کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس کراچی میں ہوا جس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی نے شہر بھر میں جاری غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کے الیکٹرک پر سخت سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق اجلاس کے دوران رکن اسمبلی (ایم پی اے) معاذ محبوب نے مونس علوی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر لوڈشیڈنگ کا شیڈول دیا جا چکا ہے تو اس کے بعد بجلی کی بندش کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ معاذ محبوب نے زور دیا کہ غیرقانونی لوڈشیڈنگ پر مقدمہ درج ہونا چاہئے۔ مونس علوی نے جواباً کہا کہ ’کیا آپ بجلی چوری پر بھی مقدمہ درج کرائیں گے؟‘ جس پر معاذ محبوب نے کہا، ’ہم بجلی چوری کے خلاف آپ کے ساتھ ہیں، لیکن آپ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ تو روکیں۔‘

بھارتی جارحیت:طارق فاطمی کی زیرقیادت دوسرا وفد آج ماسکو روانہ ہوگا

سپیکر اویس قادر شاہ نے اجلاس کے دوران واضح ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ شہر کی تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو لوڈشیڈنگ کا واضح شیڈول دینا ہوگا تاکہ عوام کو پیشگی آگاہی حاصل ہو سکے۔

اجلاس میں ایم پی اے محمد فاروق نے بھی کے الیکٹرک کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’طے ہوا تھا کہ رات کے وقت لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، پھر شیڈول کس کی اجازت سے تبدیل ہوا؟‘ مونس علوی نے جواب دیا کہ ’ہیٹ ویو کے دوران 45 ڈگری پر ہم لوڈشیڈنگ نہیں کرتے۔‘ محمد فاروق نے طنزیہ انداز میں پوچھا، ’کراچی میں 45 ڈگری کب ہوا ہے؟‘

 سمبڑیال کی عوام نے پی ٹی آئی کو آئینہ دکھا دیا، ہر طرف ’’گھڑی چور‘‘ کے نعرے گونجتے رہے: عظمیٰ بخاری 

مونس علوی نے ایک موقع پر کہا کہ ’جماعت اسلامی کو ہم سے کچھ زیادہ محبت ہے‘، جس پر اراکین نے اس بیان کو غیر سنجیدہ قرار دیا۔

ایم پی اے آصف موسیٰ نے بلدیہ ٹاؤن کی صورت حال بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’اس علاقے کا کوئی پرسان حال نہیں، وہاں رات کو بھی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔ 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ میں امن و امان کیسے قائم رہ سکتا ہے؟‘

آصف موسیٰ نے مزید انکشاف کیا کہ شہر کی تاجر برادری اب اپنی علیحدہ ڈسٹری بیوشن کمپنی لانے پر غور کر رہی ہے، جو کے الیکٹرک پر عدم اعتماد کا واضح ثبوت ہے۔

نصف سے زائد بجٹ قرض ادائیگی میں جائیگا، 118 سے زائد منصوبے بند کردیئے: احسن اقبال

اجلاس میں مجموعی طور پر کے الیکٹرک کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف فوری اقدامات کیے جائیں۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: غیر اعلانیہ ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک مونس علوی

پڑھیں:

قائمہ کمیٹی کا کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار، سوالات اٹھا دیے

---فائل فوٹو

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے متعدد ممبران نے کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار کردیا، سینیٹر ہمایوں مہمند اور کامران مرتضیٰ نے کونسل سے متعلق قانونی پیچیدگیوں پر سوالات اٹھا دیے۔

پلوشہ خان کی زیرِ صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا جس میں ایل ڈی آئی لائسنس کی تجدید سے متعلق سیکریٹری آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی اے نے بریفنگ دی۔

سیکریٹری آئی ٹی نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے سارے ایل ڈی آئی کے کیسز پی ٹی اے کو واپس بھیج دیے تھے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ ایل ڈی آئی کیسز کی سماعتیں مکمل ہوگئیں  اور فیصلہ آئندہ چند ہفتوں میں ہوگا، جو بھی ہوگا اس حوالے سے عید کے بعد فیصلہ ہو جائے گا۔

ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025ء پر سیکریٹری آئی ٹی نے بریفنگ میں کہا کہ نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان اگست تک فائنل ہو جائے گا، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی ایک ریگولیٹری باڈی ہے، نیشنل ڈیجیٹل کمیشن ماسٹر پلان کی منظوری دے گا، نیشنل ڈیجیٹل کمیشن میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شامل ہیں۔

پاکستان میں کرپٹو کونسل بنی ہے جو ریگولیشنز پر کام کر رہی ہے: بلال بن ثاقب

معاون خصوصی برائے بلاک چین و کرپٹو بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپٹو کونسل بنی ہے جو دیکھ رہی ہے کہ ریگولیشنز کو کس طرف لے کر جانا ہے۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال کیا کہ کیا یہ صوبوں کے اختیارات میں مداخلت نہیں ہوگی؟

سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام  نے بتایا کہ صوبے نیشنل ڈیجیٹل کمیشن میں شامل ہوں گے۔

سیکریٹری آئی ٹی نے کرپٹو کونسل پر بریفنگ میں کہا کہ نیشنل کرپٹو کونسل کے چیئرمین وزیر خزانہ ہیں اور میں بطور سیکریٹری آئی ٹی اس کا ممبر ہوں، پاکستان کرپٹو کونسل ایک ایڈوائزری باڈی ہے۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کیا اس کونسل کو بنانے کے لیے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا؟ کیا اس کونسل کے پیچھے کوئی قانونی طاقت موجود ہے؟ ہر کونسل کے پیچھے کوئی قانون موجود ہوتا ہے، کیا کرپٹو کونسل کے پیچھے کوئی قانون ہے؟

سینیٹر افنان اللّٰہ نے کہا کہ ڈیجیٹل اثاثوں پر پارلیمنٹ میں بل لایا تھا، میں نے 3 ماہ لگا کر یہ بل بنایا، حکومت نے میرے بل کو ختم کرکے خود ہی اس پر کونسل لے آئی۔

سینیٹر ہمایوں مہمند نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم کے ایگزیکٹو آرڈر سے کوئی کونسل بن سکتی ہے؟ کرپٹو کونسل کو وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے پاس ہونا چاہیے تھا، وزارت خزانہ تو اپنا کام ٹھیک طریقے سے نہیں کر رہی، کرپٹو تو آئی ٹی کامینڈیٹ ہے۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال کیا کہ اگر کوئی بڑا فراڈ، دھوکا ہو جائے تو کون ذمہ دار ہوگا؟ اگر کوئی ملک میں کرپٹو سے متعلق مسئلہ پیش آجائے تو اس کی قانونی حیثیت کیا ہوگی؟

سیکریٹری آئی ٹی نے کہا کہ وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا کام ریگولیٹ کرنا نہیں ہے؟

متعلقہ مضامین

  • اضافی لوڈشیڈنگ بند کرو، ورنہ نتائج کیلئے تیار ہوجاؤ، اپوزیشن لیڈر سندھ کا کے الیکٹرک کو الٹی میٹم
  • حکومت 300 فیڈرز لےکر ریکوری میں مدد دے تو لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ممکن ہے، مونس علوی
  • طے ہوا تھا رات کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی تو شیڈول کیسے تبدیل ہوا؟ اراکین سی ای او کے الیکٹرک پر برہم
  • قائمہ کمیٹی کا کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار، اہم سوالات اٹھا دیے
  • سندھ اسمبلی اراکین سی ای او کے الیکٹرک پر برہم، شکایتوں کے انبار لگا دیے
  • قائمہ کمیٹی کا کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار، سوالات اٹھا دیے
  • بلوچستان کے زرعی شعبے میں سولرائزیشن اور بجلی چوری کی روک تھام سے متعلق بل پر سفارشات منظور
  • ریحام رفیق کی پرانی ڈانس ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا
  • ’من مست ملنگ‘ کے رومانوی مناظر پر ناظرین کی شدید تنقید، فوری پابندی کا مطالبہ