تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے دوران بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق اہم خبر آگئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان بجٹ پر ورچوئل مذاکرات جاری ہے ، ذرائع نے بتایا تنخواہ دارطبقےکو ٹیکس میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف کومنانے کی کوششیں جاری ہیں، آئی ایم ایف کا اعتراض ہے تنخواہ دارطبقے کوریلیف کےبعد ٹیکس ہدف کیسے حاصل ہوگا؟
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا تھا بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس ہدف حاصل کرنےکیلئے اقدامات پرآئی ایم ایف کوبریفنگ دی۔آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا سیلزٹیکس کی تمام رعایت اورچھوٹ ختم کردی جائیں اور سولرپینل کی امپورٹ پربھی سیلز ٹیکس عائد کیا جائے۔
امپورٹڈ تمام اشیا پرڈیڑھ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگایا جائے ساتھ ہی ریئل اسٹیٹ سے وابستہ بلڈرزاور ڈیولپرز کو رجسٹرڈ کیا جائے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے فیصلے پر جزوی اتفاق ہوا ہےذرائع کا کہنا ہے صرف صنعتوں کے خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ دی جاسکتی ہے، مذاکرات کے مزید دور بھی ہوں گے، جن میں بات چیت کاامکان ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا ریونیو بڑھانے کیلئے ٹیکس نادہندگان کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان اور آئی ایم ایف نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان روپے کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے زرمبادلہ کو زیر استعمال نہیں لائے گا۔ آئی ایم ایف کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تمام صوبے پراپرٹی پر ٹیکسیشن کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ آئندہ کسی بھی پراپرٹی پر ٹیکس کرایہ کی بجائے ویلیو کی بنیاد پر لگے گا۔ صوبوں کے اندر ٹیکسوں کی وصولی کو بہتر بنانے کے لیے معلومات کے تبادلہ کا میکنزم بنایا جا رہا ہے اور صوبوں سے زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے بھی اعدادوشمار حاصل کیے جائیں گے۔ ریونیو کے کسی بھی شارٹ فال کے ایڈجسٹمنٹ اخراجات میں کمی کے ذریعے کی جائے گی۔ گیس کے شعبہ میں موجود سرکلر ڈیٹ کی رپورٹنگ اب سہ ماہی بنیاد پر کی جائے گی۔ گورننس کے حوالے سے تشخیصی رپورٹ جولائی میں شائع کر دی جائے گی اور اس پر عمل درآمد کیلئے ایکشن پلان بھی تیار کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کو کہا گیا ہے ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائی کو تیز کیا جائے اور ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو موثر بنایا جائے۔ آئی ایم ایف نے ٹیکس حکام کے اختیارات میں مزید اضافہ کی سفارش کی ہے اور پوائنٹ آف سیل پر ٹیکس چوری پر جرمانہ پانچ لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ کرنے کی تجویز دی ہے۔ ٹیکس چوری پر فوجداری کارروائی کو سخت بنانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ سولر پینلز پر ٹیکس استثنیٰ کو ختم کرنے، کھاد، سپرے اور زرعی آلات پر جی ایس ٹی لگانے اور لگژری اشیاء پر سیلز ٹیکس کو بڑھا کر 25 فیصد کرنے کی سفارش بھی دی گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے یا تنخواہ یا پنشن میں اضافہ کی تجویز کی مخالفت نہیں کی۔ پاکستانی حکام سے کہا ہے کہ ان رعایات سے جو ریونیو کا نقصان ہوگا اس کو پورا کرنے کے لیے متبادل انتظام بجٹ کا حصہ ہونا چاہیے۔ اس کے لیے آئی ایم ایف نے تجویز کیا کہ غیر ضروری سبسڈیز میں کمی کر دی جائے اور ٹیکس ایگزمپشنز کو بھی ختم کیا جائے۔