اسلام آباد:

پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بلاول بھٹو زرداری نے سفارتی محاذ سنبھال لیا۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیمانی کمیٹی نیویارک میں موجود ہے، بلاول بھٹو آج سے امریکی حکام سے ملاقاتوں کا آغازکریں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی امریکی حکام، کانگریس ارکان، تھنک ٹینک اور میڈیا کو پاک بھارت کشیدگی پر پاکستانی موقف کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔

پارلیمانی کمیٹی امریکی حکام کو پاک بھارت جنگ کے محرکات پر پاکستانی مؤقف اور بھارت کے ڈس انفارمیشن اور فارن انفلونسڈ آپریشن کے بارے میں آگاہ کرے گی۔

پارلیمانی کمیٹی نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، واشنگٹن میں ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کرے گی، کمیٹی امریکی حکام کو سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے سلامتی پر اثرات سے آگاہ کرے گی۔

ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی 9 جون تک امریکہ میں قیام کرے گی، بلال بھٹو زرداری 30 مئی کو امریکہ کیلئے روانہ ہوئے تھے۔

کمیٹی میں مصدق ملک، خرم دستگیر، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور جلیل عباس جیلانی بھی موجود ہیں۔

پارلیمانی کمیٹی نو جون کو امریکہ سے برطانیہ روانہ ہوگی جبکہ برطانیہ کے بعد یورپی ممالک کے دورے کرے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پارلیمانی کمیٹی بھٹو زرداری امریکی حکام بلاول بھٹو پاک بھارت کرے گی

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب میں دفاعی معاہدہ: بھارت میں سفارتی و عسکری حلقوں میں کھلبلی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے اسٹریٹیجک دفاعی معاہدے نے خطے کی سیاست میں ایک نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔

اسلام آباد اور ریاض کے درمیان یہ تعاون بھارت کے لیے باعثِ تشویش بن گیا ہے، جس کا اظہار نئی دہلی کی وزارت خارجہ کے تازہ بیان میں نمایاں طور پر نظر آ رہا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت اس پیشرفت سے پہلے ہی آگاہ تھی اور معاہدے پر دستخط کی خبروں کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھارت اپنی قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس دفاعی تعاون کے خطے اور عالمی سطح پر اثرات کا باریک بینی سے تجزیہ کر رہی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت کو پاکستان اور سعودی عرب کی قربت سے اضطراب لاحق ہوا ہو۔ ماضی میں بھی اسلام آباد اور ریاض کے مابین دفاعی اور اقتصادی تعاون بھارت کے پالیسی سازوں کے لیے پریشانی کا باعث بنتا رہا ہے۔ سعودی عرب کی تیل اور سرمایہ کاری کی طاقت اور پاکستان کی فوجی صلاحیت جب ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوتی ہیں تو نئی دہلی میں خدشات سر اٹھاتے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کا یہ معاہدہ خطے میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔ بھارت کے لیے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ اس کے قریبی اتحادی ممالک بھی ریاض کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتے ہیں، جس کے باعث نئی دہلی کو کھلے عام سخت مؤقف اختیار کرنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

پاکستانی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معاہدے سے نہ صرف دونوں ممالک کی عسکری صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھی یہ پیشرفت اہم کردار ادا کرے گی۔

دوسری جانب بھارت کی تشویش ظاہر کرتی ہے کہ یہ تعاون اس کے اسٹریٹیجک منصوبوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب میں دفاعی معاہدہ: بھارت میں سفارتی و عسکری حلقوں میں کھلبلی
  • بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ
  • چین سے 3 معاہدے، صدر کی شرکت، بلاول سے کاروباری شخصیات کی ملاقاتیں
  • شنگھائی: بلاول بھٹو زرداری سے چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی کے وفد کی ملاقات
  • بلاول بھٹو سے چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی سی ایس سی ای سی کے وفد کی ملاقات
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کے وفد کی ملاقات
  • شنگھائی: بلاول بھٹو سے چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی سی ایس سی ای سی کے وفد کی ملاقات
  • بلاول بھٹو زرداری نے چین کی 120 سالہ قدیم فودان یونیورسٹی کا دورہ
  • بلاول بھٹو زرداری کی چین کی 120 سالہ قدیم فودان یونیورسٹی آمد، یونیورسٹی کے نائب صدر ڈاکٹر چن زھیمن سے ملاقات
  • سی پیک پاک چین دوستی کا عملی ثبوت، علاقائی ترقی کا منصوبہ ہے، بلاول بھٹو