خانیوال ریلوے اسٹیشن پر مسافر پُل کا ایک حصہ منہدم، ریلوے ملازم ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
خانیوال ریلوے اسٹیشن پر مسافر پل کا حصہ گرنے سے ایک ریلوے ملازم جان بحق اور ایک خاتون زخمی ہوگئی ہیں، تاہم اس جان لیوا حادثے کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت متاثر نہیں ہوئی۔
خانیوال جنکشن ریلوے اسٹیشن پر مسافر پُل کا ایک حصہ منہدم ہونے کے باعث 2 افراد زخمی ہوئے تاہم ایک ریلوے ملازم کی موت کی تصدیق کردی گئی ہے جبکہ ایک خاتون زخمی ہوئی ہیں، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال لے جایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گزشتہ 14سال میں پاکستان ریلوے کے مسافروں کی تعداد میں کتنی کمی واقع ہوئی؟
ترجمان پاکستان ریلویز کے مطابق جائے حادثہ پر امدادی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے، پل کی تعمیر کا کام آج سے شروع کردیا جائے گا، ریلوے ٹریفک معمول کے مطابق رواں ہے۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے خانیوال جنکشن پر اس حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے 3 افسران، گریڈ 18 کے ڈویژنل انجینیئر عابد رزاق، گریڈ 17 کے اسسٹنٹ انجینیئر راجہ یوسف اور گریڈ 16 کے انسپکٹر برِج ملتان محمد عادل، کو معطل کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان ریلوے ایپ مسافروں کے لیے افراتفری کا باعث کیسے بنی؟
وزیر ریلوے نے اس جان لیوا واقعے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے، انہوں نے اس ضمن میں کوتاہی یا لاپرواہی کا تعین کرنے کی غرض سے سی ای او ریلوے، آئی جی ریلوے اور ڈی ایس لاہور پر مشتمل انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ریلویز خانیوال جنکشن ریلوے اسٹیشن ریلوے ملازم مسافر پل معطل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان ریلویز خانیوال جنکشن ریلوے اسٹیشن ریلوے ملازم مسافر پل ریلوے اسٹیشن ریلوے ملازم مسافر پ
پڑھیں:
وزیر اعظم کا اہم اقدام ،خواتین کیلئے’’ آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم،صرف ایک فون کال پر کیا کیا سہولیات فراہم کی جائیں گی ؟ جانیے
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) وزیر اعظم شہباز شریف کا خواتین کو خود مختار ، با اعتماد اور معاشرے میں باوقار مقام دلانے کےلیے ایک اہم قدم،آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن قائم کرد یا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن بنیادی طور پر خواتین کیلئے بنایا گیا ہے، اس پولیس اسٹیشن میں خواتین کیلئے ہیلپ لائن 1815 مختص کی گئی ہے۔ ہیلپ لائن پر خواتین بلاجھجک کالز کر کے اپنے مسائل کا فوری حل کروا سکتی ہیں۔1815 ہیلپ لائن پر کال ٹیکر،کال ریسپانڈر اور تفتیشی افسران بھی خواتین پولیس اہلکار ہیں۔
آن لائن ویمن پولیس سٹیشن میں ویڈیو کالنگ اور آن لائن چیٹ کی بھی سہولت موجود ہے۔ خواتین کو ایف آئی آر کے لیے تھانے جانے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ ایف آئی آر ان کے گھر پہنچائی جاتی ہے۔ خواتین کے مسائل کے حل انکے بتائی گئی لوکیشن پر حل کیے جاتے ہیں،فرسٹ ریسپانڈر 5 سے 7 منٹ کے اندر بتائی گئی لوکیشن پر اپروچ کرتی ہیں اور فوری مسائل حل کرتی ہیں۔ جن مسائل کے فوری حل ممکن نہیں ہوتے ان پر وویمن پولیس اسٹیشن کی تفتیشی افسران فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مسائل کا حل کرتی ہیں۔
خواتین اوربچوں پر تشدد ،گھریلو ظلم و جبر ،معاشرے کے کمزور طبقات کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے آن لائن ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن کو قائم کیا گیا اورباقاعدہ ہیلپ لائن 1815 متعارف کرائی گئی،جس سے متاثرین قانونی معلومات تک رسائی، شکایات درج کرنے، اور مشاورت حاصل کر سکتے ہیں۔
اس اقدام کا مقصد صنفی بنیاد پر جرائم اور دیگر متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنا ہے ، جبکہ ہیلپ لائن 1815 چوبیس گھنٹے فعال ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ مصیبت میں مبتلا افراد کے لیے مدد ہمیشہ صرف ایک فون کال کی دوری پر ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے خواتین کی 15 پر آنے والی کالز 1815 پر منتقل ہو جاتی ہیں۔ آن لائن پولیس اسٹیشن مکمل طور پر پولیس اسٹیشن آن ویلز سے مربوط ہے اور ضرورت کے وقت فرسٹ ریسپانڈر کے ساتھ پولیس اسٹیشن آن ویلز بھی موقع پر روانہ کی جاتی ہے۔
سلامتی کونسل میں مباحثہ ، پاکستان کی تنازعات کے پرامن حل سے متعلق قرارداد منظور
مزید :