ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی سالانہ جنرل میٹنگ میں شرکت کے لیے بنگلادیش پہنچ گئے ہیں۔ ڈھاکا ایئرپورٹ پر بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے صدر آمین الاسلام نے ان کا استقبال کیا۔

محسن نقوی ایشین کرکٹ کونسل کی 24 جولائی کو ہونے والی سالانہ جنرل میٹنگ کی صدارت کریں گے، جبکہ آج اجلاس میں شریک مہمانوں کے اعزاز میں خصوصی عشائیہ بھی ترتیب دیا گیا ہے۔

Asian Cricket Council President Mohsin Naqvi arrives in Bangladesh.

The BCB President Mr. Md. Aminul Islam received the ACC Chairman Mr. Mohsin Naqvi at Dhaka Airport this morning. MN will chair the ACC Annual General Meeting in Dhaka on July 24. ACC is hosting a dinner tonight… pic.twitter.com/sGdJhkOBah

— Sohail Imran (@sohailimrangeo) July 23, 2025

اس اہم اجلاس کے دوران ایشیا کپ 2025 کے شیڈول اور میزبان ملک کا فیصلہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ٹورنامنٹ کی میزبانی بھارت کے پاس ہے، مگر تاحال بھارتی بورڈ نے اجلاس میں شرکت کی تصدیق نہیں کی۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ 2025 کا شیڈول سامنے آ گیا، لیکن کیا پاکستان کھیل پائے گا؟

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی بورڈ نے اے سی سی کو آگاہ کیا ہے کہ اگر میٹنگ کا وینیو تبدیل نہ کیا گیا تو وہ اجلاس میں شرکت سے دستبردار ہو سکتا ہے۔ بھارت نے بنگلادیش کی موجودہ سیاسی صورتحال کو بنیاد بناتے ہوئے نہ صرف میٹنگ میں شرکت سے انکار کیا ہے بلکہ اگست میں ہونے والی مجوزہ سیریز بھی ملتوی کردی ہے۔

ایشین کرکٹ کونسل کے دیگر رکن ممالک کے نمائندے ڈھاکا پہنچ چکے ہیں اور اجلاس میں بھرپور شرکت متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایشیا کپ 2025 ایشین کرکٹ کونسل بنگلادیش بھارت ڈھاکا ایئرپورٹ محسن نقوی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایشیا کپ 2025 ایشین کرکٹ کونسل بنگلادیش بھارت ڈھاکا ایئرپورٹ محسن نقوی ایشین کرکٹ کونسل محسن نقوی اجلاس میں میں شرکت

پڑھیں:

کشمیری رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید کو ملی حراستی پیرول، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کریںگے

درخواست میں کہا گیا کہ انجینیئر رشید ایک رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہیں پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ان لوگوں کے تئیں اپنی ذمہ داری پوری کریں جنہوں نے انہیں منتخب کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لئے جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید کو حراستی پیرول دے دیا۔ 24 جولائی سے 4 اگست تک حراستی پیرول منظور کیا گیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید 2017ء کے دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت این آئی اے کے ذریعہ گرفتار ہونے کے بعد 2019ء سے تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے حراستی پیرول کو منظور کر لیا ہے۔ درحقیقت بارہمولہ کے رکن پارلیمنٹ نے بطور رکن پارلیمنٹ اپنی ذمہ داری نبھانے کے لئے عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کی درخواست کی تھی۔ انجینیئر رشید کے وکیل نے پہلے دلیل دی تھی کہ ان کے موکل کو عبوری ضمانت دی جائے اور پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کی اجازت دی جائے۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ انجینیئر رشید بارہمولہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ بارہمولہ کی آبادی جموں و کشمیر کی کل آبادی کا 45 فیصد ہے۔ اتنی بڑی آبادی کی نمائندگی کو خالی نہیں رکھا جا سکتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ انجینیئر رشید کو حراستی پیرول پر رہا کیا جائے۔

انجینیئر رشید نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ 10 مارچ کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لئے انجینیئر رشید کی عبوری ضمانت کی مانگ کو مسترد کر دیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ انجینیئر رشید ایک رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہیں پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ان لوگوں کے تئیں اپنی ذمہ داری پوری کریں جنہوں نے انہیں منتخب کیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ 10 مارچ سے شروع ہو رہا ہے جو 4 اپریل کو ختم ہوگا۔ انجینیئر رشید  نے جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلٰی عمر عبداللہ کو تقریباً ایک لاکھ ووٹوں سے شکست دے کر پارلیمانی انتخابات 2024ء میں کامیابی حاصل کی تھی۔ انجینیئر رشید کو بھارتی ایجنسی "این آئی اے" نے 2016ء میں گرفتار کیا تھا۔ 16 مارچ 2022ء کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے حافظ سعید، سید صلاح الدین، یاسین ملک، شبیر شاہ اور مسرت عالم، انجینیئر رشید، ظہور احمد وٹالی، بٹہ کراٹے، آفتاب احمد شاہ، اوتار احمد شاہ، بشیر احمد خان اور نعیم احمد سمیت دیگر ملزمان کے خلاف الزامات عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

"این آئی اے" کے مطابق پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی "آئی ایس آئی" کے تعاون سے لشکر طیبہ، حزب المجاہدین، جے کے ایل ایف، جیش محمد جیسی تنظیموں نے جموں و کشمیر میں شہریوں اور سکیورٹی فورسز پر حملے اور تشدد کیا۔ 1993ء میں آل پارٹی حریت کانفرنس کا قیام علیحدگی پسند سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے کیا گیا تھا۔ "این آئی اے" کے مطابق حافظ سعید نے حریت کانفرنس کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینے کے لئے حوالہ اور دیگر چینلز کے ذریعے رقم کا لین دین کیا۔ انہوں نے اس رقم کو وادی میں بدامنی پھیلانے، فورسز پر حملہ کرنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے لئے استعمال کیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرداخلہ محسن نقوی کی بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) جہانگیر عالم چودھری سے ملاقات، اہم فیصلے
  • سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر نے بھارت کو آئینہ دکھادیا
  • محسن نقوی کی بنگلہ دیش اہم ملاقات، ویزا فری انٹری سمیت سیکیورٹی تعاون پر اہم پیشرفت
  • 9 مئی کیسز کے باعث مفرور حماد اظہر والد کے جنازے میں شرکت کے لیے رہائش گاہ پہنچ گئے 
  • حماد اظہر روپوشی ختم کرکے اپنے والد کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے پہنچ گئ
  • کشمیری رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید کو ملی حراستی پیرول، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کریںگے
  •   بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا 
  • چیئرمین پی سی بی محسن نقوی آج بنگلہ دیش روانہ ہوں گے
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین