نشو کا داماد ریمبو کیلئے محبت بھرا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
پاکستان کی معروف فلمی سینئر اداکارہ نشو نے اپنے داماد ریمبو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک خوبصورت نظم بھی پیش کی ہے۔
حال ہی میں نشو نجی ٹی وی شو کی مہمان بنیں، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر، ذاتی زندگی اور خاندانی تعلقات پر کھل کر بات کی۔
نشو، جو اپنے خوش مزاج انداز اور سوشل میڈیا پر سرگرمی کے لیے جانی جاتی ہیں، نے اس موقع پر اپنے داماد جان ریمبو کے لیے ایک خوبصورت نظم بھی پیش کی۔
نشو نے بتایا کہ وہ اپنے داماد اور بیٹی کے بہت قریب ہیں۔ اگرچہ ماضی میں کچھ اختلافات پیدا ہوئے تھے جب ریمبو نے صاحبہ کے والد کو 40 سال بعد ان سے ملوانے کا اہتمام کیا، لیکن اب ان کے تعلقات مضبوط ہیں۔
نشو نے پاکستانی دامادوں کے رویے پر ایک ہلکے پھلکے انداز میں نظم سنائی، جس میں شادی سے پہلے اور بعد کے برتاؤ کا موازنہ کیا گیا۔ انہوں نے ریمبو کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کی بیٹی کی شادی ایسے شخص سے ہو جائے تو وہ واقعی خوش قسمت ہے۔
یاد رہے کہ سینئر اداکارہ نشو کی بیٹی اداکارہ صاحبہ کی شادی جان ریمبو سے ہوئی ہے اور یہ خوبصورت جوڑا ایک کامیاب ازدواجی زندگی گزار رہا ہے ان کے دو نوجوان بیٹے بھی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
علیزے شاہ کا عیدالاضحیٰ کے حوالے سے جذباتی پیغام؛ مداحوں سے اپیل
پاکستانی اداکارہ علیزے شاہ نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر سوشل میڈیا پر ایک انتہائی حساس اور جذباتی پیغام شیئر کیا ہے جو صارفین کے دلوں کو چھو گیا۔ انہوں نے قربانی کے اسلامی روایت کے احترام کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں علیزے نے لکھا: ’’کافی عرصے سے میرے دل میں یہ بات تھی۔ میں جانتی ہوں قربانی ایک سنت ہے، حضرت ابراہیمؑ کی عظیم قربانی کی یادگار ہے۔ لیکن کیا ہم اس کی روح کو برقرار رکھ پا رہے ہیں؟‘‘
اداکارہ نے اپنے پیغام میں خاص طور پر زور دیا: ’’خون آلود تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے سے گریز کریں، جانوروں کے خوف اور درد کو میمز نہ بنائیں، قربانی کے جانوروں کے سائز اور تعداد کے فخریہ پوسٹس کے بجائے عاجزی کو فروغ دیں‘‘۔
علیزے نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’میں ہر سال سڑکوں پر بہتے خون اور جانوروں کی آنکھوں میں خوف دیکھتی ہوں۔ وہ بول نہیں سکتے، لیکن محسوس ضرور کرتے ہیں۔ کیا ہم ان کے جذبات کا احترام نہیں کر سکتے؟‘‘
انہوں نے واضح کیا کہ یہ پیغام کسی کی مذہبی عقیدت پر تنقید نہیں بلکہ ایک درخواست ہے: ’’اسلام ہمیں رحم دلی اور احترام کا درس دیتا ہے۔ کیا ہم اسی روح کے ساتھ قربانی کا عمل انجام دے سکتے ہیں؟‘‘
اپنے پیغام کے اختتام پر علیزے نے کہا: ’’یہ میرا ذاتی نقطہ نظر ہے۔ آپ اس سے اختلاف کر سکتے ہیں، لیکن مجھے یہ بات کہنی تھی جو میرے دل پر بوجھ بنی ہوئی تھی۔‘‘
علیزے شاہ کا یہ پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جہاں کچھ صارفین ان کے خیالات سے متفق ہیں جبکہ کچھ نے روایتی نقطہ نظر کو برقرار رکھا ہے۔ تاہم سب نے اس بات کو سراہا ہے کہ انہوں نے نہایت شائستگی اور احترام کے ساتھ اپنا موقف پیش کیا ہے۔