وزیرستان اور چترال میں سات بھارتی دہشتگرد واصل جہنم، پانچ جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
شمالی وزیرستان اور چترال میں کارروائی کے دوران 7بھارتی سپانسرڈ خٓرجی دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔ ان کارروائیوں کے دوران ایک نوجوان لیفٹیننٹ اور 4جوانوں نے جانیں ارضِ وطن کا دفاع کرتے ہوئے قربان کر دیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ ناکام بنا دیا گیا،سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کے دوران 6بھارتی سپانسرڈدہشتگردجہنم واصل ہو گئے جبکہ4جوان دھرتی ماں پر شہیدہو گئے۔
غزہ میں امداد کی چھینا جھپٹی میں چار افراد جاں بحق ہوئے، افسوسناک صورتحال پر اپ ڈیٹ
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل،نائب صوبیدار کاشف رضا، لانس نائیک فیاقت علی اور سپاہی محمد حمید نے دشمنوں سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔
چترال میں کارروائی کے دوران ایک اور بھارتی ایجنٹ دہشتگرد مارا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز کاعلاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے،پاکستانی قوم بھارتی دہشتگردی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ہے،شہدا کی قربانیاں ہمارے حوصلے کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
کرکٹر حسن علی کی والدہ سے پرس چھیننے والا پکڑا گیا
ارضِ وطن پر آج جانیں نچھاور کرنے والے شہید
آج شمالی وزیرستان میں حسس علاقہ میں اپنی چوک کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہو جانے والے لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل شہید ضلع مردان سے ہیں ،لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل شہید کی عمر 23سال ہے ، اس شہید نے 7ماہ پہلے تربیت مکمل ہونے پر پاکستان آرمی میں شمولیت اختیار کی اور انتہائی خطرناک علاقہ مییں بہت مستعدی اور دلیری کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے تھے۔۔
کشمیر کا سودا ممکن نہیں، ریاست مخالف بیانیہ کی نفی کیجئے
لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل کے والد پاکستان ائیر فورس میں سول ڈرائیور ہیں،لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل شہید کے سوگواران میں والد اور بھائی شامل ہیں۔
41سالہ نائب صوبیدار کاشف رضا شہید کا تعلق ضلع چکوال سے ہے ،نائب صوبیدار کاشف رضا شہید نے 21 سال تک دفاع وطن کا مقد س فریضہ سر انجام دیا،نائب صوبیدار کاشف رضا شہید کے سوگواران میں اہلیہ ، 1 بیٹی اور 2 بیٹے شامل ہیں۔
35 سالہ لانس نائیک فیاقت علی شہید کا تعلق ضلع ہری پور سے ہے،لانس نائیک فیاقت علی شہید نے 15 سال پاک فوج میں خدمات سرانجام دیں،لانس نائیک فیاقت علی شہید کے سوگواران میں اہلیہ1 بیٹی اور 3 بیٹے شامل ہیں۔
نوابشاہ؛ مسافر کوچ اُلٹ گئی، 15 مسافر زخمی
26 سالہ سپاہی محمد حمید شہید کا تعلق ضلع ایبٹ آباد سے ہے ،سپاہی محمد حمید شہید نے6 سال دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا،سپاہی محمد حمید شہید کے سوگواران میں والدہ شامل ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: نائب صوبیدار کاشف رضا سپاہی محمد حمید شامل ہیں کے دوران شہید نے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہندوتوا بھارتی حکومت کیطرف سے اگست 2019ء میں 370 اور 35 اے دفعات کی منسوخی کے بعد بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بڑے پیمانے پر تیزی آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے اگست 2019ء سے اب تک مقبوضہ علاقے میں کئی خواتین سمیت 1 ہزار 43 افراد کو شہید کیا۔ شہید ہونے والوں میں اکثر نوجوان تھے۔ اس عرصے کے دوران 2 ہزار 6 سو 56 سے زائد افرار کو زخمی جبکہ 29 ہزار 9 سو 97 سے زائد کو شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ دریں اثنا بھارتی فورسز نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ(اکتوبر) میں 2 کشمیریوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔بھارتی فوجیوں، پولیس، پیرا ملٹری اہلکاروں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) کی ٹیموں نے محاصرے اور تلاشی کی 244 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 42 شہریوں کو گرفتار کیا، جن میں زیادہ تر سیاسی کارکن، نوجوان اور طلباء شامل ہیں۔
گرفتار کیے جانے والوں میں سے بیشتر کے خلاف ”پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔ اس عرصے کے دوران 20 کشمیریوں کے مکان، اراضی اور دیگر املاک ضبط کی گئیں جبکہ دو کشمیری مسلم ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے اکتوبر میں دو کشمیری خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد شاہ ڈار، سید شاہد شاہ،، ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، شاہد الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، ظفر اکبر بٹ، نور محمد فیاض، عبدالاحد پرہ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، رفیق احمد گنائی، فردوس احمد شاہ، سلیم ننا جی، محمد یاسین بٹ، فیاض حسین جعفری، عمر عادل ڈار، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز اور صحافی عرفان مجید سمیت 3 ہزار سے زائد کشمیری جھوٹے مقدمات میں جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں جہاں انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے وادی کشمیر میں بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا دنیا جنوبی ایشیا میں ایک اور فلسطین جیسی صورتحال پیدا ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ بی جے پی کی ہندو انتہا پسند بھارتی حکومت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی کررہی ہے جس کا واحد مقصد کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانا ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نہتے لوگوں پر جاری بھارتی جبر و تشدد کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارتی حکومت پر دباﺅ ڈالے۔