اسلام آباد(نیوز ڈیسک)صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کسی کو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے۔

گورنر ہاؤس لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے اہم ملاقات کی ہے، اس موقع پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان اوراسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق بھی موجود تھے۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی صورتحال اور خارجہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ وزیراعظم نے صدر مملکت کو اپنے حالیہ بیرون ممالک کے دوروں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری کی ملاقات میں بھارت سے سیز فائر کے بعد کی صورتحال اور بھارت کی طرف سے مسلسل جارحیت کی دھمکیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ وزیراعظم نے صدر کو اپنے غیر ملکی دوروں پر اعتماد میں لیا۔

اس موقع پر صدر مملکت نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے جنگی میدان میں اس صدی کی نئی تاریخ قائم کی، پاکستان پُر امن ملک ہے، ہم بھارت سے جنگ نہیں چاہتے، دوبارہ جنگ مسلط کی گئی تو پہلے سے زیادہ اور بڑے سر پرائز دیں گے۔

صدر آصف زرداری نے مزید کہا کہ ہم نے مل کر پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، پاکستان کی کامیابیوں کو آج دنیا تسلیم کررہی ہے، کسی کو پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے نہیں دیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے آگاہ کیا کہ دوست ممالک کے دورے بہت کامیاب رہے، پاکستان نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا ہے، پاک افواج کی بہادری سے اب کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا پاکستان کی جنگی مہارت کی معترف ہوگئی، عالمی سطح پرپاکستان کے مؤقف کی حمایت ہی اصل میں ہماری جیت ہے، پاکستان چین، ترکیہ، آذربائجان دوستی ایک نئے باب کا آغاز ہے، سفارتی وفد بھارت کے جھوٹ کے جواب میں دنیا کے سامنے اپنا موقف رکھے۔

یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔

جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔

بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔

بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔
مزیدپڑھیں:بھارت کی پراکسی جنگ ڈھکی چھپی نہیں رہی، مداخلت کے ثبوت موجود ہیں، فیلڈ مارشل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف پاکستان نے پاکستان کی صدر مملکت کرتے ہوئے جواب میں بھارت نے دیں گے کے بعد

پڑھیں:

تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں

تنزانیہ میں عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل ہونے والے جنرل الیکشن میں صدر سمیعہ صولوہو حسن نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔

تاہم ان انتخابات میں صدر سمیعہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔

اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا اور مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔

جس پر صرف تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری ہے۔ شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال کسی سرکاری اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی۔

مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور گولیاں چلائیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم ایک سو ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو
  • وزیراعظم کی نوازشریف سے ملاقات‘ ملکی مجموعی صورتحال پر گفتگو
  • جنوبی افریقہ کو شکست,تیسراT-20،پاکستان نے سیریز 2-1سے جیت لی
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
  • پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور
  • قطری وزیراعظم نے فلسطینیوں کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا ذمے دار ٹھیرادیا
  • ٹنڈو الہ یار : گرین ویلیو انٹر پرائز پروگرام کی جانب سے زرعی کاروباری میلے میں شرکاء اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے
  • ویمنز ورلڈکپ: بھارت نے آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی
  • ایوان صدر میں وزیر اعظم کی صدر مملکت سے ملاقات ؛ آزاد کشمیر حکومت سازی پر گفتگو