لینڈ ریفارمز ایکٹ نے ایک مذہبی جماعت کی سیاست کو دفن کر دیا، پیپلزپارٹی
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
پیپلزپارٹی بلتستان کے عہدیداروں نے کہا کہ لینڈ ریفارمز کے ذریعے جو قانون دیامر میں نافذ ہے وہ بلتستان میں بھی نافذ کیا گیا ہے۔ کچھ ناکام عناصر ایک صوبے میں دو الگ قوانین کے حوالے سے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر انہیں منہ کی کھانی پڑے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی بلتستان کے تمام اضلاع کی تنظیموں کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا، بشارت ظہیر، سید محمد علی شاہ اور سید توقیر نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی سے لینڈ ریفارمز کی منظوری پر پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ لینڈ ریفارمز سے سب سے زیادہ بلتستان کے عوام مستفید ہونگے۔ لینڈ ریفارمز کے خلاف جھوٹے، بے بنیاد اور حقائق کے برعکس پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔ کچھ عناصر حقائق کا علم ہونے کے باوجود جان بوجھ کر ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان عناصر کو بخوبی علم ہے کہ اس سے بہتر لینڈ ریفارمز ممکن نہیں تاہم پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ کے بغض میں مبتلا ہو کر عوام میں منفی تاثر پیدا کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ اس لینڈ ریفارمز کے ذریعے جو قانون دیامر میں نافذ ہے وہ بلتستان میں بھی نافذ کیا گیا ہے۔ کچھ ناکام عناصر ایک صوبے میں دو الگ قوانین کے حوالے سے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر انہیں منہ کی کھانی پڑے گی۔
انہوں نے کہا لینڈ ریفارمز نے ایک مذہبی جماعت کی سیاست کو دفن کر دیا ہے جبکہ کچھ لینڈ مافیاز کا دھندہ بند ہو چکا ہے جس کی وجہ سے وہ چیخ رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی تمام تنظیمیں اور کارکنان اپنی قیادت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اجلاس میں وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور دیگر حمایت کنندہ جماعتوں اور اراکین اسمبلی کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ، گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ سمیت تمام صوبائی قیادت اور گلگت بلتستان کے عوام کو مبارکباد پیش کی گئی۔ اجلاس میں وزیر تعلیم گلگت بلتستان غلام شہزاد آغا، پیپلز پارٹی بلتستان ڈویژن کے صدر بشارت ظہیر، ضلع سکردو کے صدر سید محمد علی شاہ، جنرل سکریٹری سید توقیر مہدی شاہ، ضلع گانچھے، ضلع کھرمنگ کے صدر غلام محمد پاروی، ضلع شگر، ضلع روندو کے صدر شیرباز ایڈووکیٹ، سٹی سکردو کے صدر افضل سمیال، گمبہ سکردو کے صدر حاجی تقی منگر، گلتری، پیپلز لائرز فورم کے بشارت ایڈووکیٹ سمیت دیگر تنظیموں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کوشش کر رہے ہیں لینڈ ریفارمز گلگت بلتستان پیدا کرنے کی پیپلز پارٹی بلتستان کے کے صدر
پڑھیں:
بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
مانسہرہ(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔
شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ
ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر
سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:
2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔
شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔
4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔
متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت
انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔