بجٹ پر پاکستان اورآئی ایم ایف کے مذاکرات کا ایک اور دور ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
اگلے مالی سال کے بجٹ پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات کا ایک اور دور اگلے دو روز میں ہونے کا امکان ہے، قرض پروگرام کے باعث حکومت آئی ایم ایف کی مشاورت سے بجٹ بنانے کی پابند ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان اگلے 2 روز میں دوبارہ مذاکرات ہوں گے، 30 مئی کے مذاکرات میں حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تھے، آئی ایم ایف سے اگلے سال کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف طے کرنے پر مذاکرات جاری ہیں۔
آئی ایم ایف سے مختلف شعبوں سے متوقع ٹیکس آمدن کے منصوبے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، دفاعی بجٹ اور سبسڈی کے حجم پر بھی بات چیت جاری ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف پر بات چیت اگلے ہفتے نتیجہ خیز ہونے کا امکان ہے۔
توانائی کے شعبے میں اصلاحات، بجلی کے نرخ بھی بات چیت کا حصہ ہیں۔
صنعتی و زرعی شعبے میں ریلیف دینے پر بات چیت مذاکرات کا حصہ رہے گی، کاربن لیوی عائد کرنے پر اتفاق ہے لیکن اس کی شرح طے ہونا باقی ہے۔
حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان آٹو سیکٹر سے متعلق درآمد پالیسی پر مذاکرات جاری ہیں، حکومت مقامی آٹو سیکٹر کا تحفظ یقینی بنائے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف بات چیت
پڑھیں:
سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے سیاستدانوں کے درمیان بات چیت ہونی چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیاست تہذیب کے دائرے میں رہ کر ہونی چاہیے، ہم بات چیت کرنے کے پہلے بھی تیار تھے، اور اب بھی تیار ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی مذاکراتی اجلاس میں بیٹھتی تو توقعات سے کچھ زیادہ ہی لے کر جاتی، عرفان صدیقی
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو سمجھنا چاہیے کہ صرف سیاسی بیانات دینے سے کام نہیں چلے گا، ان پر ایک صوبے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بڑی فراخدلی سے سہیل آفریدی کو کہاکہ ہم آپ کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن ملکی صورت پر ہونے والی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں انہوں نے شرکت ہی نہیں کی۔
9 مئی واقعات کی انکوائری سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ انکوائری کی ضرورت وہاں پیش آتی ہے، جہاں کوئی ابہام ہو۔
پاک افغان کشیدگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے استنبول مذاکرات میں بالکل واضح کیا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
انہوں نے کہاکہ افغان طالبان رجیم کی جانب سے جو پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس کا وزیر دفاع خواجہ آصف نے درست جواب دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک افغان کشیدگی پی ٹی آئی دہشتگردی سہیل آفریدی شہباز شریف عطااللہ تارڑ مذاکرات وزیر اطلاعات وزیراعظم پاکستان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز