تارکین وطن کا کشتیوں کے ذریعے برطانیہ آمد کا ریکارڈ قائم، ایک دن میں 1194 افراد پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
لندن : رواں سال کے دوران اب تک 1,100 سے زائد تارکینِ وطن چھوٹی کشتیوں کے ذریعے انگلش چینل عبور کر کے برطانیہ پہنچ گئے، جو 2025 کا نیا ریکارڈ ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق، کل 1,194 افراد نے صرف ایک دن میں چینل عبور کیا، جس سے رواں سال اب تک برطانیہ پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد 14,808 ہو گئی ہے۔ یہ تعداد پچھلے سالوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
فرانسیسی حکام کے مطابق جمعے اور ہفتے کے درمیان 200 کے قریب افراد کو بچایا گیا۔
برطانوی وزیر دفاع جان ہیلی نے ان اعداد و شمار کو "چونکا دینے والا" قرار دیا ہے۔ برطانیہ کے وزیراعظم کئیر اسٹارمر پہلے ہی تارکین وطن سے متعلق سخت پالیسیاں متعارف کرا چکے ہیں، جن میں ملک میں رہائش کی مدت بڑھانا اور غیر ملکی مجرموں کی فوری ملک بدری شامل ہے۔
ہوم آفس کے مطابق، "ہم سب خطرناک چھوٹی کشتیوں کے سفر کو روکنا چاہتے ہیں جو انسانی جانوں اور بارڈر سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔"
برطانیہ میں اس وقت بارڈر سیکیورٹی، اسائلم اور امیگریشن بل پارلیمنٹ سے منظوری کے مراحل میں ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نائیجیریا میں تباہ کن سیلاب سے اموات کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی
نائیجیریا میں گزشتہ ہفتے آنے والے شدید سیلاب کے باعث اموات کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق نیگر اسٹیٹ کے انسانی ہمدردی کے کمشنر نے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 200 افراد کے ہلاک ہونے کے علاوہ سیلاب میں بہہ جانے والے سیکڑوں افراد کی تلاش جاری ہے۔
موکوا ٹاؤن میں نے گزشتہ ہفتے اپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کیا جس میں ایک ہی رات میں 250 سے زائد گھر سیلاب سے تباہ ہوگئے جبکہ متعدد ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
یہ اعلانات اس وقت سامنے آئے جب سرکاری اعداد و شمار میں 150 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی تھی جبکہ کچھ خاندانوں نے درجن سے زائد قریبی رشتہ داروں کوبدترین سیلاب میں کھو دیا ہے۔
مقامی رہائشی احمد سلیمان نے نائیجیرین براڈ کاسٹ چینلز سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نگر اسٹیٹ میں ہی 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں لیکن یہاں کوئی بھی اموات کے حوالے سے درست معلومات فراہم نہیں کر رہا، ہم سیلاب میں بہہ جانے والے مزید افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔’
ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود بھی سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کے حوالے سے سرکاری طور پر کوئی حتمی اعداد و شمار سامنے نہیں آسکے، موکوا ٹاون میں سیلاب میں بہہ جانے والے متعدد افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے، اس تباہ کن سیلاب کو 2024 میں آنے والے سیلاب سے کہیں زیادہ خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ 2024 کے ملک بھر میں آنے والے سیلاب میں 321 افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے، حالیہ سیلاب میں افراد کی لاشیں مل گئی تھیں تو یہ تعداد کہیں زیادہ بڑھ سکتی ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں سے نائیجیریا کے موسم میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے ساتھ ہی اس کے بے رحم اثرات مقامی افراد پر بھی پڑ رہے ہیں۔
مقامی افراد نے اے ایف پی کو بتایا کہ پانی کا لیول مسلسل بڑھ رہا ہے، متعدد جگہوں پر ریلوے ٹریکس بھی متاثر ہوئے ہیں۔
تاہم سیلاب کی تباہ کاریوں کی بڑی وجہ سیلابی پانی کی گزرگاہ میں کچے گھروں کی تعمیرات، نکاسی آب کے مناسب انتظامات نہ ہونا بھی بتایا جارہا ہے۔
رضا کاروں اور ایمرجنسی رسپانس ٹیموں نے متعدد افراد کی لاشوں کو دریائے نگرسے برآمد کرلیا، برآمد ہونے والی لاشیں موکوا ٹاؤن سے 10 کلو میٹر دور دریا سے برآمد ہوئیں۔
دوسری جانب، کچھ روز قبل نائیجیرین میٹرولوجیکل ایجنسی نے ملک کی 36 میں سے 15 ریاستوں میں سیلاب کے حوالے سے وارننگ الرٹ جاری کیا تھا۔
سرکاری حکام نے دعویٰ کیا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو بروقت مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا ہے تاہم مقامی افراد نے الزام عائد کیا کہ انھیں حکومت کی جانب سے کسی قسم کی امداد موصول نہیں ہوئی۔