Daily Pakistan:
2025-07-23@06:35:30 GMT

مون سون :سندھ، پنجاب اور کے پی میں سیلاب کا خدشہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

مون سون :سندھ، پنجاب اور کے پی میں سیلاب کا خدشہ

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )محکمہ موسمیات نے مون سون کے پہلے حصے میں شدید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے سندھ، پنجاب، آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا (کے پی ) کے میدانی اور پہاڑی علاقوں میں سیلاب کاخدشہ ظاہرکیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق محکمہ موسمیات نے مون سون سیزن 2025 کے لئے موسمی آو¿ٹ لک جاری کردیا جس کے تحت ملک کے وسطی اور جنوبی حصوں میں معمول یا معمول سے کچھ زیادہ بارشوں کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کے پہلے حصے میں شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ سندھ، پنجاب، آزاد کشمیر،خیبرپختونخوا میں میدانی اور پہاڑی علاقوں میں سیلاب کاخدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ پنجاب کے شمال مشرقی علاقوں اور کشمیر میں زائد بارشیں، شمالی خیبرپختونخوا ،گلگت بلتستان میں معمول کے مطابق یا معمول سے کچھ کم بارشوں کاامکان ہے، موسلا دھار بارشیں بڑے دریاو¿ں میں سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں جب کہ درجہ حرارت میں تغیرات کی وجہ سے تیز ہوائیں، گرد آلود طوفان اور ژالہ باری ممکن ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوااور گلگت بلتستان میں زیادہ درجہ حرارت سے برف پگھلنے کی رفتاربڑھ سکتی ہے، برف پگھلنے سے دریاو¿ں میں پانی کی سطح بلند ہوسکتی ہے تاہم زائد بارشوں کے باعث آبپاشی اور توانائی کے شعبوں کیلئے وافر پانی دستیاب ہوگا، بارشیں آبی ذخائر اور زیرِ زمین پانی کے وسائل کی بحالی میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔
محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ شمالی پنجاب،آزادجموں و کشمیراور خیبرپختونخوا میں سیلاب کا خطرہ ہے لہٰذا صوبائی اور ضلعی سطح پر ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو فعال کیا جائے، مون سون کے دوران ریسکیو اور امدادی ٹیموں کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے، مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر انخلا اور بروقت پیشگی انتباہ کے لئے رابطہ ممکن بنایا جائے جبکہ شہری شدید بارشوں کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
اس کے علاوہ جولائی سے ستمبر تک ملک میں اوسط درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، اس دوران کشمیر، گلگت، بلتستان اور خیبرپختونخوا کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ متوقع ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا لیہ میں میڈیکل کالج بنانے کا اعلان

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات میں سیلاب کا کے مطابق

پڑھیں:

بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتہ، گلگت بلتستان کی طرف سفر سے منع کردیا گیا

گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتہ ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔

شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ

ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیے ملک بھر میں بارشوں سے ہلاکتیں 233 تک جاپہنچیں، شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ

لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر

سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:

2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔

شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔

4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔

یہ بھی پڑھیے دیامر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، نظامِ زندگی مفلوج

متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔

ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ

محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت

انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بابوسر سیلاب سیاح گلگت بلتستان

متعلقہ مضامین

  • بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتہ، گلگت بلتستان کی طرف سفر سے منع کردیا گیا
  • خیبرپختونخوا: بارشوں اور فلش فلڈ سے 13 افراد جاں بحق، پی ڈی ایم اے
  • موسلا دھار بارش کا خطرہ: بالائی علاقوں میں اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
  • 25 جولائی تک شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف ایونٹس کا خدشہ، این ڈی ایم اے
  • دریائے چناب اور سندھ میں نچلے درجے کا سیلاب
  • بارشیں کب تک رہیں گی؟کہاں سیلاب کا خطرہ ہے؟محکمہ موسمیات نے آگاہ کردیا
  • سیلاب کا خدشہ، تربیلا ڈیم میں پانی کا ریلہ داخل ہونے کا الرٹ جاری
  • بارشوں کا موجودہ اسپیل کب تک جاری رہے گا، اگلا اسپیل کب آئے گا؟ ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتادیا
  • محکمہ موسمیات کی کراچی میں بارش کی پیشگوئی
  • خیبرپختونخوا میں بارشوں اور فلش فلڈ سے ہونیوالے نقصانات کی رپورٹ جاری