کانفرنس میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، آغا راحت حسین الحسینی، انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی، صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم آغا سید علی رضوی، چیف آرگنائزر ایم ڈبلیو ایم سید ناصر عباس شیرازی، ایم این اے انجنئیر حمید حسین، اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان محمد کاظم میثم سمیت سیاسی، مذہبی جماعتوں کے قائدین شرکت و خطاب کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام سالانہ عوامی جلسہ بعنوان " تکریم شہدا و حمایت مظلومین جہاں کانفرنس" کل اتوار کے روز سکردو میں یادگار شہداء چوک پر منعقد ہو گی۔ کانفرنس میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، آغا راحت حسین الحسینی، انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی، صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم آغا سید علی رضوی، چیف آرگنائزر ایم ڈبلیو ایم سید ناصر عباس شیرازی، ایم این اے انجنئیر حمید حسین، اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان محمد کاظم میثم سمیت سیاسی، مذہبی جماعتوں کے قائدین شرکت و خطاب کریں گے۔ یاد رہے کہ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے ہر سال جون کے مہینے میں سکرود میں شہداء اور مظلوم کے حوالے سے بڑے عوامی جلسے کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں اہم سیاسی و مذہبی قائدین شرکت کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایم ڈبلیو ایم

پڑھیں:

اسرائیل کی حمایت میں امریکا کا ایک بار پھر یونیسکو چھوڑنے کا اعلان

امریکا نے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو (UNESCO) سے دوبارہ علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ 

امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ یونیسکو اسرائیل کے خلاف تعصب رکھتا ہے اور عالمی سطح پر ’’تقسیم پیدا کرنے والے‘‘ سماجی و ثقافتی ایجنڈے کو فروغ دیتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ یونیسکو میں رہنا "امریکی قومی مفاد میں نہیں" ہے۔ یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں بھی کیا تھا، لیکن جو بائیڈن کے دور میں امریکا دوبارہ یونیسکو کا رکن بن گیا تھا۔ 

اب ٹرمپ کی واپسی کے بعد ایک بار پھر امریکا کا ادارے سے نکلنے کا اعلان سامنے آیا ہے، جو دسمبر 2026 میں مؤثر ہو گا۔

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈری آذولے نے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ملٹی لیٹرلزم (کثیر الجہتی تعاون) کے اصولوں کی نفی کرتا ہے۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ فیصلہ متوقع تھا اور ادارہ اس کے لیے تیار ہے۔

یونیسکو نے کہا کہ امریکی انخلا کے باوجود ادارے کو مالی طور پر بہت زیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ گزشتہ دہائی میں امریکا کی بجٹ میں شراکت 20 فیصد سے کم ہو کر اب 8 فیصد رہ گئی ہے۔

امریکا نے یونیسکو پر الزام لگایا ہے کہ اس نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرکے اسرائیل مخالف بیانیہ بڑھایا ہے اور مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں فلسطینی ثقافتی مقامات کو عالمی ورثہ قرار دینا بھی امریکی پالیسی کے خلاف ہے۔

اسرائیل نے امریکی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، جب کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے یونیسکو کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا اس سے پہلے بھی 1980 کی دہائی میں ریگن حکومت کے تحت یونیسکو سے نکل چکا ہے، اور 2000 کی دہائی میں صدر بش کے دور میں دوبارہ شامل ہوا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • کرم میں طالبان کی بڑھتی سرگرمیوں کے حوالے سے علامہ سید تجمل الحسینی کی خصوصی گفتگو
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان
  • عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
  • حریت کانفرنس کا مشن واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کے امین ہیں، غلام محمد صفی
  • اسرائیل کی حمایت میں امریکا کا ایک بار پھر یونیسکو چھوڑنے کا اعلان
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !
  • غزہ میں خوراک کی فراہمی مہم میں ’کریم‘ کی مدد
  • جو برا کرے گا انجام بھگتے گا، عروہ حسین بھی علیزے شاہ کی حمایت میں بول اٹھیں
  • آرٹس کونسل کراچی کے تحت محفل مسالمہ و نیاز امام حسینؑ
  • سکردو میں پاک فوج کا بروقت ریسکیو آپریشن، تمام سیاح اور مقامی افراد بحفاظت نکال لیے گئے