اسکردو سے استور دیوسائی روڈ سیاحوں کیلئے کھول دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
روزینہ علی: سیاحوں کیلئے بڑی خوشخبری، اسکردو سے استور دیوسائی روڈ کو بالآخر کھول دیا گیا ہے، اب ایڈونچر کے شوقین افراد دیوسائی کے دلکش میدانوں تک فور بائی فور گاڑیوں کے ذریعے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق روڈ پر کچھ مقامات پر ابھی بھی برف اور کیچڑ موجود ہے جس کے باعث یہ راستہ عام گاڑیوں کے لیے موزوں نہیں ہے۔
کلب کی جانب سے مسافروں کو احتیاط سے گاڑی چلانے اور مکمل تیاری کے ساتھ سفر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سوراب میں دہشت گردوں کا بینک اوررہائش گاہوں پر حملے؛ اے ڈی سی ریونیو شہید
یاد رہے کہ بلند پہاڑوں کے دامن میں پھیلا ہوا دیوسائی، دنیا کے بلند ترین میدانوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ قدرتی حسن، نایاب وائلڈ لائف اور پرامن فضاؤں کی بدولت ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے۔ اگر آپ فطرت سے قریب لمحے گزارنا چاہتے ہیں تو دیوسائی آپ کے لیے ایک خواب جیسا مقام ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد کھول دی گئی
پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کے لیے طورخم سرحد کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔
ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد کے مطابق سرحد صرف افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کے لیے کھولی گئی ہے جب کہ تجارت اور عام آمدورفت تاحکمِ ثانی بند رہے گی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیکڑوں افغان شہری طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ چکے ہیں، جہاں عملہ دستاویزی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کی مکمل بحالی کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے بتایا کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد مکمل طور پر بند کی گئی تھی، تاہم اب سرحد صرف بے دخلی کے لیے جزوی طور پر بحال کی گئی ہے۔
اُدھر یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق 8 اکتوبر تک مجموعی طور پر 6 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان شہریوں کو طورخم کے راستے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے، جب کہ مزید افراد کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔