اہم شخصیت کو عہدے سے ہٹادیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
وزارت کھیل نے بنگلادیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے سربراہ فاروق احمد کو صدارت سے ہٹادیا۔
کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق وزارت کھیل نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ فاروق احمد کیخلاف 8 بورڈ ڈائریکٹرز کی جانب سے بھیجا گیا عدم اعتماد کا خط موصول ہوا، جس میں بنگلادیش پریمیئر لیگ سے متعلق حقائق پر مبنی ایک تحقیقاتی رپورٹ بھی پیش کی گئی تھی۔
بورڈ ڈائریکٹر کی جانب سے فاروق احمد کے خلاف موصول ہونے والے عدم اعتماد کے خط اور بنگلادیش پریمئیر لیگ (بی پی ایل) سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں ان کی بطور قومی اسپورٹس کونسل کے نمائندے نامزدگی منسوخ کردی گئی ہے۔
فاروق احمد کو وزارت کھیل نے 21 اگست 2023 کو بنگادیش کرکٹ بورڈ (بی سی پی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل کیا تھا اور اسی دن وہ صدر منتخب ہوئے تھے، ان کا دورِ صدارت صرف 9 ماہ اور 8 دن پر محیط رہا۔
عدم اعتماد پر دستخط کرنے والے ڈائریکٹرز:
ناظمالعبیدین فہیم، محبوبالانعام، قاضی انعام احمد، فہیم سنہا، صلاحالدین چوہدری، افتخار رحمان، سیفالرحمن ثُوَبان چوہدری اور منجور عالم شامل ہیں جبکہ سابق کپتان اکرم خان واحد ڈائریکٹر تھے جنہوں نے خط پر دستخط نہیں کیے۔
بی سی بی ڈائریکٹرز نے صدر فاروق احمد پر آئینی خلاف ورزیوں اور مشورہ لیے بغیر فیصلے کرنے کے الزامات لگائے، انکا کہنا ہے کہ 2024-25 کے بنگلادیش پریمئیر لیگ ایڈیشن میں فرنچائزز “دُربار راجشاہی” اور کنگز” کو منظوری دیتے وقت بھی ضروری جانچ پڑتال نہیں کی گئی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: فاروق احمد
پڑھیں:
پاکستان اور بنگلادیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹس پر ویزا فری انٹری دینےکا فیصلہ
پاکستان اور بنگلا دیش نے سفارتی و سرکاری پاسپورٹس کے حامل افراد کو ویزا فری انٹری کی سہولت دینےکا اصولی فیصلہ کرلیا۔ڈھاکا میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی بنگلادیشی ہم منصب لیفٹیننٹ جنرل(ر) جہانگیر عالم چوہدری سے ملاقات ہوئی۔ملاقات میں انٹرنل سکیورٹی اور پولیس ٹریننگ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا، پاک بنگلادیش دوطرفہ تعاون کو فروغ دینےکے لیے مشترکہ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ملاقات میں سفارتی و سرکاری پاسپورٹس پر ویزا فری انٹری پر بڑی پیش رفت ہوئی، پاکستان اوربنگلا دیش نے سفارتی وسرکاری پاسپورٹس کو ویزا فری انٹری کی سہولت دینےکا فیصلہ کرلیا۔
ملاقات میں انسداد منشیات و انسداد انسانی اسمگلنگ کے لیے اشتراک کار بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔