کراچی میں آج بھی شدید گرمی؛ درجہ حرارت 41 ڈگری تک پہنچنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں آج بھی شدید گرمی برقرار ہے جب کہ درجہ حرار ت41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے ارلی وارننگ سینٹر نے پیش گوئی کی ہے کہ آج بھی شہر میں موسم گرم اور خشک رہے گا، ساتھ ہی معمول سے تیز ہوائیں بھی چلنے کا امکان ہے۔
جمعہ کے روز کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے، جو شہریوں کے لیے کافی حد تک پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کی موجودہ لہر آئندہ چند روز تک برقرار رہنے کی توقع ہے۔
ہفتہ اور اتوار کو بھی درجہ حرارت میں معمولی کمی متوقع ہے، تاہم زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم کی اس صورت حال میں شہریوں کو محتاط رہنے اور دھوپ سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں سمندری ہواؤں کے ساتھ مغربی سمت سے بھی ہوائیں چلنے کی توقع ہے، جو موسم میں جزوی بہتری لا سکتی ہیں، تاہم فی الوقت گرمی کی شدت کم ہونے کے آثار کم ہیں۔
شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گرمی سے بچاؤ کے لیے مناسب اقدامات کریں، ہائیڈریشن کا خاص خیال رکھیں اور غیر ضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا امکان
پڑھیں:
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت عدالتی اصلاحات پر پانچویں انٹرایکٹو سیشن کا انعقاد کیا گیا۔
سیشن کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس کے مطابق سیشن میں سپریم کورٹ افسران، ماہرین اور جوڈیشل اکیڈمی و ایل جے سی پی کے نمائندگان نے شرکت کی۔
اعلامیہ کے مطابق 89 اصلاحاتی اقدامات میں سے 26 مکمل، 44 عملدرآمد میں اور 14 جلد شروع کیے جائیں گے، مقدمات کی درجہ بندی اور سکیننگ میں تاخیر پر چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس نے یحییٰ آفریدی نے ہدایت کی کہ آئندہ جائزہ اجلاس سے قبل تمام التواء شدہ امور مکمل کیے جائیں، عدالتی اصلاحات سے زیر التوا مقدمات میں نمایاں کمی آئی ۔
سیشن میں شہری مرکزیت، شفافیت اور مؤثر انصاف کی فراہمی عدلیہ کا ترجیحی ہدف قرار دیا گیا، چیف جسٹس نے عدالتی و تکنیکی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اصلاحات کے تسلسل پر زور دیا۔