WE News:
2025-05-31@23:16:35 GMT

ذیابیطس کے شکار بچوں کی زندگی 4 گنا کیسے بڑھ سکتی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

ذیابیطس کے شکار بچوں کی زندگی 4 گنا کیسے بڑھ سکتی ہے؟

پاکستان میں ٹائپ ون ذیابیطس (T1D) میں مبتلا بچوں کی اوسط متوقع عمر صرف 11 سال ہے، لیکن اگر بروقت تشخیص، مستقل انسولین اور مناسب نگہداشت فراہم کی جائے تو یہ عمر 41 سال تک بڑھ سکتی ہے۔

ملکی و عالمی ماہرین کے اس تخمینے کو مد نظر رکھتے ہوئے 2 پاکستانی اداروں نے ایک نئی شراکت داری کا اعلان کیا ہے جو ملک بھر کے سینکڑوں بچوں کی زندگیاں بچانے کی امید بن گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزن کم کرنے کی نئی دوا ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کے لیے امید کی کرن

ماہرین امراض ذیابطیس کے مطابق یہ چونکا دینے والے اعداد و شمار T1D انڈیکس کی جانب سے سامنے آئے ہیں، جو جے ڈی آر ایف اور انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن سمیت عالمی اداروں کا تیار کردہ ڈیٹا پلیٹ فارم ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران پاکستان میں 18 ہزار 100 سے زائد بچے اور نوجوان ٹائپ ون ذیابیطس کی پیچیدگیوں کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں اکثریت کی موت انسولین کی عدم دستیابی یا بروقت تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی۔

اس بحران سے نمٹنے کے لیے دوا ساز کمپنی گیٹس فارما اور غیر سرکاری تنظیم میٹھی زندگی نے ایک اہم معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت 250 بچوں کو تاحیات مفت انسولین فراہم کی جائے گی، اس اقدام سے ’میٹھی زندگی‘ کے پروگرام سے مستفید ہونے والے بچوں کی تعداد بڑھ کر 1,550 ہو جائے گی، جو ملک کے 130 سے زائد شہروں تک پھیلا ہوا ہے، جن میں تھرپارکر اور ڈیرہ بگٹی جیسے دور دراز علاقے بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 4 کروڑ افراد ذیابیطس کا شکار، مگر لاعلم

اسلام اباد کے مقامی ہوٹل میں معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میٹھی زندگی کی بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ثنا اجمل جو خود بھی ٹائپ ون ذیابیطس کی مریضہ ہیں، کا کہنا تھا کہ یہ صرف 250 بچوں کی بات نہیں، یہ ایک قومی ایمرجنسی سے نمٹنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کا ادارہ مفت انسولین کے ساتھ ساتھ نفسیاتی معاونت، طبی رہنمائی اور ہم عمر افراد سے جڑنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسولین کوئی عیاشی نہیں، بلکہ زندگی کی ضمانت ہے۔ اسے ہر بچے کی دہلیز پر پہنچنا چاہیے۔

معاہدے کے تحت گیٹس فارما ہر 3 ماہ بعد انسولین فراہم کرے گی، جبکہ میٹھی زندگی مستحق بچوں کی نشاندہی، ادویات کی محفوظ ترسیل اور کارکردگی کی رپورٹنگ کی ذمہ دار ہوگی۔

ڈاکٹر وجیہہ جاوید، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ گیٹس فارما نے اس موقع پر کہا یہ بات ناقابلِ قبول ہے کہ بچے محض انسولین نہ ملنے کے باعث مر رہے ہیں۔ ہم صرف دوا فراہم نہیں کر رہے، بلکہ ایک مربوط نظام کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خاموش قاتل: ذیابیطس کی تشخیص میں تاخیر خطرناک، ماہرین کا انتباہ

ٹی آئی ڈی  انڈیکس کے مطابق پاکستان ہر سال ایک لاکھ 10 ہزار صحت مند سالوں سے محروم ہورہا ہے، جو کہ ان بچوں کی قبل از وقت اموات اور معذوری کے نتیجے میں ہے۔

 ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر بروقت دیکھ بھال اور مناسب سہولیات فراہم کی جائیں تو اس نقصان کو مکمل طور پر روکا جا سکتا ہے۔

تقریب کے اختتام پر بچوں کی کہانیوں اور مصوری کی سرگرمیوں کے دوران والدین نے امید اور احتیاط کے جذبات کا اظہار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انسولین پاکستان ذیابیطس ٹائپ 1 میٹھی زندگی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انسولین پاکستان ذیابیطس ٹائپ 1 میٹھی زندگی بچوں کی

پڑھیں:

ناٹنگھم سے لاہور تک سفر کے لیے کیسے قائل کیا؟ سکندر رضا کے والد نے کہانی سنادی

پاکستان سپر لیگ 10 (پی ایس ایل) کے فائنل میچ میں لاہور قلندر کی شاندار کامیابی کے پیچھے جہاں کھلاڑیوں کی محنت کارفرما تھی، وہیں کچھ ایسی کہانیاں بھی موجود تھیں جو جذبے، دعا اور وابستگی کی ایک منفرد مثال بن گئیں۔ انہی میں سے ایک کہانی سکندر رضا کی ہے، جنہیں ان کے والد نے ناٹنگھم سے لاہور آ کر ٹیم کے لیے فتح کی بنیاد رکھنے پر قائل کیا۔

سکندر رضا کے والد تصدق حسین رضا نے بتایا کہ ان کی پوری فیملی لاہور قلندر سے دلی وابستگی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فائنل کے روز ہمارے گھر میں ہر کوئی دعا میں مصروف تھا، کوئی جائے نماز پر بیٹھا تھا، کوئی تسبیح کے دانے گن رہا تھا، اور سب کی نگاہیں سکندر رضا پر جمی تھیں۔ خاص طور پر اس کی دادی بہت دعاگو تھیں۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل فائنل، ٹاس سے محض 10 منٹ پہلے اسٹیڈیم پہنچنے والے سکندر رضا کی دلچسپ کہانی

انہوں نے ایک جذباتی لمحے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب ٹیسٹ میچ ختم ہوا تو وہ اپنے پرانے کلاس فیلو، کرکٹر عبداللہ شفیق کے والد کے ساتھ موجود تھے۔ اسی لمحے انہوں نے سکندر رضا کو پیغام بھیجا کہ ٹیسٹ میچ کا اختتام ایک اشارہ ہے، اللہ تعالیٰ تم سے کوئی بڑا کام لینا چاہتا ہے، جا بیٹا، لاہور قلندر کی ٹرافی اپنے ہاتھوں میں اٹھا لا۔

والد کے مطابق، سکندر رضا کو لاہور قلندر سے جو محبت ہے، وہ الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتی۔ وہ اکثر گھر پر ثمین رانا (لاہور قلندر کے سی ای او) کی باتیں شیئر کرتے اور ٹیم کے ساتھ اپنی جذباتی وابستگی ظاہر کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سکندر رضا کو پیسوں کے لیے کھیلنے کا طعنہ دینے پر عماد وسیم تنقید کی زد میں

انہوں نے بتایا کہ سکندر رضا نے انہیں فائنل میچ دیکھنے کے لیے دعوت دی تھی، مگر وہ اس لیے نہیں گئے کہ کہیں لاہور قلندر ہار نہ جائے، کیونکہ اس صورت میں سکندر کو ہونے والا دکھ وہ برداشت نہیں کرسکتے تھے۔

سکندر رضا کے والد نے کہا کہ اس نے میدان میں ثابت کر دیا کہ وہ لاہور قلندر کے لیے ایسے کھیلتا ہے جیسے کوئی سپاہی اپنے وطن کے لیے لڑتا ہے۔

مزید پڑھیں: زمبابوے میں دلوں پر راج کرنے والے پاکستانی نژاد کرکٹر سکندر رضا کون ہیں؟

یاد رہے کہ سکندر رضا بٹ 24 اپریل 1986 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، پاکستانی نژاد اور زمبابوے کے بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ 2002 میں اپنے خاندان کے ساتھ زمبابوے منتقل ہونے کے بعد وہ جلد ہی مقامی سطح پر نمایاں بلے باز بن گئے، اور 2011 میں شہریت کے مسائل حل ہونے کے بعد قومی ٹیم کا حصہ بنے۔

لاہور قلندر کی جانب سے سکندر رضا کی وابستگی اور کارکردگی نے انہیں نہ صرف ایک کھلاڑی بلکہ ایک جذباتی نشان بنا دیا ہے، جو میدان سے باہر بھی اپنے گھر والوں، مداحوں اور ٹیم کے لیے دل سے کھیلتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان سپر لیگ 10 تصدق حسین رضا ثمین رانا سکندر رضا لاہور لاہور قلندر ناٹنگھم

متعلقہ مضامین

  • میری زندگی، میری مرضی؛ علیزے شاہ کا مختصر لباس پہننے پر جواب
  • غزہ میں اسرائیلی کارروائیاں، 20 قیدی ہلاک؛ 54 کی زندگی خطرے میں ہے: اسرائیلی اخبار
  • وفاقی بجٹ میں غریب عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، محمود مولوی
  • اداکارہ سونیا حسین کو اپنے گرد جنات کی موجودگی کا احساس کیسے ہوا؟
  • درمیانی عمر میں وزن میں کمی انسانی زندگی میں سالوں کا اضافہ کرسکتی ہے، تحقیق
  • خاتون نے الیکٹرک ٹوتھ برش کی مدد سے دھوکے باز شوہر کو کیسے پکڑا؟
  • کرن اشفاق نے دوسرے بچے کی پیدائش کے بعد وزن کیسے کم کیا؟ جانیئے
  • ناٹنگھم سے لاہور تک سفر کے لیے کیسے قائل کیا؟ سکندر رضا کے والد نے کہانی سنادی
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟