Express News:
2025-11-03@18:00:42 GMT

افغان وزیر خارجہ جلد 3 روزہ دورے پر پاکستان آئینگے

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

واشنگٹن:

توقع کی جارہی ہے کہ افغان عبوری وزیر خارجہ 2 سالوں میں پہلے مرتبہ جلد ہی اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔ 

گزشتہ روز ایک سفارتی ذریعے نے بتایا کہ امیر خان متقی جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے، اس حوالے سے تاریخوں پر کام کیا جارہا  ہے۔ 

ذرائع نے بتایا کہ افغان فریق نے پہلے ہی دعوت قبول کر لی ہے، ایک ذریعے کے مطابق یہ ایک دن کا نہیں بلکہ 3روزہ دورہ ہوگا جس میں تمام معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اپریل میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کابل کا دورہ کیا جو تین سالوں میں کسی پاکستانی اعلیٰ عہدیدار کا پہلا دورہ تھا، اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملی۔ 

مزید پڑھیں: ’پاکستان میں لڑنا جائز نہیں‘، افغان طالبان کا فتنۃ الخوارج کو انتباہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر خان متقی کا دورہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے، دونوں فریقوں نے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے جس میں دونوں اطراف کے عہدیداروں اور وزرا کے دوروں کے سلسلے  کو ذہن میں رکھا گیا ہے۔

پاکستان کیلیے خطرہ بننے والے گروپوں کے خلاف افغان طالبان کی حکومت کی حالیہ کارروائیوں  اور سینئر طالبان کمانڈر سعید اللہ کے بیرون ملک لڑنے والوں کیخلاف بیان نے ظاہر کیا ہے کہ افغان طالبان کا نقطہ نظر تبدیل ہو رہا ہے۔ 

ذرائع نے کہا ہے کہ ان اقدامات کے بدلے میں پاکستان اور چین اقتصادی اور سفارتی طور پر کابل کی مدد کرنے کیلیے تیار ہیں، پاکستان نے پہلے ہی عندیہ دیا تھا کہ وہ سفیروں کا تبادلہ کرکے افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلیے تیار  ہے اور یہ اقدام طالبان حکومت کیلیے بڑی سفارتی جیت  شمار ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا دورہ

پڑھیں:

طالبان کی غیر نمائندہ حکومت اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، خواجہ آصف

ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع پاکستان خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے۔ ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی سے خوب واقف ہیں، کوئی ابہام نہیں، طالبان خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر کر رہے ہیں جبکہ عام عوام سے اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔

4 برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے وعدے پورے نہ کر سکے، اپنی اندرونی تقسیم، بعد امنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کیا جا رہا ہے ، وزیر دفاع افغان طالبان بیرونی عناصر کی  پراکس   کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ جائیں گے
  • سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے
  • نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
  • طالبان کی غیر نمائندہ حکومت اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، خواجہ آصف
  • پاک افغان مذاکرات کی اگلی نشست سے قبل اسحاق ڈار کا ترکیہ دورہ متوقع
  • مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ
  • پاک افغان مذاکرات سے قبل اہم سفارتی سرگرمیاں، نائب وزیراعظم ترکی جائیں گے
  • اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس، سفارتی کارکردگی کا جائزہ
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ