سیالکوٹ، پی پی 52 کے ضمنی انتخابات آج ہوں گے، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
سیالکوٹ:
پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخابات آج منعقد ہو رہے ہیں۔ پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہو کر بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 97 ہزار 185 ہے، جن میں مرد ووٹرز 1 لاکھ 57 ہزار 725 اور خواتین ووٹرز 1 لاکھ 39 ہزار 460 شامل ہیں۔
انتخابی عمل کو مؤثر اور منظم بنانے کے لیے حلقے میں کل 185 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جن میں 57 مردانہ، 57 زنانہ اور 71 مشترکہ پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔
یہ نشست مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی چوہدری ارشد وڑائچ کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ ضمنی انتخابات میں 15 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں بڑے سیاسی جماعتوں کے نمایاں امیدوار ہیں
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مرحوم رکن کی صاحبزادی حناء ارشد وڑائچ امیدوار ہیں، پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار کے طور پر فاخر نشاط گھمن میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے راحیل کامران چیمہ انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس سیالکوٹ نے امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے فول پروف سیکیورٹی اقدامات کیے ہیں۔
پولیس کے مطابق دو ہزار سے زائد پولیس اہلکار، افسران اور ایلیٹ فورس کے جوان حلقے میں سیکیورٹی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں، جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے سیاستی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات میں نگرانی اختیار مانگ لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابی قوانین میں اہم ترامیم کی سفارش کرتے ہوئے جماعتوں کے انٹراپارٹی انتخابات میں نگرانی کا اختیار مانگ لیا۔
الیکشن کمیشن نے سفارشات کا مسودہ وزارت قانون کو بھجوا دیا جس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کے لیے انٹرا پارٹی انتخابات کی نگرانی ناگزیر ہے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق مجوزہ ترامیم کا مقصد سیاسی جماعتوں کے اندراج ، انتخابی نشانات اور خواتین نمائندگی کے مسائل حل کرنا ہے جب کہ ترامیم سے انتخابی عمل زیادہ شفاف اور منظم ہوگا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوری ڈھانچہ مضبوط اور خواتین کی شمولیت یقینی بنے گی، سیاسی جماعتوں کے اندرونی انتخابات کی شفافیت جانچنے کے لیے قانون میں کوئی شق موجود نہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 208 میں ترمیم کی سفارش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملک میں درجنوں جماعتیں ہیں مگر اندرونی جمہوری ڈھانچہ کمزور ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن افسران پر مشتمل ٹیم سیاسی جماعتوں کے انتخابات کا مشاہدہ کرے گی، کمیشن نے سالانہ رپورٹ کے ساتھ مشاہداتی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تجویز دی۔