فتنہ الہندوستان ؛ پاکستان نے بلوچستان مین انڈین کتھ پتلیوں کی تمام نقابیں نوچ کر سیدھا نام رکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
سٹی42: وفاقی حکومت نے بلوچستان میں بھارت کی مالی اور تکنیکی مدد سے دہشت گردی کرنے میں ملوث گروہوں اور تنظیموں کو بلا امتیاز " فتنتہ الہندوستان" کا نام دے دیا۔
وفاقی وزارت داخلہ نے بلوچستان میں دہشت گرد تنظیموں کو فتنتہ الہندوستان کے نام سے پکارے جانے اور لکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث تمام تنظیمیں فتنتہ الہندوستان کہلائی جائیں گی۔
پٹرول کی قیمت بڑھا دی گئی
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ نام ان دہشت گرد تنظیموں کے اصل نظریے، عزائم اور مقاصد کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے پہلے وفاقی حکومت نے نام نہاد مذہبی دلائل کے ساتھ دہشتگردی کرنے والی تنظیموں کو فتنہ الخوارج یا خارجی فتنہ کا نام دیا تھا۔ اب پاکستان مین میڈیا آؤٹ لیٹس نام نہاد مذہبی ناموں کی بجائے ان دہشتگردوں کو خارجی، خوارج اور خوارجی فتنہ کے نام سے لکھتی اور ذکر کرتی ہیں۔ اس نام کے سبب اب یہ دہشتگرد لوگوں کے مذہبی جذبات کو چھیڑ کر انہین کنفیوژ نہیں کر سکتے۔
کراچی میں سڑک پر ایک اور الم ناک حادثہ، پروفیسر جاں بحق
وفاقی حکومت نے بلوچستان میں بھارت کا آلہ کار بننے والے تمام گروہوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے ہمہ گیر کارروائی کرنے کا فیصلہ گزشتہ ماہ کے پہلے ہفتے ان دہشتگردوں کے سرپرست انڈیا کے پاکستان پر براہ راست حملے کے جواب میں اس کے دانت توڑنے کے بعد کیا۔ اب تک پاکستان کی سکیورٹی فورسز بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کو کم سے کم طاقت استعمال کر کے کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی تھی، اب اس فتنہ کو جڑ سے اکھاڑا جا رہا ہے۔
ایلون مسلک کی آنکھ پر مکا کس نے مارا
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلوچستان میں نے بلوچستان
پڑھیں:
غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ
غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قحط اور بھوک کے باعث مزید کم از کم 10 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں جس کے بعد جنگ کے آغاز سے اب تک بھوک سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 111 تک جا پہنچی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 80 سے زائد بچے شامل ہیں۔
غزہ میں کام کرنے والی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کا بحران تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ ہزاروں افراد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور معصوم بچے غذائی کمی کے باعث جان کی بازی ہار رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: خوراک کی تلاش میں موت: غزہ میں فائرنگ اور بھوک نے 134 زندگیاں نگل لیں
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں ایک ملین بچے شدید غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
100 سے زائد امدادی تنظیموں، جن میں سیو دی چلڈرن اور میڈیسن سَنس فرنٹیئر شامل ہیں، نے ایک مشترکہ بیان میں غزہ میں ‘اجتماعی بھوک’ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری عالمی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی امید اور مایوسی کے ایک دائرے میں پھنسے ہوئے ہیں جو مدد اور جنگ بندی کا انتظار کرتے ہیں، لیکن ہر روز بدتر حالات میں آنکھ کھولتے ہیں۔
اسرائیل نے تسلیم کیا ہے کہ غزہ تک امدادی سامان کی رسائی میں بڑی کمی آئی ہے تاہم اسرائیلی حکام اس کی ذمہ داری امدادی اداروں پر ڈال رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ خوراک تو موجود ہے مگر تقسیم نہیں ہو رہی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ جنگ فوری بند کرے: برطانیہ، فرانس اور 23 ممالک کا مطالبہ
ادھر امدادی ادارے طویل عرصے سے یہ شکایت کرتے آئے ہیں کہ غزہ میں امداد کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں جس کے باعث خوراک اور طبی امداد متاثرین تک نہیں پہنچ پا رہی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق حالیہ دنوں میں درجنوں افراد بھوک اور غذائی قلت کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پچھلے 2 ماہ کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے سینکڑوں افراد امداد کی تلاش میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امداد بھوک خوراک غزہ قحط ہلاکت