی پالیسی ترک کرنے کا مطالبہ
  • امریکا میں جعلی شناخت پر20سال سے مقیم کولمبین خاتون پر جعل سازی‘فلاحی پروگراموں کے فنڈزسے استفعادہ کرنے کے الزامات
  • آئی ایم ایف کی ٹیکس قوانین پر عملدرآمد بڑھانے کیلئے مزید سخت اقدامات کی تجویز